زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

لاک ڈاؤن کے دوران براہِ راست مارکٹنگ سے  منڈیوں میں بھیڑ کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور زرعی مصنوعات کی وقت پر خرید وفروخت میں آسانی ہوگی

Posted On: 25 APR 2020 7:57PM by PIB Delhi

نئی دہلی،25اپریل2020،          بھارت سرکار کسانوں کی منڈیوں کی مصنوعات کی براہ راست خرید وفروخت اور انھیں بہتر قیمتیں دلانے کی متفقہ کوششیں کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ محکمے نے کووڈ-19 وبائی بیماری کے پھیلنے کے پس منظر میں کورونا وائرس کے پھیلنے کی روک تھام کے لیے منڈیوں میں ایک دوسرے سے فاصلہ رکھنے کے بارے میں ایڈوائزری جاری کی ہیں۔ ریاستوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ‘ڈائرکٹ مارکٹنگ’ کے تصور کو فروغ دیں تاکہ کسانوں / کسانوں کے گروپوں اورایف پی اوز / امداد باہمی اداروں کو اپنی مصنوعات بڑے خریداروں / بڑے خردہ فروشوں/ پروسیسروں وغیرہ کو فروخت کرنے میں آسانی ہوگی۔

زراعت کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے 16 اپریل 2020 کو ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ ایک خط بھیجا تھا جس میں امداد باہمی اداروں / کسانوں کی مصنوعات کی تنظیموں (ایف پی اوز) وغیرہ کے ذریعے براہ راست خرید وفروخت کی ضرورت کا اعادہ کیا گیا تھا اور تمام ساجھے داروں اور کسانوں کی حوصلہ افزائی کی گئی تھی  کہ وہ یہی طریقہ اختیار کریں۔ محکمے نے ریاستوں کے لیے یہ ایڈوائزری بھی جاری کی تھی کہ وہ براہ راست خرید وفروخت کو فروغ دیں اور اس کے لیے لائسنس کے طریقہ کار پر  اصرار نہ کریں۔ اور کسانوں کو اپنی مصنوعات کی بروقت خرید وفروحت میں مدد دیں۔

تھوک منڈیوں میں بھیڑ بھاڑ کو کم کرنے اور سپلائی چین کو فروغ دینے کے لیے نیشنل ایگریکلچر مارکیٹ (ای- این اے ایم) کے تحت دو موجود متعارف کرائے ہیں:

  1. ایف پی او ماڈیول: ایف پی اوز ای- این اے ایم پورٹ کے ساتھ براہ راست تجارت کرسکتےہیں۔ یہ تنظیمیں جہاں سے مال آنا ہےان مرکزوں سے مصنوعات کی تقسیم ان کی تصویروں اور معیار کے بارے میں معلومات کے ساتھ اپ لوڈ کرسکتے ہیں اور منڈیوں میں ذاتی طور پر جائے بغیر نیلامی کی سہولت سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔
  2. گوداموں پر مبنی تجارتی ماڈیول: کسانوں اپنی مصنوعات ویئر ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈبلیو ڈی آر اے)سے فروخت کرسکتے ہیں۔یہ تنظیمیں گوداموں کے ساتھ رجسٹر ہونے چاہئیں اور انھیں ہونے والی مارکیٹ کے طور پر مشتہر کیا گیا ہو۔ کسانوں کو اپنی مصنوعات قریبی منڈی تک لانے کی ذاتی طور پر ضرورت نہیں ہے۔

بہت سی ریاستوں میں ڈائرکٹ مارکٹنگ کا طریقہ اختیار کیا ہے اور بہت سے اقدامات کیے ہیں:

کرناٹک میں ریاست میں امداد باہمی اداروں اور ایف پی اوز کو منڈیوں کے سائبان کے باہر زرعی مصنوعات کی تھوک تجارت میں شامل ہونے سے مستثنیٰ کردیا ہے۔

تمل ناڈو نے تمام نوٹیفائیڈ زرعی مصنوعات کے لیے منڈی فیس کو مستثنیٰ کردیا ہے۔

اترپردیش نے کھیتوں کے دروازے سے ای- این اے ایم پلیٹ فارم کے ذریعے تجارت کی اجازت دے دی ہے اور کسانوں سے براہ راست خرید کے لیے پروسیسروں کو متحدہ لائسنس جاری کرنے کو فروغ دیا ہے۔اس نے ایف پی اوز کو یہ اجازت بھی دی ہے کہ وہ گیہوں کی وصولی کی کارروائی کرسکتی ہیں۔

راجستھان نے تاجروں، پروسیسروں اور ایف پی اوز کے ذریعے براہ راست مارکٹنگ کی اجازت دے دی ہے۔ اس کے علاوہ پرائمری ایگریکلچر کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) / لارج ایریا  ملٹی پرپز کوآپریٹیوسوسائٹیز (ایل اے ایم پی ایس) کا راجستھان نے ممکنہ منڈیوں کے طور پر اعلان کردیا ہے

مدھیہ پردیش نے  افراد، فرموں اور پروسیسنگ یونٹوں کو اجازت دینے کے علاوہ منڈی کے سائبان کے باہر نجی خریداری مرکز قائم کرنے کی  بھی اجازت دے دی ہے۔ تاکہ وہ صرف پانچ سو روپئے کی فیس دے کر کسانوں سے براہ راست ان کی مصنوعات خرید سکیں۔

ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور گجرات نے بھی اسی لائسنس کی ضرورت کے بغیر براہ راست مارکٹنگ کی اجازت دے دی ہے۔

اتراکھنڈ نے گوداموں / کولڈاسٹوریج اور پروسیسنگ پلانٹوں کو ذیلی منڈیاں قرار دے دیا ہے۔

اترپردیش کی حکومت نے گوداموں/ کولٹ ا سٹوریج کو منڈی کے سائبان قرار دینے کے لیے اصولوں اور ضابطوں میں حال ہی میں نرمی کی ہے۔

ڈائرکٹ مارکٹنگ کے اثرات:

راجستھان نے لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران 1100 سے زیادہ پروسیسروں کے لیے  براہ راست مارکٹنگ کے لائسنس جاری کیے ہیں جہاں پر کسانوں نے اپنی مصنوعات پروسیسروں کو فروخت کرنا پہلے ہی شروع کردیا ہے۔ 550 پی اے سیز میں سے جن کو دیہی علاقوں میں منڈی کے سائبان قرار دیا گیا ہے 150 پی سی ایز نے براہ راست مارکٹنگ کے لیے قائم کرنا شروع کردیا ہے۔ اور  گاؤں کے تاجر تجارتی لین دین کامیابی سے انجام دے رہے ہیں۔

تمل ناڈو میں مارکیٹ فیس ختم کیے جانے کی وجہ سے یہ بات محسوس کی گئی ہے کہ تمام تاجروں نے کسانوں سے ان کی مصنوعات ان کے کھیتوں سے / گاؤں سے ہی خریدنے کو ترجیح دی ہے۔

اترپردیش میں ایف پی اوز کی طرف سے کسانوں  کے ساتھ  براہ راست سلسلہ قائم کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے  تاجر براہ راست اپنی مصنوعات شہروں میں صارفین کو فراہم کر رہے ہیں۔ جس کے سبب مصنوعات میں لدائی کے دوران ہونے والے نقصان سے بچا جاسکتا ہے اور کسانوں کو براہ راست فائدہ پہنچتا ہے۔ اس کے علاوہ ریاست نے ایف پی اوز اور زمیٹو فوڈ ڈلیوری ایپ کے ساتھ رابطہ قائم کرنے میں آسانی فراہم کردی ہے جس کی وجہ سے صارفین تک سبزیوں کی تقسیم  آسان ہوگئی ہے۔

ریاستوں سے ملنے والی رپورٹ کے مطابق ڈائرکٹ مارکٹنگ میں کسانوں گرپوں، ایف پی اوز، امداد باہمی اداروں اور تمام ساجھے داروں کو زرعی مصنوعات کی  مؤثر اور بروقت مارکٹنگ میں آسانی فراہم کی ہے۔

***************

م ن۔ا ج۔ ر ا

U: 2041

 


(Release ID: 1618453) Visitor Counter : 216