امور داخلہ کی وزارت

وزارت داخلہ نے کووڈ-19 مثبت پائے جانے والے ملازمین کے سلسلے میں کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو افسران کی قانونی ذمہ داری کےسلسلے میں صنعتی ایسوسی ایشنوں کے اندیشوں کی تردید کرتے ہوئے وضاحت پیش کی ہے


ایسی صنعتیں جو محدود کئے گئے زون کے باہر کے علاقوں میں واقع ہیں اور جنہیں 15؍اپریل 2020 سے قبل کام کرنے کی اجازت دی جا چکی ہے، اُنہیں حکام سے علیحدہ یا نئے اجازت نامے حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے

Posted On: 23 APR 2020 8:47PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 24اپریل2020،وزارت داخلہ نے 15؍اپریل 2020 کو ایک احکام جاری کرکے کووڈ-19 سے نبردآزما ہونےکے سلسلے میں مربوط نظرثانی شدہ رہنما خطوط جاری کئے تھے، جن میں چند سرگرمیوں کو استثنائی کے زمرے میں رکھا گیا تھا یعنی ایسے علاقے، جو ہاٹ اسپاٹ یا محدود زون کے تحت نہ آتے ہوں، وہاں چند سرگرمیوں کو استثنائی کے تحت انجام دیئے جانے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔

(https://www.mha.gov.in/sites/default/files/MHA%20order%20dt%2015.04.2020%2C%20with%20Revised%20Consolidated%20Guidelines_compressed%20%283%29.pdf)

 

ان رہنما خطوط کے ساتھ کووڈ-19انتظام اور کام کاج کے معیاری ضوابط (ایس او پی) کا اجراء بھی عمل میں آیا تھا تاکہ دفاتر، کام کاج کے مقامات، کارخانوں اور دیگر اداروں میں سماجی فاصلہ نیز صحت اور صفائی ستھرائی  کے تحفظ کے اقدامات پر عمل کیا جا سکے۔ کام کاج کے مقامات اور صنعتی اور تجارتی اداروں کے لئے لازمی ہے کہ وہ ان رہنما خطوط پر عمل کریں اور صحت اور کنبہ بہبود کی وزارت کی جانب سے جاری کئے گئے ہیلتھ پروٹوکول اور معیارات کی پابندی کریں۔

رہنما خطوط کے معانی اخذ کرنے کے سلسلے میں کچھ اندیشے پائے گئے ہیں، جنہیں میڈیا میں کچھ کمپنیوں کی جانب سے نمایاں کیا گیا ہے۔ یہ وہ کمپنیاں ہیں، جہاں مینوفیکچرنگ سہولتیں دستیا ب ہیں۔

وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نام اپنے مواصلات میں درخواست کی ہے کہ صنعتی فیلڈ اداروں اور فیلڈ دفاتر کو لاک ڈاؤن کے ان اقدامات سے آگاہ کیا جائے، جن پر عمل کرنا اس وبائی مرض کی روک تھام کے لئے ضروری ہے۔ اس اطلاع نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان رہنما خطوط کا غلط استعمال کسی مینوفیکچرنگ ؍ کاروباری ادارے کی انتظامیہ کو ہراساں کرنے کے لئے نہیں کیا جانا چاہئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

U-1990



(Release ID: 1617753) Visitor Counter : 199