کابینہ

کابینہ نے آیوش کی وزارت کے تحت ماتحت دفتر کے طور پر فارماکوپیا کمیشن فار انڈین میڈیسن اینڈ ہومیوپیتھی (پی سی آئی ایم اینڈ ایچ) کے قیام کو منظوری دی

Posted On: 03 JUN 2020 5:12PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  3/مئی 2020 ۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آیوش کی وزارت کے تحت ماتحت دفتر کے طور پر انڈین میڈیسن اور ہومیوپیتھی کے لئے فارماکوپیا کمیشن (پی سی آئی ایم اینڈ ایچ) کے ازسرنو قیام کو منظوری دے دی ہے۔ اس میں غازی آباد میں 1975 سے قائم دو مرکزی لیب – فارما کوپیا لیباریٹری فار انڈین میڈیسن (پی ایل آئی ایم) اور ہومیوپیتھک فارماکوپیا لیباریٹری (ایچ پی ایل) کو ضم کردیا گیا ہے۔

فی الحال 2010 سے قائم آیوش کی وزارت کے تحت انڈین میڈیسن اور ہومیوپیتھی کے لئے فارماکوپیا کمیشن (پی سی آئی ایم اینڈ ایچ)، ایک خودمختار ادارہ ہے۔ انضمام کا مقصد تینوں اداروں کی بنیادی ڈھانچہ سے متعلق سہولتوں، تکنیکی افرادی قوت اور مالی وسائل کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا ہے، تاکہ آیوروید، سدھا، یونانی اور ہومیوپیتھی دواؤں کے نتائج کی معیار کاری میں اضافہ کیا جاسکے، تاکہ مؤثر ریگولیشن اور معیاری کنٹرول کی سمت میں بڑھا جاسکے۔

اس انضمام سے آیوش دواؤں کے معیار کے مرکوز اور جامع فروغ اور فارماکوپیا اور فارمولریز کی اشاعت کی سہولت حاصل ہوگی۔ اس کا مقصد ڈرگز اینڈ کاسمیٹکس رولز 1945 میں ضروری ترمیمات اور التزامات کرکے پی سی آئی ایم اینڈ ایچ کے انضمام شدہ ڈھانچے اور اس کے لیب کو قانونی درجہ دینا ہے۔ اس سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسیز، ڈرگز کنٹرولر جنرل اور آیوروید، سدھا اور یونانی ڈرگز ٹیکنیکل ایڈوائزری بورڈ (اے ایس یو ڈی ٹی اے بی) کے ساتھ صلاح و مشورہ کیا جاچکا ہے، جو کہ ڈرگز اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ 1940 کے تحت ایک قانونی ادارہ ہے، جو اے ایس ایل ٹی ڈرگز کے کنٹرول سے متعلق معاملات میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو صلاح دیتا ہے۔ وزارت خزانہ کے محکمہ اخراجات نے ضم کئے گئے اداروں کے عہدے اور ہیرارکی ڈھانچے کو پھر سے تیار کرنے سے اتفاق کرلیا ہے۔

پی ایل آئی ایم اور ایچ پی ایل، پی سی آئی ایم اینڈ ایچ کا ایک ماتحت دفتر ہونے کے سبب آیوش کی وزارت کے تحت ایک خودمختار ادارہ ہے، جس کا پی سی آئی ایم اینڈ ایچ کے قیام کے لئے ایک مشترکہ التزامی کنٹرول کے ساتھ وزارت کے ماتحت دفتر کے طور پر انضمام ہونا ہے۔

انضمام کے بعد پی سی آئی ایم اینڈ ایچ کے پاس وزارت کے تحت خاطرخواہ انتظامی ڈھانچہ ہوگا، جس سے فارماکوپیا سے متعلق کام کی صلاحیت اور نتائج میں اضافہ اور آیوروید، سدھا، یونانی اور ہومیوپیتھی دواؤں کے فارماکوپیل معیارات کے باہمی مفادات کو حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی، جسے دواؤں کے معیار کاری کے دہراؤ اور اوورلیپنگ روکی جاسکے گی اور وسائل کا مؤثر طریقے سے زیادہ سے زیادہ استعمال ہوسکے گا۔

******

 

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 3018

03.06.2020



(Release ID: 1629268) Visitor Counter : 157