سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

نوول کورونا وائرس کے ساتھ زندگی بسر کرنے کے 5اصول

Posted On: 02 JUN 2020 10:49AM by PIB Delhi

 

نئی دلی،3جون، 70دنوں کے لاک ڈاؤن کے بعد اَن لاک -1.0عملی شکل لے چکا ہے۔ سرکاری طور پر لاک ڈاؤن 5.0یکم جون 2020 سے شروع ہوگا۔ معیشت اور عام زندگی معمول کے مطابق بحالی کی جانب لوٹ رہی ہے۔ یہ نئی صورتحال کا آغاز ہے، یہ ایک طویل سلسلہ ثابت ہوگا۔ ماہرین اور افسران تجویز پیش کر رہے ہیں کہ ہمیں اس وائرس کے ساتھ زندگی بسر کرنے کا فن سیکھنا چاہئے۔ ابھی چونکہ اس مرض کےعلاج کے لئے ٹیکوں کی دستیابی میں مہینوں کا وقت لگے گا۔ ہمیں 5 نئے نارمل اصول اپنانے چاہئیں۔ حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر پروفیسر کے وجے راگھون نے انڈیا سائنس وائر سے خطاب کرتے ہوئے وائرس کے ساتھ زندگی بسر کرنے کے 5اصول بتائے ہیں۔

‘‘ انہوں نے کہا کہ یاتو ہمیں وائرس کو بدل دینا ہوگا یا اپنے آپ کو بدلنا ہوگا۔وائرس کو بدلنے میں ابھی وقت لگے گا ’’ ادویہ پر تحقیق و ترقیات کا عمل اورٹیکہ بنانے کا عمل جاری ہے۔ تاہم ان کے لئے یہ دستیاب ہوگا تاکہ وہ سرحد پر اس کا استعمال کر سکیں۔ معقول شفا خانہ تجربات میں بھی ابھی وقت لگے گا۔ ہر کسی کےلئے ادویہ کی فراہمی اور ویکسین کا عمل بھی کافی وقت لےگا۔ اس دوران ہم اس وبائی مرض سے نمٹنے کے لئے اپنی زندگیاں بدل سکتے ہیں۔

یہاں پروفیسر راگھون کے 5اصول بتائے جا رہے ہیں:

1.آپ جب بھی گھر سے باہر قدم رکھیں، تو ماسک پہنیں۔

 مطالعہ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جب کوئی شخص بولتا ہے، تو تقریبا ایک ہزار چھوٹے لعاب دہن کے ذرات اس کے منھ سے باہر آتے ہیں۔ اگر یہ شخص نوول کورونا وائرس سے متاثر ہو، تو اس کے نتیجے میں اس کے منھ سے نکلنے والے لعاب دہن کے باریک ذرات میں ہزاروں جرثومے ہوتے ہیں۔

2.چوکس رہیں اور حفظان صحت کے اصولوں کی پابندی کریں۔

 ڈبلیو ایچ او کی نگرانی میں چین میں 75465کووڈ -19 کے معاملات کا تجزیہ کیا گیا تھا۔مطالعات سے یہ بات سامنے آئی کہ نوول کورونا وائرس بنیادی طور پر  2افراد کے مابین تنفس سے خارج ہونے والے ذرات  اور رابطوں کے دیگر راستوں سے پھیلتے ہیں۔ اس طریقے سے کووڈ-19 وائرس اس وقت بھی ترسیل ہو کر دوسرے شخص کے اندر پہنچ سکتا ہے، جب وہ متاثرہ فرد یا افراد کے رابطے میں آتا ہے۔ جب کبھی ہم آس پاس کی اشیا کی اوپری سطحوں کو چھوتے ہیں، یعنی چھوت سے متاثرہ شخص اگر دروازے کے ہینڈل یا واش روم وغیرہ کے نل چھوئے گا ، تب بھی کورونا وائرس کے جرثومے منتقل ہو سکتے ہیں۔

3.سماجی فاصلہ برقرار رکھنا

بیشتر معاملات میں یہ چھوت براہ راست  رابطے یا متاثرہ فرد کے تنفس اور لعاب کے ذرات کے غیر متاثرہ شخص تک پہنچنے کے بعد لاحق ہوتا ہے۔ عام حالات میں تنفس اور لعاب دہن کے ذرات متاثرہ فرد سے ایک میٹرکے فاصلے تک کا سفر کرتے ہیں۔ ایک دوسرے سے ایک میٹر کا فاصلہ برقرار رکھنا یعنی بازاروں، دفاتر اور عوامی نقل و حمل کے ذرائع کے اندر ایک دوسرے سے فاصلے پر رہنا کافی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

4.ٹیسٹ اور پتہ لگانا

اگر کسی شخص کے بارے میں یہ پتہ چلتا ہے کہ وہ کووڈ-19 پازیٹیو ہے، تو ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم بروقت اس کے قریبی رابطہ میں آنے والوں کا پتہ لگائیں اور ان کی شناخت کریں، ہمیں ان کی جانچ کرنی ہی چاہئے۔ صرف متاثرہ شخص دوسروں تک وائرس پہنچاتا ہے۔ اگر بیشتر متاثرہ افراد کی پہچان کر لی جائے، اُس صورت میں وائرس کی ترسیل کی روک تھام آسان ہو جاتی ہے۔

5.متاثرہ شخص کو الگ تھلگ کرنا

ایسا شخص جس کی شناخت پازیٹیو کیس کے طور پر کی گئی ہے، اسے فوری طور پر الگ تھلگ کر دیا جانا چاہئے۔ پروفیسر راگھون کا کہنا ہے کہ جب متاثرہ شخص الگ تھلگ کر دیا جائے گا اور اُسے معقول طبی توجہ حاصل ہوگی، تو اس صورت میں وہ الگ تھلگ ہی رہے گا اور یہ متاثرہ شخص دوسروں تک وائرس نہیں پھیلا سکے گا۔ اس طریقے سے چھوت کے اس سلسلے کو یعنی وائرس کی ترسیل کو روکا جا سکتا ہے۔

حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر کے دفتر نے گھنی آبادی والے علاقوں کے لئے اصول صحت اور صفائی ستھرائی پر مبنی رہنما خطوط وضع کئے ہیں۔ یہ تمام تر تفصیلات اور متعلقہ کتابچہ مفت ڈاؤن لوڈ کئے جا سکتے ہیں اور متعدد بھارتی زبانوں میں دستیاب ہیں۔ متعلقہ ویب سائٹ کا پتہ درج ذیل ہے:

http://psa.gov.in/information-related-covid-19.

*************

( م ن ۔ ک ا(

U. No. 3007



(Release ID: 1628942) Visitor Counter : 206