عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ڈی اے آر پی جی کی کوویڈ 19 عوامی شکایات کے ازالے کی پیش رفت رپورٹ کا جائزہ 30 مارچ تا 4 مئی ، 2020 کی مدت کے لئے 28 ریاستوں اور 9 مرکز کے زیر انتظام خطوں کے ساتھ لیا۔


کووڈ۔ انیس عوامی شکایات کے معاملوں کے نمٹارے کی رفتار پر ڈی اے آر پی جی سے اظہار اطمینان کیا، عوامی شکایات کے کل معاملات جن کا اس مدت میں ازالہ کیا گیا وہ 52،327 معاملے ہیں۔

Posted On: 05 MAY 2020 4:28PM by PIB Delhi

عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 30 مارچ تا 4 مئی 2020 کی مدت کے لئے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے ساتھ ڈی اے آر پی جی کی کووڈ انیس عوامی شکایات کے ازالے کی رپورٹ کا ایک جامع جائزہ لیا اور نمٹارے کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔

اس عرصے میں ڈے اے آر پی جی کے قومی کووڈ انیس عوامی شکایات سے منسلک پورٹل(https://darpg.gov.in) نے باون ہزار تین سو ستائیس معاملات کا ازالہ کیا ہے جن میں سے اکتالیس ہزار چھ سو چھبیس معاملات کا ازالہ مرکزی وزارتوں اور محکموں نے کیا ہے۔ مرکزی حکومت کی کوویڈ 19 عوامی شکایات کے معاملات کے لئے اوسطا شکایات کے ازالے کا وقت 1.45 دن / شکایت ہے۔ ڈی آر پی جی نے دستی طور پر 20،000 معاملات کا تجزیہ کیا ہے اور شہریوں کے اطمینان کو یقینی بنانے کے لئے فیڈ بیک کال کی گئی تھی۔ انٹرایکٹو ویڈیو کانفرنسوں کے چھ راؤنڈ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے شکایات سے منسلک افسران کے ساتھ ہوئے۔ ڈی آر پی جی نے 10،701 کوویڈ 19 پی جی کے معاملات ریاستی حکومتوں کے پاس بھیج دیئے جن کا کامیابی سے ازالہ کیا گیا۔

image001D6P1.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کووڈ انیس عوامی شکایات کے بروقت ازالہ کے تئیں ڈی اے آر پی جی اور ریاستی حکومتوں کے عہدیداروں کی ان کی بے حد عہد بستگی کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ انیس عوامی شکایات کا ازالہ جنون کے ساتھ نہ صرف تکنیکی طور پر ترقی یافتہ بڑی ریاستوں اترپردیش ، کرناٹک ، گجرات ، ہریانہ اور کیرالہ میں کیا گیا جنہوں نے ویب پورٹلوں کا انتظام کیا بلکہ شمال مشرقی ریاستوں اور جموں و کشمیر ، لداخ ، انڈمان اور نکوبار جزیروں جیسے مرکز کے زیر انتظام خطوں میں بھی کیا گیا جہاں رابطہ کاری میں رکاوٹیں حائل ہیں۔ عوامی شکایات کے بروقت ازالہ سے حکومت پر عوام کا اعتماد برقرار رکھنے کو یقینی بنایا گیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ذکر کیا کہ قومی لاک ڈاؤن کے دوران متعدد ضلعی کلکٹروں نے قابل تحسین اقدامات کئے، ان میں قابل ذکر کلیکٹر رییاسی تھے جنہوں نے معاشرتی فاصلے کو یقینی بنانے کے لئے وشنو دیوی یاترا کو موخر کردیا تھا۔ اسی طرح کے اقدامات توقعاتی اضلاع میں بھی دیکھنے کو ملے جہاں کلکٹروں نے کھانے کی فراہمی کو یقینی بنانے اور گاووں کی سطح پر لاک ڈاون کے معاملات پر نظر رکھنے کی کوشش کی۔ ریاستی سطح کی کامیابی کی بڑی کہانیوں میں طلبا کی بین ریاستی نقل وحمل اور مہاجر مزدوروں کے معاملات کو سنبھالنا تھا جس میں ضلعی کلکٹروں اور ریاستوں نے اہم کردار ادا کیا۔ مزید ریاستوں نے اسپتال کے بنیادی ڈھانچے اور کوارنٹائن ، اسکول اور اعلی تعلیم کے معاملات ، اجرت اور روزگار کے امور اور فراہمی سے متعلق دیگر امور کو بھی کامیابی کے ساتھ حل کیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ عوامی شکایات مودی حکومت کی توجہ کا مرکز ہیں اور عوامی شکایات کا ازالہ 2 لاکھ معاملات سے بڑھ کر دو ہزار چودہ۔ بیس کی مدت میں تقریبا 20 لاکھ معاملات تک پہنچ گیا ہے۔ ڈی اے آر پی جی معاملات کے ازالہ کی 90 فیصد شرحوں کو یقینی بناتے ہوئے عوامی شکایات سے نمٹنے میں آگے آگے رہا ہے۔ ازالے کے معیار کی مزید توثیق فیڈ بیک کے لئے فون کال کے ذریعے کی گئی تھی۔

جائزہ میٹنگ میں ڈاکٹر کشٹرپتی شیواجی ، سکریٹری ڈی اے آر پی جی ، وی سرینواس ایڈیشنل سکریٹری ڈی اے آر پی جی اور محترمہ جیا دوبے جوائنٹ سکریٹری ڈی اے آر پی جی نے شرکت کی۔ ریاستی حکومتوں کی نمائندگی کرنے والے سینئر عہدیداروں میں ایڈیشنل چیف سکریٹریز ، تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے پرنسپل سکریٹریز اور سکریٹریز شامل تھے۔

 

**************

 

م ن۔ن ا ۔م ف  

U: 2292



(Release ID: 1621435) Visitor Counter : 202