وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے’ من کی بات‘ 2.0 کے بارہویں ایپی سوڈ سے خطاب کیا


کورونا کے خلاف نبردآزمائی، ہمارے ملک میں اجتماعی کوششوں کے ذریعہ جاری ہے: وزیراعظم

عوام الناس نے ثابت کردیا ہے کہ خدمت اورایثار کے نظریات ہمارے لئے صرف الفاظ ہی نہیں بلکہ انداز حیات ہیں : وزیر اعظم

یوگ پورےمعاشرے ، چھوت سے محفوظ رہنے اور اتحاد کے لئے اچھا ہے: وزیراعظم

وزیراعظم نے ملک کو عظیم ترین بلندیوں تک لے جانے کے لئے آتم نربھر بھارت مہم میں شریک ہونے کی تلقین کی

Posted On: 31 MAY 2020 4:04PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  31 مئی 2020،     من کی بات 2.0 کے بارہویں ایپی سوڈ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم جناب نریند ر مودی نے کہا کہ ملک میں کورونا کے خلاف نبرد آزمائی، اجتماعی کوششوں کے ذریعہ کی جارہی ہے ۔ انہوں نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ کووڈ -19 وبائی مرض کے درمیان زیادہ خبردرا اورچوکس رہیں۔ اگرچہ معیشت کا ایک بڑا حصہ اب معمول کے مطابق مصروف عمل بنادیا گیا ہے ۔

 وزیر اعظم نے کہا کہ شرمک اسپیشل ریل گاڑیوں او ر خصوصی ریل گاڑیوں سمیت ریل خدمات بحال کردی گئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اڑان خدمات پھر سے شروع ہوگئی ہیں اور صنعت بھی آہستہ آہستہ معمول کی معمول کی طرف لوٹ رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کے کیا کہ کسی طرح کی لاپرواہی نہیں برتی جانی چاہئے اور عوام الناس کو دو گز کی دوری بنائے رکھنی چاہئے اور چہرے پرماسک پہننا چاہئے او ر جہاں تک ممکن ہوسکے گھر پر ہی قیام کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس قدر پریشانی اٹھانے کے بعد ملک نے صورتحال کو جس طرح سنبھالا ہے وہ عمل بے کار نہیں جانا چاہئے ۔

وزیراعظم نے اپنے لوگوں کے ذریعہ ظاہر کئے گئے خدمت کاجذبے کا خیر مقدم کیا اور اسے سب بڑی طاقت کہامظاہرہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیوا پرمودھرما کے اصول کے قائل ہیں اور خدمت بذات خود مسرت کا باعث ہوتی ہے اور اپنے آپ میں ایک طرح کی تسلی ہے ۔ ملک بھر کی طبی خدمت سے وابستہ عملے کی ستائش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ڈاکٹروں ، نرسنگ عملے ،صفائی ستھرائی کارکنان ، پولیس کے عملے او ر میڈ یا کے نمائندگان کی ستائش کی۔ انہوں نے ا س بحران کے دوران خواتین سیل ہیلپ گروپوں کے قابل ذکر تعاون کا بھی ذکر کیا۔

 انہوں نے تمل ناڈو کے کے سی موہن اور اگرتلہ کے گوتم داس ، پٹھان کوٹ کے دویانگ راجو کا بھی ذکر کیا ،جنہوں نے اپنے محدود وسائل کے باوجود اس بحرانی وقت میں دوسروں کی مد د کی ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپوں کے ذریعہ انجام دی گئی ملک بھر میں مختلف النوع خدمات کی داستانیں بھی عام ہورہی ہیں۔

وزیراعظم نے اس عالمی وبا سے نمٹنے میں بہت سرگرم رول ادا کرنے کے لئے لوگوں کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے ناسک کے راجیندر یادو کی مثال دی جنہوں نے ایک سوچھتا مشین تیار کی۔ جو ان کے ٹریکٹر سے جڑی تھی۔ کئی دکانداروں نے اپنی دوکانوں میں دو گز کی دوری  پر عمل کرنے کے لئے بڑی پائپ لائنیں لگائیں۔

عالمی وبا کی وجہ سے  لوگوں کی مشکلات پر اپنا درد مشترک کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کورونا وائرس نے سماج کے تمام طبقات کو متاثر کیا ہے تاہم ہر طرح کی مراعات سے محروم مزدور طبقہ اور کارکنان سب سے زیاد ہ متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز ،ریاستی حکومتیں اور ادارے اورمحکمے مل کر راحت کاری کے کام میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک کو اس بات کا احساس ہے کہ ہم کس دورسے گزر رہے ہیں۔ اورمرکز سے لے کرریاستیں اور مقامی بلدیاتی ادارے 24 گھنٹے مصروف عمل ہیں۔ انہوں نے ایسے لوگوں کی تعریف کی جو ریل گاڑیوں اور بسوں میں لاکھو مزدوروں کو  حفاظت کے ساتھ  پہنچانے، ان کے کھانے پینے کا انتظام کرنے ہر ایک ضلع میں ان کے کوارنٹائن کا انتظام کرنے میں مسلسل لگے ہوئےہیں۔

وزیراعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ  وقت کی ضرورت  ایک نئے حل کا منصوبہ بنانے کی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس سمت میں  کئی اقدامات کئے ہیں۔ انہوں  نے کہا کہ مرکز  کے ذریعہ حال ہی میں کئے گئے فیصلوں  سے  دیہی روزگار ، اپنا خود کا روزگار اور چھوٹی صنعتوں کے لئے  وسیع امکانات پیدا کئے ہیں۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ آتم نربھر بھارت مہم اس دہائی میں ملک کو  زیادہ اونچائیوں پر لے جائے گی۔

وزیراعظم نے دہرایا کہ  موجودہ کورونا عالمی وبا کے دوران  ہر جگہ عوام الناس یوگ اور آیوروید کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جاننا اوراسے انداز حیات کے طور پر اپنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے یوگ کی  ’’کمیونٹی (لوگوں)، امیونٹی (قوت مدافعت) اور یونٹی (یکجہتی)‘‘ کے لئے وکالت کی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ کورونا وبا کے دوران  یوگ بہت اہم ہوگیا ہے، کیونکہ یہ وائرس سانس کے نظام کو متاثر کرتا ہے۔ یوگ میں پرانایام کی کئی قسمیں ہیں جو سانس کے نظام کو مضبوط کرتی ہیں اور اس کے مفید اثرات کو طویل مدت تک دیکھا جاسکت اہے۔

اس کے علاوہ وزیراعظم نے لوگوں سے  آیوش کی وزارت کے ذریعہ  منعقدہ بین الاقوامی ویڈیو بلاگ  کمپٹیشن ’مائی لائف، مائی یوگا‘ کے لئے اپنے ویڈیو مشترک کرنے کی اپیل کی۔وزیراعظممودی نے سبھی سے اس کمپٹیشن میں حصہ لینے اور آئندہ بین الاقوامی  یوگ کے دن کا حصہ بننے  کی اپیل کی۔

وزیراعظم نے عالمی وبا سے نمٹنے میں حکومت کی کوششوں کی ستائش کی اور  یہ شیئر کرنے میں فخر محسوس کیا کہ آیوش مان بھارت یوجنا  کے استفادہ کندگان  ایک کروڑ سے زیادہ ہوگئے ہیں۔ انہوں نے  ’آیوشمان بھارت‘ کے استفادہ کنندگان کے ساتھ ڈاکٹروں، نرسوں اور طبی اہلکاروں کو بھی مبارکباد دی جنہوں نے عالمی وبا کے دوران مریضوں کا علاج کیا تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایک طرف ہم کورونا وائرس سے لڑ رہے ہیں، اور دوسری جانب   سمندر طوفان امفن جیسی آفات سے بھی۔ انہوں نے مغربی بنگال اور اوڈیشہ کے لوگوں  کی جرأت اور بہادری کی تعریف کی جس کے ساتھ انہوں نے سمندر طوفان امفن سے مقابلہ کیا۔ انہوں نے ان ریاستوں میں کسانوں کو ہونے والے نقصان  کے لئے ہمدردی ظاہر کی اور کہا کہ یہ  لوگ جس مشکل امتحان سے گزرے  اور جس طریقے سے انہوں نے  اپنے صبر اور پختہ عزم کا اظہار کیا ، وہ قابل تعریف ہے۔

جناب مودی نے کہا کہ سمندر آفت کے علاوہ   ملک کے کئی حصے  ٹڈیوں کے حملوں سے متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کیسے حکومت  مصیبت کے دوران مسلسل کام کررہی ہے تاکہ پورے ملک میں  عام آدمی کو  ضروری اشیا کی کمی کا سامنا کرنا نہ پڑے۔ اس مصیبت کی وجہ سے  کسانوں کی مدد اور فصلوں کے نقصان کو کم کرنے کے لئے  مرکز سے لیکر ریاستی حکومتیں  محکمہ زراعت یا  انتظامیہ تک  ہر کوئی جدید تکنیکوں کو استعمال کررہا ہے۔

وزیراعظم نے موجودہ نسل کو  پانی بچانے کے لئے اپنی ذمہ داری کا احساس کرانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بارش کے پانی کو بچانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ سبھی کو پانی کے تحفظ کے لئے کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے  اہل وطن سے  قدرت کے ساتھ  روز مرہ کے تعلقات بنانے کے لئے کچھ درخت لگاکر اور عزم کرکے   اس ’یوم ماحولیات‘ پر قدرت کی خدمت کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن نے زندگی کی رفتار کو سست کردیا ہے، لیکن اس نے قدرت کو ٹھیک طرح سے دیکھنے کا موقع دیا ہے اور جنگلی جانوروں نے زیادہ باہر آنا شروع کردیا ہے۔

وزیراعظم نے اپنا خطاب  یہ کہتے ہوئے مکمل کیا کہ  لاپروا  یا جذباتی ہونا کوئی متبادل نہیں ہوسکتا۔ کورونا کے خلاف لڑائی ابھی بھی اسی طرح سے سنگین ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

(31-05-2020)

U-2938

                          



(Release ID: 1628266) Visitor Counter : 241