ریلوے کی وزارت

گزشتہ برس کے دوران انڈین ریلویز کی اب تک سیفٹی سے متعلق بہترین کارکردگی اپریل 2019 کے بعد سے ریل حادثے میں ایک بھی مسافر کی موت نہیں


سیفٹی بڑھانے کی تدابیر میں زیادہ سے زیادہ ریلوے کراسنگ (1274) کو ختم کیا گیا، 2019-2020 میں اب تک سب سے زیادہ 5181 کلومیٹر ٹریک کی پٹریوں کی جدیدکاری

کل 1309 آر او بی / آر یو بی کی تعمیر، 2019-2020 کے دوران ریلوے نیٹ ورک پر سیفٹی میں اضافے کے لئے 1367 پلوں کی بازیابی

Posted On: 08 JUN 2020 6:20PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  8/جون 2020 ۔ انڈین ریلویز نے اپریل 2019 – مارچ 2020 کے دوران اب تک کا سیفٹی سے متعلق بہترین ریکارڈ درج کیا ہے۔ اس سال بھی (یکم اپریل 2019 سے 8 جون 2020 تک) کسی بھی ریل حادثے میں کسی مسافر کی موت نہیں ہوئی ہے۔ ہندوستان میں 166 سال قبل 1853 میں ریلوے نظام شروع ہونے کے بعد سے سال 2019-2020 میں پہلی بار یہ قابل ذکر حصول یابی حاصل کی گئی ہے۔ گزشتہ 15 مہینوں میں ایک بھی مسافر کی موت نہ ہونا، سبھی معاملات میں سیفٹی سے متعلق کارکردگی میں بہتری لانے کی سمت میں انڈین ریلویز کے ذریعے مسلسل کی گئی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ سیفٹی ہمیشہ اعلیٰ ترین ترجیح ہوتی ہے، اس لئے سیفٹی کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے کی گئیں تدابیر میں انسانوں کی تعیناتی والے ریلوے کراسنگ کو ہٹایا جانا، روڈ اوور برج (آر او بی) / روڈ اَنڈر برج (آر یو بی) کی تعمیر، پلوں کی بازیابی، سب سے زیادہ پٹریوں کی جدید کاری، سال کے دوران سیل سے زیادہ تر ریلوں کی سپلائی، پٹریوں کا مؤثر رکھ رکھاؤ، حفاظتی پہلوؤں کی سخت نگرانی، ریلوے ملازمین کی بہتر تربیت، سگنل نظام میں بہتری، سیفٹی سے متعلق کاموں کے لئے جدید تکنیک کا استعمال، روایتی آئی سی ایف کوچوں سے جدید اورمحفوظ ایل ایچ بی کوچوں میں تبدیلی وغیرہ شامل ہیں۔

سیفٹی میں اضافے کے لئے انڈین ریلویز کے ذریعے کی گئی کچھ اہم تدابیر درج ذیل ہیں:

  • سال 2018-19 میں 631 انسانوں کی تعیناتی والے ریلوے کراسنگ کو ختم کرنےکے مقابلے میں 2019-20 میں ریکارڈ تعداد میں 1274 انسانوں کی تعیناتی والے ریلوے کراسنگ (گزشتہ برس کے مقابلے دوگنا) کو ختم کیا گیا ہے۔ پہلی بار اتنی زیادہ تعداد میں ریلوے کراسنگ کو ختم کیا گیا ہے۔
  • ریلوے نیٹ ورک پر سیفٹی میں اضافے کے لئے 2019-20 میں کل 1309 آر او بی / آر یو بی کی تعمیر کی گئی۔
  • 2019-20کے دوران 1367 پلوں (گزشتہ برس سے 37 فیصد زیادہ) کی بازیابی کی گئی۔ گزشتہ برس 1013 پلوں کی بازیابی کی گئی تھی۔
  • 2019-20میں زیادہ سے زیادہ 5181 ٹریک کلومیٹر (ٹی کے ایم) ریلوں کی جدید کاری (گزشتہ برس کے مقابلے 20 فیصد زیادہ) کی گئی، جبکہ 2018-19 میں 4265 ٹی کے ایم ریلوں کی جدید کاری کی گئی تھی۔
  • سال کے دوران سیل (ایس اے آئی ایل) کی جانب سے ریلوں کی (13.8 لاکھ ٹن) کی زیادہ سے زیادہ سپلائی ہوئی۔ 6.4 لاکھ ٹن طویل ریلوں کی سپلائی کے ساتھ فیلڈ ویلڈنگ کی گنجائش کافی کم ہوگئی ہے، جس کے اثاثہ جات کی معتبریت بہتر ہوئی ہے۔
  • 2019-20میں 285 لیول کراسنگ (ایل سی) کو سگنلوں کے ذریعے انٹرلاک کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ہی کیومیولیٹیو انٹرلاکڈ ایل سی کی تعداد 11639 ہوگئی ہے۔
  • 2019-20 کے دوران 84 اسٹیشنوں کو بہتر بنانے کے لئے ان میں مشینی سگنلنگ کے ساتھ الیکٹریکل / الیکٹرانک سگنلنگ کی گئی۔

مذکورہ تدابیر سال 2017-18 میں شروع کئے گئے نیشنل ریل سنرکشا کوش (آر آر ایس کے) کی شکل میں نظام میں اِن پٹ کئے جانے کے سبب ممکن ہوسکی ہیں۔ آئندہ 5 برسوں میں خرچ کی جانے والی ایک لاکھ کروڑ روپئے کی رقم کے ساتھ، جس کا سالانہ خرچ 20000 کروڑ روپئے تھا۔ اس فنڈ کی وجہ سے فوری ضرورت والے انتہائی اہم سیفٹی سے متعلق کاموں کو کرنا ممکن ہوسکا اور جس کے نتائج واضح ہیں۔

******

 

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 3138

08.06.2020



(Release ID: 1630378) Visitor Counter : 168