امور داخلہ کی وزارت

این سی ایم سی نے سپر سائکلونک سمندری طوفان امفان سے نمٹنے کیلئے مستعدی  کا جائزہ لینے کی غرض سے میٹنگ کا اہتما م کیا

Posted On: 19 MAY 2020 1:55PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 19 ؍مئی، 2020،کابینہ سکریٹری جناب راجیو گوبا نے سمندری طوفان امفان سے نمٹنے کے لئے ریاستوں اور مرکزی وزارتوں ؍ ایجنسیوں کی مستعدی اور تیاری پر نظر ثانی  کی غرض سے قومی بحران انتظام کمیٹی کی تیسری میٹنگ کی صدارت کی۔

 

بھارت کے محکمہ موسمیات آئی ایم ڈی نے کہا ہے کہ توقع کی جاتی ہے کہ سپر سائکلون 20 مئی کو دوپہر بعد ؍ شام تک مغربی بنگال کے ساحل پر اثرانداز ہوگا۔ساحلی علاقے میں ازحد تیز رفتار یعنی 165-155فی گھنٹے کی رفتار سےجھکڑوالی  ہوائیں چلیں گی، جو 185کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار تک جا سکتی ہیں اور اس کے نتیجے میں ریاست کے ساحلی اضلاع  میں زبردست بارش ہوگی اور طوفان کی شکل میں 5-4میٹر بلند لہریں اٹھ سکتی ہیں۔مشرقی میدنی پور، شمالی اور جنوبی 24پرگنہ، ہاؤڑہ، ہگلی اور کولکاتہ کے اضلاع زیر اثر آئیں گے۔ اس سمندری طوفان کے نتیجے میں لاحق ہونے والے نقصان اور خسارے کا اندازہ 9نومبر 2019 کو مغربی بنگال کے ساحل پر آئے سمندری طوفان بلبل سے بھی کہیں زیادہ کا لگایا گیا ہے۔

 

یہ سمندری طوفان اپنے ساتھ زبردست بارش لے کر آئے گا۔ جھکڑوالی ہوائیں چلیں گی اوراڈیشہ کے   جگت سنگھ پور، کیندرپاڑہ، بھدرک، جاج پور اور بالاسوراضلاع میں طوفانی صورتحال ہوگی۔

 

اڈیشہ کے چیف سکریٹری اور مغربی بنگال کے ایڈیشنل چیف سکریٹری نے این سی ایم سی کو ان کے ذریعے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ نشیبی علاقوں میں سکونت پذیر افراد کو وہاں سے نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے۔ اناج، پینے کے پانی اور دیگر ضروری اشیا کا ذخیرہ کر لیا گیا ہے۔ بجلی اور ٹیلی مواصلات کی خدمات کو بحال رکھنے والی ٹیموں کو بھی ان کے معقول مقامات پر تعینات کر دیا گیا ہے۔

 

ریاستوں اور مرکزی ایجنسیوں کی مستعدی اور کمربستگی پر نظر ثانی کرتے ہوئے کابینہ سکریٹری نے ریاستی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ بروقت طور پر نشیبی علاقوں میں سکونت پذیر افراد کو محفوظ طریقے سے وہاں سے نکال لیں، یعنی کوئی بھی شخص سائکلون کے راستے میں نہ آئے اور  ضروری سپلائیز کی وافر مقدار مثلا خوراک، پینے کے پانی اور ادویہ وغیرہ کا وافر ذخیرہ رکھیں۔ حکام کو یہ بھی مشورہ دیا گیا کہ سڑک صاف کرنے اور بحالی کے دیگر کاموں سے متعلق ٹیموں کو بھی مستعد اور چاق چوبند رکھا جانا چاہئے۔

 

این ڈی آر ایف کی 36 ٹیمیں دونوں ریاستوں میں فی الحال تعینات ہیں ۔ بحری جہازوں اور بحریہ، فضائیہ اور ساحلی محافظ دستے سمیت بری اور بحری فوج کی راحت اور بچاؤ ٹیموں کو بھی مستعد رکھا گیا ہے۔ٹیلی مواصلات کے محکمے کی ایجنسیوں کے افسران اور بجلی کی وزارت کے متعلقہ افسران کو بھی ریاست میں تعینات کیا جا رہا ہے تاکہ ضروری خدمات کا سلسلہ برقرار رہے۔

 

اڈیشہ کے چیف سکریٹری اور مغربی بنگال کے ہوم سکریٹری نے ویڈیو کانفرنس کے توسط سے اس میٹنگ میں شرکت کی۔ وزارت داخلہ، وزارت دفاع، جہاز رانی، بجلی، ٹیلی مواصلات، صحت کی وزارتوں کے سینئر افسران اور آئی ایم ڈی، این ڈی ایم اے اور این ڈی آر ایف  کے نمائندگان نے بھی میٹنگ میں شرکت کی ۔

 

این سی ایم سی ابھرتی ہوئی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے دوبارہ اپنی میٹنگ کا اہتمام کرے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔ک ا۔

U-2632



(Release ID: 1625088) Visitor Counter : 206