صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کووڈ – 19 سے لڑنے کے لئے جسمانی فاصلہ اور اخلاقی رویہ اہم سماجی ویکسین ہے : ڈاکٹر ہرش وردھن


ہماری صحت یابی کی شرح بہتر ہوکر 37.5 فی صد ہو گئی ہے اور 22 لاکھ سے زیادہ ٹسٹ کئے جا چکے ہیں

Posted On: 17 MAY 2020 5:58PM by PIB Delhi

 نئی دلّی  ،  18  مئی  / ایسے میں ، جب کہ ملک لاک ڈاؤن 3 کے خاتمے پر ہے ، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر  ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ہے کہ  ہماری  پالیسیوں  کے ساتھ ابتدائی سخت اقدامات  کےذریعے ، جو مضبوط قیادت کے ذریعے کئے گئے ہیں ،  حوصلہ افزا نتائج ظاہر ہوئے ہیں ۔  پچھلے 14 دنوں میں  دوگنا ہونے  کی مدت   11.5 تھی   ، پچھلے تین دن میں بہتر ہو کر 13.6 دن ہو گئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ شرح اموات  کم ہوکر3.1 فی صد ہو گئی ہے اور صحت یابی کی شرح بڑھ کر 37.5 فی صد ہو گئی ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ ( کل تک ) آئی سی یو میں کووڈ – 19 کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 3.1 فی صد تھی  ، 0.45 فی صد مریض   وینٹیلیٹر پر تھے اور  2.7 فی صد مریضوں کو آکسیجن دی جا رہی تھی ۔

          17 مئی ، 2020 ء کو ملک میں کل 90927 معاملات درج کئے گئے ہیں ، جن میں  34109  مریض صحت یاب ہو چکے ہیں  ، جب کہ 2872 افراد کی موت ہوئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران   ، اِس وباء کے 4987  نئے مریض سامنے آئے ہیں ۔ 

          ڈاکٹر ہرش وردھن نے  اِس بات کو اجاگر کیا کہ ملک میں ٹسٹ کرنے کی صلاحیت  373 سرکاری لیبس  اور 152 پرائیویٹ لیبس کی مدد سے 100000 ٹسٹ یومیہ ہو گئی ہے ۔ اب تک  کووڈ – 19 کے مجموعی طور پر  2279324 ٹسٹ  کئے جا چکے ہیں ، جب کہ  کل  90094 نمونوں کی جانچ کی گئی ۔ آج 8 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں  سے  پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران کووڈ – 19 کے کسی نئے معاملے کی اطلاع نہیں ہے ۔ ان میں  انڈمان و نکوبار جزائر ، اروناچل پردیش  ، دادر اور نگر حویلی  ، چنڈی گڑھ ، لداخ ، میگھالیہ   ، میزورم اور پڈو چیری شامل ہیں ۔  اس کے علاوہ دمن اور دیو ، سکم  ، ناگا لینڈ  اور لکشدیپ  سے بھی اب تک کسی معاملے کی اطلاع نہیں ہے ۔

          ڈاکٹر ہرش وردھن نے بھارت میں کووڈ – 19 کے بندوبست اور روک تھام کے لئے  تیار کئے گئے  صحت کے بنیادی ڈھانچے  کے بارے میں  کہا کہ اب تک  کووڈ – 19 کے لئے مخصوص 916 اسپتال تیار کئے گئے ہیں ، جن میں 180473 بستروں کی گنجائش ہے (آئسولیشن کے بستر 161169  اور آئی سی یو کے بستر 19304 ) اور کووڈ کے مخصوص  2044 صحت مراکز   ، جن میں 128304 بستر ہیں  ( آیسولیشن بستر  117775 اور آئی سی یو بستر 10529 ) ۔  اس کے  علاوہ  9536 قرنطینہ مراکز  اور 564632 بستروں کے ساتھ کووڈ کی دیکھ بھال مراکز دستیاب ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ مرکز نے ریاستوں  / مرکز کے زیر انتظام علاقوں  / مرکزی اداروں  کو  90.22 لاکھ این 95 ماسک اور 53.98 لاکھ ذاتی تحفظ کا سامان ( پی پی ای  ) فراہم کئے ہیں ۔ 

          ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ  اب  بھارت  کا  ایک نیا معمول سامنے آیا ہے ، جس میں  صفائی ستھرائی کے   سادہ  اقدامات جیسے ہاتھوں کو صابن سے بار بار کم از کم 20 منٹ تک  رگڑ کر دھونا  یا  الکہل پر مبنی سینیٹائزر کا استعمال کرنا ،  عوامی مقامات پر نہ تھوکنا  ،  کام کرنے کی جگہ کو  سینیٹائز کرنا   ،  مسلسل ربط میں آنے والی سطح جیسے میز  ، کرسی وغیرہ کو سینیٹائز کرنا   ، عوامی مقامات پر چہرے  کو ڈھکنا  تاکہ اپنے ساتھ دوسرے کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے اور  سانس لینے  کے لئے مناسب  صفائی ستھرائی کا خیال رکھنے جیسی چیزیں ضروری ہو گئی ہیں ۔  انہوں نے کہا  کہ جسمانی فاصلہ   سب سے اہم سماجی ویکسین ہے  اور اس لئے  ایک دوسرے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے  " دو گز کی دوری " کو یقینی بنانے کا مشورہ دیا گیا ہے  اور ورچوول اجتماعات کے ذریعے سماجی    سماجی اجتماعات  کو محدود کیا جا سکتا ہے ۔  انہوں نے مشورہ دیا کہ صرف اُسی صورت میں سفر کریں ، جب  بہت ضروری ہو  اور بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں نہ جائیں  تاکہ انفکیشن کے امکان کو کم سے کم کیا جا سکے ۔

          مناسب احتیاط اور محفوظ ہاتھوں سے  کھانا تیار کرنا بھی  کووڈ – 19 کو پھیلنے سے روکنے میں مدد  کر سکتا ہے ۔ خوراک کے تحفظ اور معیارات کی بھارتی اتھارٹی   ، ایف ایس ایس اے آئی نے  پھلوں سبزیوں کو صاف  پانی سے دھونے ، گوشت کو اچھی طرح پکانے  ، گوشت اور پکے ہوئے  کھانے کے لئے الگ  الگ چاقو اور چاپنگ بورڈ  استعمال کرنے  ، کھانے کے برتنوں  کو الگ الگ استعمال کرنے  ، پانی کی بوتل  اور  کپ گلاس وغیرہ  الگ الگ رکھنے  اور میز وغیرہ کی سطحوں کو اچھی طرح  جراثیم کش  ادویات سے صاف کرنے  جیسے  اقدامات  کا مشورہ دیا ہے ۔

          مرکزی وزیر صحت نے صف اول کے صحت  ورکروں  - ڈاکٹر   ، نرسیں ،  اے این ایم  ، آنگن واڑی ورکروں  کے ساتھ ساتھ   ٹسٹ کرنے والے افراد   ، لیب ٹیکنیشئن ،  سائنسدان اور دیگر عملے کے  افراد  سمیت  کورونا کے جانبازوں کے ذریعے  بے لوث خدمات  کی فراہمی پر اُن کا  شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے  اِس بات کو اجاگر کیا کہ  یہ لوگ اپنے ہم وطنوں   کو بچانے  کے لئے  دن رات انتہائی  پُر خطر حالات میں  کام کر رہے ہیں  ۔ انہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ  ملک کو  صف اول  کے صحت کارکنوں  کے تعاون   کی ستائش کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ  کووڈ – 19 سے جڑے رویہ کو ختم  کرتے ہوئے ہم نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ  کسی بھی علامت  کے بارے میں وقت پر اطلاع دیں تاکہ  بیماری کا  جلد پتہ لگایا جا سکے اور اُس کا بہتر علاج ہو سکے  ، جس سے ملک میں  صحت یابی کی شرح  مزید بہتر   ہو گی ۔ انہوں نے نگرانی کرنے والے تمام افسران  کی  محنت   کی ستائش کرتے ہوئے  اُن کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ   ہم وطنوں کے ساتھ مل کر  اِس وباء  کے خلاف  لڑائی کو جاری رکھیں ۔

          ڈاکٹرہرش وردھن نے یہ بھی کہا کہ  یہ لڑائی  ملک میں  ہر ایک کے مکمل  تعاون کے ساتھ  ہی جیتی جا سکتی ہے ۔   اس سلسلے میں انہوں نے  آروگیہ سیتو ایپ  ڈاؤن لوڈ کرنے کی اہمیت پر زور دیا  ، جو  اپنے جائزے میں مدد کرتی ہے اور کووڈ – 19 کے مثبت معاملوں   کی نگرانی  میں مدد فراہم کرتی ہے ۔

          اس کے علاوہ ، انہوں نے کووڈ – 19 کے متعلق  گمراہ کن معلومات  ، افواہوں اور مفروضات  کے خلاف بھی خبردار  کیا ۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ وہ  صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت ، آئی سی ایم آر  ، اطلاعات و نشریات کی وزارت  اور  پریس انفارمیشن بیورو کی ویب سائٹ  اور ٹوئیٹر ہینڈل پر موجود مصدقہ معلومات   پر بھی عمل کریں ۔

          کووڈ – 19 کے متعلق تمام  مصدقہ اور  تازہ معلومات   ، تکنیکی امور  ، رہنما خطوط  اور ہدایات  کے لئے  https://www.mohfw.gov.in/  اور   @MoHFW_INDIA  سے رجوع کریں ۔

          کووڈ – 19 سے متعلق تکنیکی سوالوں کے لئے  technicalqueries.covid19[at]gov[dot]in  پر رجوع کریں  اور دیگر سوالوں کے لئے ncov2019gov.in  اور  @CovidIndiaSeva   پر رجوع کریں ۔

          کووڈ – 19 سے متعلق  کسی  بھی سوال کے لئے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ٹیلی فون نمبر +91-11-23978049 یا مفت ٹیلی فون نمبر  1075 پر کال کریں ۔  ریاستوں / مرکز کے زیر انتظا م علاقوں کے کووڈ – 19 کے ہیلپ لائن نمبر وں کی فہرست وزارت کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (18-05-2020)

U. No.2597

 


(Release ID: 1624820) Visitor Counter : 247