سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ماسک پر ہربل ڈی کنجیسٹینٹ کا چھڑکاو گھٹن سے بچا سکتا ہے


اسپرے کرنے کے بعد ماسک کا استعمال کرنے پر سانس لینے میں پریشانی نہیں ہوتی ہے

Posted On: 25 APR 2020 3:42PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 25 اپریل 2020، کورونا انفیکشن سے بچنے کے لئے ماسک کے استعمال پر زور دیا جا رہا ہے۔ پولیس، ڈاکٹرز، صحت عملہ اور دیگر ضروری خدمات سے منسلک ملازمین کو ماسک لگانا پڑ رہا ہے جس سے انہیں کئی بار سانس لینے میں گھٹن کا احساس ہوتا ہے۔ ہندوستانی سائنسدانوں نے ایک ہربل ڈی کنجیسٹینٹ اسپرے تیار کیا ہے جو اس مسئلہ سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

یہ ہربل ڈی کنجیسٹینٹ اسپرے کسی انہیلر کی طرح کام کرتا ہے۔ جسے نیشنل بوٹینیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ( این بی آر آئی) کے تحقیق کاروں نے تیار کیا ہے۔ لکھنئو واقع این بی آر آئی کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کی ایک لیباریٹری ہے جو بنیادی طور پر اپنے بوٹینیکل تحقیقی کام کے لئے معروف ہے۔ این بی آر آئی کے اس ہربل اسپرے کے ابتدائی نتائج بیحد شاندار ملے ہیں۔ دیر تک ماسک پہننے والے لوگوں کو اس سے کافی راحت مل رہی ہے۔

سی ایس آئی آر۔ این بی آر آئی کے سینئر پرنسپل سائنسداں ڈاکٹر شرد شری واستو نے انڈیا سائنس وائر کو بتایا کہ یہ ہربل ڈی کنجیسٹینٹ اسپرے چار پلانٹ پر مبنی تیلوں کا ایک عمدہ امتزاج ہے اور اس کا استعمال پوری طرح سے محفوظ ہے۔ جن پلانٹوں کا استعمال ان اسپرے میں کیا گیا ہے ان کے نام کا انکشاف ابھی دانشورانہ املاک سے متعلق امور کی وجہ سے نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اسے صرف ایک بار ماسک پر اسپرے کرنا ہوتا ہے۔ اسپرے کرنے کے بعد ماسک کا استعمال کرنے پر ناک اور نظام تنفس کھل جاتا ہے اور پھر سانس لینے میں پریشانی نہیں ہوتی ہے۔

اس اسپرے کو آیوش وزارت کے رہنما خطوط کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے۔ ادارہ کا منصوبہ اس انہیلر کی ٹیکنالوجی کو تجارتی پروڈکشن کے لئے منتقل کرنے کا ہے تاکہ بڑے پیمانہ پر اس کا پروڈکشن کیا جا سکے اور اسے ضرورت مندوں تک پہنچایا جا سکے۔

 

U-2055

 



(Release ID: 1618594) Visitor Counter : 168