امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

ریاستوں کو استفادہ کنندگان میں اناج کی تقسیم کے عمل کو یقینی بنانا چاہیے، تاکہ کوئی بھی بھوکا نہ رہے: جناب رام ولاس پاسوان


ایف سی آئی کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران اناج تقسیم کا روح رواں بن گیا: جناب پاسوان

جناب پاسوان نے ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے وزرائے خوراک کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے توسط سے میٹنگ کا اہتمام کیا

این ایف ایس اے، پی ایم جی کے اے وائی آتم نربھر بھارت پیکیج، ون نیشن ون کارڈ پہل قدمی پر

نظر ثانی کی

Posted On: 22 MAY 2020 5:37PM by PIB Delhi

صارفین امور، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے وزیرجناب رام ولاس پاسوان نے ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے وزرا اور خوراک سکریٹری حضرات کے ساتھ آج یہاں ایک ویڈیو کانفرنس کے توسط سے جائزہ میٹنگ کا اہتمام کیا۔ جناب پاسوان نے خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے محکمے کے تحت اہم اسکیموں کے سلسلے میں کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران ریاستوں میں نفاذ کا جائزہ لیا۔مختلف ریاستوں کے ملک بھر کے وزرائے خوراک نے وزیراعظم اور خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے وزیر کے تئیں مرکز، ایف سی آئی اور این اے ایف ای ڈی  کی جانب سے  اناجوں، دالوں وغیرہ کے سلسلے میں آتم نربھر پیکیج اور پی ایم جی کے اے وائی کے تحت فراہم کی گئی امداد کا شکریہ ادا کیا۔ پہاڑی علاقوں میں واقع ریاستیں، شمال مشرق اور انڈومان نکوبار جزائر نے فضائی، بحری اور ریل راستوں سے خوردنی اناجوں کی بہم رسانی کے تئیں ممنونیت کا اظہار کیا۔

جناب پاسوان نے نادار اور مہاجر مزدوروں  اور کارکنان کو اناجوں اور دالوں کی تقسیم کے سلسلے میں ریاستوں کے ذریعے فوری طور پر تقسیم کے عمل کو سراہا اور کہا کہ انہیں ون نیشن ون کارڈ پہل قدمی کے نظریے کو عملی جامع پہنانے کے لیے آگے بڑھنا چاہیے۔ انہوں نے اس امر پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہ اناجوں کی وصولی کا عمل تسلی بخش طریقے سے پیش رفت سے ہمکنار ہے۔


Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001I181.jpg Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0026OJM.jpg

صارفین امور، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے وزیر جناب رام ولاس پاسوان ویڈیو کانفرنس کے توسط سے ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے وزرائے خوراک و سرکاری نظام تقسیم کے ساتھ میٹنگ کا اہتمام کرتے ہوئے۔

ملک بھر کی مختلف ریاستوں کے وزرائے خوراک اور خوراک سکریٹری حضرات سے گفت وشنید کرتے ہوئے جناب پاسوان نے کہا کہ انہیں اناجوں کی تقسیم کو اس انداز میں یقینی بنانا چاہیے کہ کوئی بھی شخص بھوکا نہ رہے۔ وزیرموصوف نے زور دے کر کہا کہ سمندری طوفان امفن سے متاثرہ اوڈیشہ اور مغربی بنگال جیسی ریاستوں کو سمندری طوفان سے متاثرہ افراد کی خبرگیری بھی کرنی چاہیے۔ وزیرموصوف نے کہا کہ ایف سی آئی ایسے وقت میں خوراک کی تقسیم کے لیے روح رواں کی حیثیت اختیار کرگیا ہے اور اناج اور دالیں ملک بھر میں سڑک، ریل اور فضائی راستے سے تقسیم کیے جارہے ہیں۔ وزیرموصوف نے ریاستوں / مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں اناجوں ، دالوں کی تقسیم کے عمل کا جائزہ لیا۔ وزیرموصوف نے ہر ریاست میں حاصل ہوئی کامیابی اور درپیش رکاوٹوں، مشکلات اور مسائل سے بھی آگہی حاصل کی۔ انہوں نے ون نیشن ون کارڈ (او این او ایس) اسکیم کے نفاذ کی نوعیت اور کیفیت سے بھی آگہی حاصل کی۔

خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے محکمے کے ذریعے آتم نربھر بھارت کے پیکیج کے تحت 8 ایل ایم ٹی، گیہوں/ چاول اور 30 ہزار ایم ٹی دالیں مہاجر مزدوروں کو آتم نربھر بھارت پیکیج کے تحت مفت تقسیم کیے جانے کے لیے جاری کی جاچکی ہیں۔ مرکزی حکومت پانچ کلو مفت گیہوں/ چاول فی کس ماہانہ 8کروڑ مہاجر مزدوروں، پھنسے ہوئے مزدوروں کو ایک کلو گرام فی کنبہ ماہانہ دال کے ساتھ دو مہینوں کے لیے یعنی مئی اور جون 2020 کے لیے فراہم کررہی ہے۔ اس طریقے سے 1.96 کروڑ مہاجر کنبے، جو این ایف ایس اے کے تحت نہیں آتے، یا کسی پی ڈی ایس اسکیم کے تحت بھی نہیں آتے، انہیں یہ اشیا مفت حاصل ہورہی ہیں۔

پی ایم جی کے اے وائی اسکیم یعنی پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کے تحت تقریبا 80 کروڑ این ایف ایس اے استفادہ کنندگان کو تمام ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں ماہ اپریل سے ماہ جون 2020 کے دوران اضافی خوردنی اناج کے طور پر فراہم کرائے جارہے ہیں۔ ان میں مرکز کے زیرانتظام وہ علاقے بھی شامل ہیں، جو ڈی بی ٹی کے تحت آتے ہیں۔ جناب پاسوان نے کہا کہ ماہ اپریل 2020 کے لیے تقریباً بیشتر ریاستوں (پنجاب، سکم، دلی اور مدھیہ پردیش، نیز جھارکھنڈ کو چھوڑ کر جہاں ماہ اپریل کے لیے یہ تقسیم 75 فیصد سے کم ہے) میں 90 فیصد اناج تقسیم کیا جاچکا ہے۔

جناب پاسوان نے مطلع کیا کہ ماہ اپریل 2020 میں این ایف ایس اے کے تحت 93 فیصد سے زائد خوردنی اناج، جو ماہانہ تخصیص کے تحت جاری کیا گیا تھا، اس کی تقسیم عمل میں آچکی ہے۔ ریاستوں نے ماہ مئی کے لیے مختص کردہ 75 فیصد اناج تقسیم کردیا ہے۔

ایک ملک ایک کارڈ اسکیم کے تحت سرکاری نظام تقسیم سے استفادہ کرنے والے افراد اپنا راشن کسی بھی واجبی در کی دکان سے کہیں بھی بائیومیٹرک تصدیق کے ذریعے ون نیشن ون کارڈ کے تحت حاصل کرسکتے ہیں۔ یہ اسکیم تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر احاطہ کرے گی۔ یکم مئی 2020 تک 17 ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں نے آن بورڈ طور پر ون نیشن ون کارڈ اسکیم اپنا لی ہے۔ مزید تین ریاستیں/ مرکز کے زیرانتظام علاقے یعنی اوڈیشہ، ناگالینڈ اور میزورم کو جون 2020 تک اس کے تحت احاطہ کرلیا جائے گا اور ماہ اگست تک اتراکھنڈ، سکم اور منی پور بھی آن لائن پلیٹ فارم میں شمولیت اختیار کرلیں گی۔ اس طریقے سے 23 ریاستیں/ مرکز کے زیرانتظام علاقے اس اسکیم کا حصہ بن جائیں گے۔ جناب پاسوان نے بتایا کہ حکومت کا منصوبہ یہ ہے کہ او این او سی اسکیم کے تحت 31 مارچ2021 تک پورے ملک پر احاطہ کرلیا جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 م ن ۔ ت ع۔

U-2820


(Release ID: 1627119) Visitor Counter : 228