امور داخلہ کی وزارت

ملک کے مختلف علاقوں میں وزارتِ داخلہ کے رہنما  خطوط کی خلاف ورزی  کی اطلاع ہے

Posted On: 21 MAY 2020 7:44PM by PIB Delhi

 

نئی دلّی ،22 مئی /کووڈ – 19 کو پھیلنے سے روکنے کے لئے حکومت کے رہنما خطوط میں دیئے گئے تمام اقدامات پر سختی سے عمل در آمد ضروری ہے ۔ البتہ وزارتِ داخلہ ( ایم ایچ اے ) کے رہنما خطوط کے نفاذ کی خلاف ورزیوں کی مختلف حصوں  سے اطلاع مل رہی ہے ۔  اس کا نوٹس لیتے ہوئے مرکزی وزارتِ داخلہ نے تمام ریاستوں /  مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مراسلہ بھیجا ہے  کہ وزارت کے رہنما خطوط پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے اور  ان کے سختی کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تمام حکام کو  ضروری اقدامات کرنے چاہئیں ۔

          ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو  مختلف زون  کی نشاندہی کرنے اور  اِن میں ممنوعہ  یا  بندشوں کے ساتھ  اجازت دی گئی سرگرمیوں کے بارے میں  ایم ایچ اے  کے رہنما خطوط کے مطابق فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے ۔ مراسلے میں  اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ  صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعے جاری کردہ  رہنما خطوط پر عمل کرتے ہوئے گھیرا بندی والے زون  کی مناسب  نشاندہی کی جائے اور ایسے زون میں  گھیرا بندی والے اقدامات کو موثر طور پر  نافذ کیا جائے  ، جو  کووڈ – 19 کو پھیلنے سے روکنے کے لئے کلیدی اہمیت کے حامل ہیں ۔  اس میں کہا گیا ہے کہ اگر  اِن سے انحراف کیا جاتا ہے تو کارروائی کی جانی چاہیئے ۔

          مراسلے میں رات کے کرفیو کو  سختی سے نافذ  کرنے کی اہمیت  کو اجاگر کیا گیا ہے کیونکہ یہ سوشل ڈسٹینسنگ کو یقینی بنانے اور  انفیکشن کے پھیلنے  کے خطرے کو روکنے میں مدد گار ہوگا ۔ اسی مطابقت سے اِن احکامات   پر  مقامی حکام کے ذریعے  سختی سے نفاذ  کو یقینی بنایا  جانا چاہیئے ۔  اس میں  پھر کہا گیا ہے کہ  یہ ضلع اور مقامی حکام   کا فرض ہے کہ وہ کووڈ – 19 بندوبست کے لئے قومی ہدایات   کو نافذ کریں  اور اس بات کو یقینی بنائیں  کہ عوام  چہرے کو ڈھکیں  ، کام کے وقت   ، ٹرانسپورٹ اور عوامی مقامات پر  سوشل ڈسٹینسنگ  کو یقینی بنائیں اور  صفائی ستھرائی  کو بر قرار رکھیں ۔

Click here to see the Official Communication

          ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا )

U. No.  2716


(Release ID: 1625975) Visitor Counter : 236