وزیراعظم کا دفتر

کووڈ-19 کے ردعمل کے تحت این اے ایم رابطہ گروپوں کی ویڈیو کانفرنس میں وزیراعظم کی جانب سے اظہار خیال

Posted On: 04 MAY 2020 10:00PM by PIB Delhi

 

جناب چیئرمین،

عالی مرتبت حضرات،

میں عالیجناب صدر الہام علیئیف کا اِس ورچوول کانفرنس کا اہتمام کرنے کے لئے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ابتدا میں میں ان سب کے تئیں تعزیت کا اظہار کرتا ہوں، جنہوں نے دنیا بھر میں کووڈ-19 کے نتیجے میں اپنوں کو کھویا ہے۔

 

آج بنی نو ع انسانیت کو متعدد دہائیوں کے بعد ازحد سنگین نوعیت کے اس بحران کا سامنا ہے۔ اس وقت نا وابستہ تحریک عالمی یکجہتی کو فروغ دینے میں مدد فراہم کر سکتی ہے۔ این اے ایم اکثر پوری دنیا کی اخلاقی آواز ثابت ہوتی آئی ہے۔ اپنے اسی کردار کو برقرار رکھتے ہوئے این اے ایم کو مبنی برشمولیت ہونا چاہئے۔

 

عالی مرتبت حضرات،

 

بھارت میں   پوری بنی نوع انسان کا تقریباً چھٹواں حصہ سکونت پذیر ہے۔ ہم ایک ترقی پذیر ملک ہیں اور ایک آزاد معاشرے کے حامل ہیں۔ اس بحران کے دوران ہم نے یہ دکھایا ہے کہ کس طریقے سے جمہوریت، نظم و ضبط اور فیصلہ کن عمل مجتمع ہو کر اصلاً عوامی تحریک کی شکل لے سکتے ہیں۔

 

بھارت کی تہذیب پوری دنیا کو ایک کنبے کے طور پردیکھتی ہے۔ اپنے شہریوں کا خیال رکھنے کے ساتھ ساتھ ہم دیگر ممالک کو بھی مدد فراہم کر رہے ہیں۔ کووڈ-19سےنبردآزما ہونے کےلئے ہم نے اپنی قریب ترین ہمسائیگی میں تال میل کو فروغ دیا ہے اور ہم  بھارت کی طبی مہارت کو متعدد دیگر ممالک کے ساتھ شیئر کرنے کی غرض سے آن لائن تربیت کا اہتمام  بھی کر رہے ہیں۔ بھارت کو دنیا کاادویہ ساز مقام کہا جاتا ہے۔ خصوصاً قابل استطاعت ادویہ سازی کے معاملے میں اسے یہ اعزاز حاصل رہا ہے۔

 

ہماری اپنی ضروریات کے باوجود ہم نے  123سے زائد شراکت دار ممالک کو طبی سپلائی ارسال کرنے کے عمل کو یقینی بنایا ہے۔ ان میں این اے ایم کے 59اراکین بھی شامل ہیں۔

 

ہم تدارکی عمل اور ٹیکے وضع کرنے کی عالمی کوشش میں سرگرمی سے شریک ہیں۔ بھارت میں دنیا کا قدیم ترین نباتاتی اشیا پر مبنی روایتی ادویہ جاتی نظام موجود رہا ہے۔ ہم نے عوام کو ان کی قدرتی قوت مدافعت کو بڑھاوا دینے کے عمل میں مدد دینے کے لئے سادے آیورویدک اور گھریلو علاج کو عام طور پر شیئر کیا ہے۔

 

عالی مرتبت حضرات،

 

ایک طرف جہاں دنیا کووڈ-19سے نبردآزما ہے، چند افراد دیگر مہلک وائرسوں کو پھیلانے میں مصروف ہیں، جس میں سے ایک وائرس ہے، دہشت گردی۔ جیسے کہ جعلی خبر اور خردبُرد پر مبنی ویڈیو تاکہ برادریوں اور ممالک میں تفریق ڈالی جا سکے۔ تاہم آج میں صرف مثبت پہلوؤں پر گفتگو کرنا چاہوں گا۔

 

ہم بطور تحریک ایسا کیا کر سکتے ہیں، جس کے ذریعے دنیا کو اس صحتی بحران سے نمٹنے میں مدد فراہم کر سکیں۔

 

عالی مرتبت حضرات،

 

کووڈ-19 نے ہمیں موجودہ بین الاقوامی  نظام کی حدود سے روشناس کرا دیا ہے۔ کووڈ-19 کے پھوٹ پڑنے کے بعد ہمیں عالم کاری کا ایک نیا خاکہ درکار ہے، جو انصاف، مساوات اور انسانیت پر مبنی ہو۔

 

ہمیں ایسے بین الاقوامی ادارے درکار ہیں، جو بیشتر آج کی دنیا کی  نمائندگی کر سکیں۔ ہمیں انسانی فلاح و بہبود کو فروغ دینا ہے نہ کہ صرف اقتصادی نمو پر۔ بھارت نے ایسے اقدامات کی عرصہ دراز سے حمایت کی ہے۔

 

بین الاقوامی یوم یوگ کو ایک مثال کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے، جس کے ذریعے تمام بنی نوع انسانیت کی جسمانی اور ذہنی خیرو عافیت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر شمسی اتحاد ہمارے کرۂ ارض کو موسمیاتی تبدیلی کے مرض سے شفایاب کرے گا۔ اسی طریقے سے قدرتی آفات جھیل سکنے لائق بنیادی ڈھانچے کےلئے اتحاد، جو ہمیں موسم اور قدرتی آفات جیسے خطرات سے تحفظ فراہم کرےگا۔

 

متعدد ممالک فوجی مشقوں کااہتمام کرتے ہیں۔ تاہم بھارت نے اس پہل قدمی کا اہتمام اپنے خطے اور خطے کے باہر بھی  قدرتی آفات انتظام کی مشقوں کی شکل میں کیا ہے۔

 

عالی مرتبت حضرات،

 

این اے ایم کو بین الاقوامی برادری اور ڈبلیو ایچ او سے اصرار کر کےکہنا چاہئے کہ وہ ترقی پذیر ممالک میں صحتی صلاحیت سازی پر توجہ مرکوز کرے۔ ہمیں صحتی مصنوعات اور ٹیکنالوجیوں تک سبھی کے لئے قابل استطاعت اور بروقت رسائی کو یقینی بنانا چاہئے۔

 

ہمیں تمام تر این اے ایم ممالک کےلئے ایک پلیٹ فارم وضع کرنا چاہئے، جہاں ہم اپنے تجربات، بہترین طریقہ ہائے کار، بحران انتظام کے تمام تر پہلوؤں ، تحقیق اور وسائل کو یکجا کر سکیں۔

 

عالی مرتبت حضرات،

 

اپنی تحریک کے بانی اور بنیادی جذبے سے ہم آہنگ رہتے ہوئے آئیے ہم سب مل کر نہ صرف یہ کہ الگ الگ سمتوں میں سفر کریں، بلکہ ہم میں سے ہر کوئی اس وبائی مرض سے صرف اُسی صورت  میں محفوظ رہ سکتا ہے، جب ہم سب ایک ہو کر رہیں۔ آئیے ہم سب ایک مبنی بر شمولیت اور امداد باہمی پر مبنی عالمی لائحہ عمل ترتیب دینےکے لئے بطور شراکت دار عمل شروع کریں۔

 

شکریہ

 

عالی مرتبت حضرات آپ سب کا شکریہ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

م ن۔ک ا۔

U-2276

                      



(Release ID: 1621126) Visitor Counter : 172