صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مدھیہ پردیش میں کووڈ-19 کے بندوبست کے لئے تیاریوں اور انسدادی تدابیر کا جائزہ لیا


مرکز نے ریاست کو ہر ممکنہ تعاون کا یقین دلایا اور غیرمتاثرہ اضلاع میں نگرانی بڑھانے کی صلاح دی

Posted On: 04 MAY 2020 5:26PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 4 مئی 2020 ۔ حکومت ہند، ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر ایک سلسلہ وار، پہلے سے طے شدہ اور فعال نقطہ نظر کو اپناتے ہوئے کووڈ-19 کی روک تھام، کنٹرول اور بندوبست کی سمت میں کئی طرح کے اقدامات کررہی ہے۔ ان کا اعلیٰ سطح پر مسلسل جائزہ لیا جارہا ہے اور نگرانی کی جارہی ہے۔

صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے مدھیہ پردیش میں کووڈ -19 کے بندوبست اور صورت حال کے جائزے کے لئے صحت و کنبہ بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے کی موجودگی میں ریاست کے وزیر صحت جناب نروتم مشرا کے علاوہ مرکز اور ریاست کے سینئر افسروں کے ساتھ میٹنگ کی۔

کووڈ-19 کے سبب ریاست میں اعلیٰ شرح اموات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ یہ افسوس ناک ہے کہ کچھ اضلاع میں شرح اموات قومی اوسط کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ کووڈ-19 کے سبب ہونے والی اموات کے معاملات میں کمی لانے کے لئے مناسب دخل، زیادہ جارحانہ نگرانی اور جلد از جلد علاج ریاست کی اعلیٰ ترین ترجیحات رہیں گی۔ نئے معاملے کی روک تھام کے لئے منظم طریقے سے حفاظتی، پہلے سے طے شدہ اور جامع قدم اٹھائے جانے اور مرکز کے ذریعے طے شدہ پروٹوکول پر عمل درآمد وقت کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے اپیل کی کہ ریاستوں کے غیرمتاثرہ اضلاع میں تلاش، نگرانی اور سنگین خطرناک تنفسی انفیکشن (ایس اے آر آئی) ؍ انفلوئینزالائک النیس (آئی ایل آئی) جیسی بیماری کے معاملات پر توجہ مرکوز کئے جانے کی ضرورت ہے، تاکہ دوسرے علاقوں میں ایسے معاملات کے پھیلاؤ سے بچا جاسکے۔ انھوں نے کہا کہ ہاتھ دھونے، سماجی دوری وغیرہ حفاظتی تدابیر کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لئے وارڈ سطح پر کمیونٹی رضاکاروں کی پہچان کی جاسکتی ہے اور یہ سماج میں رائج غلط رواج کو دور کرنے میں مؤثر رول ادا کرسکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ صحت و کنبہ بہبود کی وزارت فوری اور طویل مدتی تدابیر کے تحت صحت نظامات کو مضبوط بنانے کے لئے قومی صحت مشن (این ایچ ایم) کے توسط سے ریاستی حکومت کو پوری حمایت اور رہنمائی فراہم کرائے گا۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے یہ درخواست بھی کی کہ 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگ جو غیرمتعدی امراض سے متاثر ہوں، ریاستوں میں ان کا علاج ترجیحی بنیاد پر کیا جانا چاہئے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے یہ بھی مشورہ دیا کہ ریاست کو یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ کووڈ-19 کے بندوبست پر زور دیے جانے کے سبب قومی تپ دق انسدادی پروگرام (این ٹی ای پی)، زچہ و بچہ صحت، ڈائیلسس، کیموتھیراپی، ٹیکہ کاری، ایمونائزیشن وغیرہ غیرکووڈ-19 خدمات اور پروگرام متاثر نہ ہوں۔ انھوں نے مشورہ دیا کہ جوکھم کا خاکہ تیار کرنے کے لئے ریاست مختلف بیماریوں کے لئے بنے ہوئے صحت بندوبست اطلاعاتی نظام (ایچ ایم آئی ایس) پر دستیاب ڈیٹا کا استعمال کرسکتی ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے سارتھک اور آروگیہ –سیتو اپلیکیشن دونوں کے مؤثر استعمال کے لئے اندور انتظامیہ اور صحت افسران کی ستائش کی۔ انھوں نے دیگر اضلاع سے ان اپلی کیشنز کے استعمال کے ساتھ ہی انھیں مقبول بنانے کے لئے بھی کہا۔

اس میٹنگ میں سکریٹری (ایچ ایف ڈبلیو) محترمہ پریتی سودن، او ایس ڈی (ایچ ایف ڈبلیو) جناب راجیش بھوشن، اسپیشل سکریٹری (صحت) جناب سنجیو کمار، اے ایس اور ایم ڈی (این ایچ ایم) محترمہ وندنا گرنانی، جوائنٹ سکریٹری جناب وکاس شیل، جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر منوہر اگنانی، این سی ڈی سی ڈائریکٹر ڈاکٹر ایس کے سنگھ کے ساتھ ہی مدھیہ پردیش حکومت کے پرنسپل سکریٹری (صحت و کنبہ بہبود)، ایمس بھوپال کے ڈائریکٹر، مدھیہ پردیش کے سبھی اضلاع کے ضلع کلیکٹر ؍ ضلع مجسٹریٹ موجود رہے۔

 

 

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 2665



(Release ID: 1621124) Visitor Counter : 158