وزیراعظم کا دفتر
وزیراعظم نے راجیو گاندھی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسیز کے 25 ویں یوم تاسیس کے موقع پر خطاب کیا
وزیراعظم موصوف نے کووڈ-19 کے خلاف نبردآزمائی میں ڈاکٹروں اور حفظان صحت کارکنان کے کردار کی ستائش کی
غیرمرئی اور ناقابل تسخیر پہلوؤں کے مابین نبردآزمائی کے عمل میں ہمارے طبی پیشہ وران یقینی طور پر کامیاب ہوں گے
ملک میں طبی نگہداشت کو فروغ دینے کے لئے چہارستونی حکمت عملیوں کا اعلان
ٹیلی میڈیسن ، صحت کے شعبے میں میک ان انڈیا اور آئی ٹی پر مبنی صحتی خدمات کو بہتر بنانے پر زور
Posted On:
01 JUN 2020 1:10PM by PIB Delhi
نئیدہلی یکم جون 2020۔وزیراعظم نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے راجیو گاندھی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسیز ، بنگلور کے 25 ویں یوم تاسیس کے موقع پر خطاب کیا۔ وزیر اعظم نے کووڈ -19 کی صورتحال سے نمٹنے میں کرناٹک کی حکومت کی جانب سے کی گئی کوششوں کی ستائش کی ۔ جناب مودی نے کہا کہ آج دنیا کو دو عالمی جنگوں کے بعد سب سے بڑے بحران کا سامنا ہے۔جس طریقے سے پہلے دنیا عالمی جنگوں سے قبل او ر مابعد تبدیلی سے ہمکنار ہوئی تھی، ٹھیک اسی طریقے سے کووڈ وبائی مرض کے خاتمے کے بعد یکسر مختلف ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ -19 کے خلاف بھارت کی جراَت مندانہ نبردآزمائی طبی برادری اور کورونا سوماؤں کی محنت شاقہ کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے ڈاکٹروں اور طبی کارکنان کا موازنہ یونیفارم کے بغیر لڑنے والے سپاہیوں سے کیا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ وائرس آنکھوںسے نظر نہیں آتا ۔ یعنی یہ ایک طرح کا نادیدہ دشمن ہے ، لیکن کورونا سورما اس نادیددہ دشمن کے خلاف ناقابل تسخیر ہیں یعنی نادیدہ اور ناقابل تسخیر کے مابین جو جنگ جاری ہے ، اس میں ہمارے ناقابل تسخیر سورما ہی فتحیابت ہوں گے۔ وزیر اعظم نے پرتشددواقعات کے تئیں تشویش کا اظہار کیا جو بھیڑ بھاڑ کی انتہا پسندانہ ذہنیت کا نتیجہ ہوتے ہیں اور یہ بھیڑ ہراول دستے کے کارکنان کا خلاف تشدد کا ارتکاب کرتی ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کی اس کی روک تھام کے لئے متعدداقدامات بھی کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے ہراول دستے کے کارکنان کے لئے 50 لاکھ روپے کا بیمہ بھی فراہم کیا ہے۔ وزیراعظم نے ترقی کے انسانی ارتکاز والے پہلوؤں پرتوجہ مرکوز کرنے کی تلقین کی اور عالم کاری کے اقتصادی موضوعات سے صرف نظر کرنے کے لئے کہا ۔ انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں ممالک نے جو ترقی حاصل کی ہے ، وہ اب پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہوگی اور گزشتہ 6 برسوں کے دوران حفظان صحت اور طبی تعلیم کے شعبے میں متعدد اقدامات کئے گئے ہیں ۔ وزیراعظم نے حفظان صحت ،اس کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور ہرکس ناکس کی رسائی کو آسان بنانے کے لئے چہارستونی حکمت عملی کی تلقین کی ۔ انہوں نے تدارکی حفظان صحت کو پہلا ستون قرار دیتے ہوئے یوگ ، آریوروید اورعام طور پر فٹ رہنے کی اہمیت پر زوردیا۔دوسرا ستون قابل استطاعت حفظان صحت سہولتوں کا ہے ۔ اور اس سلسلے میں انہوں نے آیوشمان بھارت کا ذکر کیا کو دنیا کی سب سےبڑی اسکیم ہے ۔ انہوں نے تیسرے ستون کا ذکرکرتے ہوئے ادویہ کی بہم رسائی کا ذکر کیا اور کہا کہ بھارت جیسے ملک میں ایک معقول طبی ڈھانچہ اور طبی تعلیم کا بنیادی ڈھانچہ فراہم ہونا چاہئے ۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کے ہرضلع میں ایک میڈیکل کالج یا پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ قائم کرنے کے لئے کام جاری ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پانچ برسوںمیں ہم نے میڈیکل میں تیس ہزار سیٹوں کا اضافہ کیا ہے ۔اسی طریقے سے پوسٹ گریجویٹ میں 15 ہزارسیٹ بڑھائی ہیں ۔چوتھے ستون کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام اسکیموں کو مشن موڈ پر نافذ کا جائے گا اور کسی بھی اچھے نظریہ کی کامیابی کے لئے یہ ازحد اہم پہلو ہے ۔ انہوں نے قومی تغذیہ مشن اور مشن اندر دھنش کا بھی ذکر کیا۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
م ن ۔رم
U-2939
(Release ID: 1628279)
Visitor Counter : 246
Read this release in:
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Kannada
,
Malayalam