امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

لاک ڈاﺅن کے پیش نظر غذائی اجناس کی خریداری میں تیزی سے اضافہ


سینٹرل پول کے لیے نشان زد 400 لاکھ میٹرک ٹن گیہوں کی آدھی سے بھی زیادہ کی خریداری کی جاچکی ہے

پینتالیس لاکھ میٹرک ٹن دھان کی بھی خریداری، تلنگانہ 30لاکھ میٹرک ٹن کی حصہ داری کے ساتھ سب سے آگے ہے

ریاستوںمرکز کے زیر انتظام علاقوں نے پی ایم جی کے اے وائی کے تحت 70 لاکھ میٹرک ٹن اناج اٹھایا جو 3 ماہ کے لیے کل تقسیم کا تقریباً 58 فیصد ہے

Posted On: 07 MAY 2020 6:52PM by PIB Delhi

ملک گیر سطح پر لاک ڈان کی وجہ سے شدید لاجسٹک(اہم رکاوٹوں کے باوجود) جاری ربیع سیزن کے دوران گیہوں اور چاول (دوسری فصل) کی خریداری نے تیز رفتار پکڑی ہے۔ گیہوں کے400 لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی)کے نشانے کے برخلاف 6مئی 2020 تک سینٹرل پول کے لیے 216 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کی گئی۔یہ اندازہ اس لیے حوصلہ افزا ہے، کیونکہ گیہوں خریدنے والی اہم ریاستوں، جیسا کہ پنجاب ، ہریانہ اور مدھیہ پردیش میں اس کی خریداری کافی تاخیر سے 15اپریل کے بعد ہوپائی تھی۔ اسی دھان کی خریداری بھی معمول کے مطابق چل رہی ہے۔ سرکاری ایجنسیوں کے ذریعہ اب تک 44.9 لاکھ میٹرک ٹن دھان کی خریداری کی گئی ہے۔

پنجاب 104.28 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کے ساتھ گیہوں خریدنے میں سب سے آگے ہے۔ اسی طرح ہریانہ نے 50.56 لاکھ میٹرک ٹن گیہوں خریدا اور مدھیہ پردیش نے 48.64 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کی ہے۔ بے موسم بارش کی وجہ سے اِن ریاستوں میں گیہوں کے کچھ اسٹاک متاثر ہوئے تھے۔ حکومت ہند خریداری سے متعلق خصوصی ہدایات میں ڈھیل دے کر کسانوں کے مفادات کے تحفظ میں میدان میں آچکی ہے، جس سے خریداری کے ساتھ ساتھ کسانوں کو کسی بھی بحران سے بچانے میں کافی مدد ملی ہے۔اترپردیش اور راجستھان نے بھی سینٹرل پول کی خریداری میں تعاون دیا ہے اور وہ اس سمت میں تیز رفتار پکڑ رہے ہیں۔

جہاں تک دھان کا سوال ہے، تلنگانہ میں زیادہ سے زیادہ خریداری ہوئی ہے، جہاں سینچائی کے بڑے پروجیکٹوں کے شروع ہونے کی وجہ سے کل پیداوار میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ تقریباً 45 لاکھ میٹرک ٹن کی دھان کی کل خریداری میں اکیلے تلنگانہ کا تعاون 30 لاکھ میٹرک ٹن کا ہے۔ اس کے بعد آندھرا پردیش کا نمبر آتا ہے کہ، جس نے تقریباً 10 لاکھ میٹرک ٹن کا تعاون دیا ہے۔ لاک ڈاو_¿ن کی وجہ سے پیدا ہونے والی مختلف صورتحال اور چیلنجوں کے پیش نظر خریداری کا یہ غیر معمولی جوش اور رفتار مرکزی حکومت اور متعلقہ ریاستی سرکاروں کے درمیان باقاعدہ ٹیم ورک یا لگاتار تال میل کا نتیجہ ہے۔

پردھان منتری غریب کلیان اَن یوجنا (پی ایم جی کے اے وائی) کے تحت ریاستوں کی طرف سے اناج سے اٹھائے جانے نے 70 لاکھ میٹرک ٹن کا اندازہ عبور کرلیا ہے، جو 3 ماہ کے لیے کل تقسیم کا تقریباً 58فیصد ہے۔ملک بھر میں پی ایم جی کے اے وائی کے تحت تقریباً80 کروڑ مستفدین کو 5کلو گرام اناج3 ماہ تک مفت میں تقسیم کیا جارہاہے۔ ریاستی سرکار نے اپریل 2020 کوٹہ کے اسٹاک اٹھانے کا کام پورا کرلیا ہے اور 5 مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پورے 3 ماہ کا کوٹہ اٹھانے کا کام پورا کرلیا ہے۔ مرکزی سرکار اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ ہر ریاست اور مرکز کے انتظام والے علاقے کو کافی مقدار میں غذائی اجناس فراہم کرکے ملک میں ہر ایک کے لیے غذائی اجناس کی دستیابی تشویش کا سبب نہ بنے۔

 

م ن، ح ا، ع ر

U-2358



(Release ID: 1622095) Visitor Counter : 163