سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سی ایس آئی آرتحقیق اور ترقی پر مبنی ٹیکنالوجیکل حلوں اور پروڈکس کے علاوہ کووڈ-19 کی روک تھام کیلئے ہینڈ سینیٹائزر، صابن اور جراثیم کش مادوں کے ذریعے فوری راحت فراہم کررہا ہے

Posted On: 25 APR 2020 4:11PM by PIB Delhi

#CSIRFightsCovid19

کورونا وائرس وبا کے خلاف لڑائی کی شروعات باقاعدگی کے ساتھ ہاتھ دھوکر صاف ستھرا رکھنے سے ہوتی ہے جو کہ بچاؤ کے اہم وسیلے کے طور پر  اُبھر کر سامنے آیا ہے۔ الکحل پر مبنی ہینڈ سینیٹائزر مائیکروب کے باہری تحفظاتی پروٹین اور  اس کی جھلیوں کو برباد کرکے وائرس کو ختم کردیتا ہے۔  حالانکہ جیسے ہی یہ  وبا پوری دنیا میں تیزی کے ساتھ پھیلی  لوگ گھبراہٹ میں ہینڈ سینیٹائزر خریدنے لگے اور اس کے سبب جلد ہی  یہ اسٹاک سے باہر ہوگیا۔ یہاں تک کہ نقلی اور مشتربہ  ہیڈ سینیٹائزر بازار میں اپنی جگہ بنانے لگے۔

اس بات کوذہن میں رکھتے ہوئے کہ سوچھتا اور صحت ، سارس سی او وی-2 وائرس کے خلاف  تحفظ کیلئے  ایک اہم علاج ثابت ہوں گے۔ سی ایس آئی آر  لیبوریٹریوں نے فوراً  قدم اٹھایا اور عالمی صحت ادارہ (ڈبلیو ایچ او) کے رہنما خطوط کی بنیاد پر محفوظ ، کیمیکل سے پاک اور  الکحل پر مبنی  مؤثر ہینڈ سینیٹائزرس اور جراثیم کش ادویہ کو لیکر آیا۔

سی ایس آئی آر کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر شیکھر  ٹی منڈے کہتے ہیں ‘جب کبھی  ملک میں سب سے  زیادہ چیلنج سے بھرپور   حالات کا سامنا کیا ہے  سی ایس آئی  آر نے ہمیشہ  جدیدترین  سائنس پر مبنی  تکنیکی حل عطا کیا ہے۔ کووڈ-19 کا مقابلہ کرنےکیلئے بھی  ہماری لیبوریٹریاں ادویہ اور ٹیکوں کو  تیار کرنے کیلئے اپنے مالامال سائنٹفک تجربات کو سامنے لارہی ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ ہی  سی ایس آئی آر اس عالمی وبا سے ملک کے شہریوں کو فوری راحت عطا کرنے کیلئے کافی سرگرم ہے۔ انفیکشن کو دور کرنے کیلئے  مؤثر ہینڈ سینیٹائزر   صابن او ر جراثیم کش مادوں کو تیار کررہا ہے۔ ایک ایسا فوری  کارروائی جس کو ہماری لیبوریٹریوں نے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ملک کے مختلف علاقوں میں پھیلی ہوئی  سی ایس آئی آر لیبوریٹریوں نے ہینڈ سینیٹائزروں کو تیار اور تقسیم کرکے ملک کے شہریوں کو فوری اور مؤثر راحت  دینے کی کوششوں کاآغاز کردیا ہے۔

  • اب تک سی ایس آئی آر کی لیبوریٹریوں میں لگ بھگ 50 ہزار  لیٹر ہینڈ سینیٹائزر اور جراثیم کش تیار کیے جاچکے ہیں اور انہیں سماج کے  مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے  ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں کے درمیان تقسیم کیا جاچکا ہے۔
  • اس کے علاوہ لیبوریٹریوں کےذریعے  مقامی انتظامیہ کے ساتھ ملکر نیٹ ورک بھی تیار کیاجارہا ہے۔ اس سے پولیس  ، میونسپل کارپوریشن ،بجلی کی سپلائی کرنے والی کمپنیوں ، میڈیکل کالجوں، اسپتالوں، پنچایتوں ، بینکوں اور دیگر لوگوں کے درمیان  ہینڈ سینیٹائزر س اور جراثیم کش تقسیم کیا جاسکے۔
  • سی ایس آئی آر لیبوریٹریوں نے مقامی سطح پر دستیاب کچے مال سے مؤثر ، محفوظ اور کفایتی سینیٹائزرس اور جراثیم کش مادے بنائے ہیں۔ مثال کے طور پر ہماچل پردیش کے پالم پور میں واقع سی ایس آئی آر آئی ایچ بی ٹی کے سائنسدانوں نے ڈبلیو ایچ او کے  رہنما خطوط کے مطابق  ہینڈ سینیٹائزر  بھی تیار کیا ہے لیکن اس میں چائے کے اجزاء ، قدرتی  فلیورس اور الکحل شامل کیا گیا ہے۔  سینیٹائزر میں  پیرابینس ، ٹرائیکلوسن اور تھیلیٹس جیسے مادوں کااستعمال نہیں کیا گیا ہے۔ 
  • جنوبی ہندوستان میں  سی ایس آئی آر  - آئی آئی سی ٹی نے الکحل پر مبنی ہینڈ سینیٹائزنگ جیل  تیار کرنے کے عمل کو پورا کیا ہے اور 800 لیٹر  کی تقسیم  تلنگانہ پولیس  اور گریٹر حیدرآباد  نگر نگم  کے  ورکرز کے درمیان کیا گیا۔ مزیں برآں  سی  ایس آئی آر  - سی ایل آر آئی ، چنئی اور کرائی کوری  میں سی ایس آئی آر۔ سی ای سی آر آئی  نے ضلع انتطامیہ میونسپل کارپوریشن ، میڈیکل کالجوں، پولیس اسٹیشنوں اور پنچایتوں کے درمیان سینکڑوں لیٹر  سینیٹائزر تقسیم کیے۔
  • لکھنؤ میں متعدد سی ایس آئی آر لیبوریٹریاں کافی سرگرم رہی ہیں اور سی ایس آئی آر  - آئی آئی ٹی آر  لکھنؤ نے ضروری خدمات میں لگے ہوئے  لوگوں کے درمیان اس کے ذریعے  تیار کردہ 2800 لیٹر  ہینڈ سینیٹائزر  تقسیم کیا۔ اس ادارے نے سینیٹائزروں کو ضلع انتظامیہ  ، گنگا کو صاف کرنے کے ریاستی مشن (ایس ایم سی جی) ، بجلی کی سپلائی کرنے والی کمپنیوں  ، پولیس انتظامیہ ، ضلع اسپتال اور  میڈیکل کالجوں کو سونپا۔ اس نے لکھنؤ کے مختلف علاقوں میں صحت کارکنان ، صفائی ملازمین  اور پولیس  اہلکاروں کے درمیان  1500 لیٹر سے زیادہ  سینیٹائزروں کی تقسیم کا بھی کام کیا۔
  • شمال مشرق میں  سی ایس آئی آر این ای آئی ایس جی کے ذریعے ضلع انتظامیہ ، جورہاٹ ریلوے اسٹیشن اور پولیس اسٹیشن  ، او این جی سی اور ایف سی آئی کے  ملازمین کے درمیان ، امپھال میں میونسپل کارپوریشن کے  ورکروں کے درمیان ، جور ہاٹ میں  فضائیہ کے اسٹیشن  اور آس پاس کے گاؤں کے لوگوں کےد رمیان  لگ بھگ 1300 لیٹر  ہینڈ سینیٹائزر   کی تقسیم کا کام کیا گیا۔
  • جموں میں سی ایس آئی آر آئی آئی آئی ایم نے سرکاری میڈیکل کالجوں ، فضائیہ اسٹیشن اور ہندوستانی فوج کے عملہ کے درمیان  1800 لیٹر ہینڈ سینیٹائزر  تقسیم کیا ۔ سی ایس آئی آر آئی آئی پی ، دہرہ دون کے ذریعے  دون اسپتال  پولیس محکمہ اور قدرتی آفات سے نمٹنے سے متعلق ریاستی فورس کے لئے  لگ بھگ 1000 لیٹر  سینیٹائزر کی سپلائی کی گئی۔
  • ملک کے  مغرب میں  سی ایس آئی آر سی ایس ایم سی آر آئی ، بھاؤنگر کے سائنسدانوں نے بھاؤ نگر میڈیکل کالج  (بی ایم سی ) میں  سینیٹائزر کی سپلائی کی۔
  • سی ایس آئی آر  - آئی ایم ایم ٹی ، بھوبنیشور ، خوشبودار اور  انفیکشن مخالف کام کرنے والے  پودوں کےعرق کے ساتھ  الکحل پر مبنی  ہاتھ پر رگڑنے والا سیال مادہ تیار کرنے پر کام کررہا ہے اور صابن بنانے کی  ٹھنڈے طریقے کا استعمال کرکے   انفیکشن مخالف  مادوں کے ساتھ  سستا صابن تیار کرنے   کی کارروائی پر بھی کام کررہا ہے۔
  • انتہائی مہلک کورونا وائرس کے خلاف  تحفظاتی  اقدام کے طو رپر  صابن کی بڑھتی ہوئی مانگ  کو مدنظر رکھتے ہوئے  سی ایس آئی آر  - آئی ایچ بی ٹی  ، پالم پور نے قدرتی  مادوں کے ساتھ  ہربل صابن تیار کیا ہے۔ اس ہر بل صابن میں  کوئی معدنیاتی تیل  ، ایس ایل ای ایس (سوڈیم لاریتھ سلفیٹ) اور ایس ڈی ایس (سوڈیم  ڈاڈی سل سلفیٹ ) موجود نہیں ہے اور یہ نہایت مؤثر سوزش مخالف ، بیکٹیریا مخالف صفائی کرتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کو  ملک بھر کے بڑے شہروں میں دستیاب کرانے اور تجارتی پیداوار کے لئے ہماچل پردیش میں واقع دو کمپنیوں کو منتقل کیا گیا ہے۔
  • مزید برآں سی ایس آئی آر کی کئی لیبوریٹریاں بڑے پیمانے پر  سینیٹائزر کی پیداوار کرنے کیلئے  اپنی تکنیکوں کو اس سیکٹر  کے ایم ایس ایم  ای  اور صنعتوں تک منتقل کرنے میں بھی  کامیاب رہی ہے۔

 

 

-----------------------

 

م ن۔م ع۔ ع ن

 

U NO: 2056


(Release ID: 1618878) Visitor Counter : 281