زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

وبائی مرض کووڈ-19 کی وجہ سے نافذ لاک ڈائون مدت کے دوران پورے ملک میں لازمی اشیاء کی بلاکسی رکاوٹ کی فراہمی کے لئے حکومت کی بروقت مداخلت


11٫37 لاکھ سے زائد ٹرک اور 2٫3 لاکھ ٹرانسپورٹروں کو ای-نام سے لنک کیا گیا

Posted On: 21 APR 2020 6:21PM by PIB Delhi

نئی دہلی ، 21/ اپریل: وزارت  زراعت  نے وبائی مرض  کووڈ -19 کی وجہ سے  پیدا ہوئی لاک ڈائون کی صورت حال کے دوران   ہول سیل منڈیوں کی بھیڑ بھاڑ کو کم کرنے اور  سپلائی چین کو فروغ دینے کی غرض سے  متعدد اقدامات کئے ہیں۔ نیشنل ایگریکلچر مارکیٹ   )ای- این اے ایم( پورٹل میں  دو نئے ماڈیول  یعنی  ایک- گودام پر مبنی  تجارتی ماڈیول  اور  دوئم- فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن   )ایف پی او( ماڈیول کو شامل کرکے بہتر بنایا گیا ہے۔ گودام پر مبنی  تجارتی  ماڈیول  سے کسان  ویئر ہائوسنگ ڈیولپمنٹ اینڈ  ریگولیٹری اتھارٹری  سے  اپنی  پیدا وار کو  امکانی منڈیوں کے طور پر اعلان شدہ  رجسٹر ویئر ہائوسوں کو فروخت کرسکتے ہیں۔ ایف پی او ٹریڈنگ ماڈیول سے  کسانوں کے ادارے  ذاتی طور پر منڈیاں جائے بغیر  آن لائن بولی لگانے کے لئے  تصویر / معیار  کے پیمانے کے ساتھ کلیکشن سینٹر سے  اپنی پیداوار کو اپ لوڈ کرسکتے ہیں۔ اب تک  12 ریاستوں  )  پنجاب ، اڈیشہ ، گجرات ، راجستھان ، مغربی بنگال، مہاراشٹر، ہریانہ ، آندھرا پردیش ، تمل ناڈو ، اتراکھنڈ ، اترپردیش   اور جھارکھنڈ  نے  تجارت کے اس موڈیول میں شرکت کی ہے۔

وزارت نے  تمام ریاستی حکومتوں  /  مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے انتظامیہ کو   اسٹیٹ  اے  ایم پی سی  ایکٹ  کے تحت  ضابطے کو محدود کرکے کسانوں / ایف پی او  / امداد باہمی کے اداروں  وغیرہ سے براہ راست  مارکیٹنگ  میں سہولت  بیہم پہنچانے کے لئے  ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ ایف پی او  قریبی  شہروں اور قصبات میں  سبزیاں بھی  سپلائی کرتے ہیں۔ اشیاء کی نقل و حمل اور اس کی تجارت سے متعلق  پیدا ہونے والے تمام مسائل کو وقت پر  حل کیا جارہا ہے۔ ریاستوں نے  ایف پی او  کو  پاسز جاری کرنے  کا فیصلہ  قبل ہی لے لیا ہے۔

لاک  ڈائون کے دوران  ای- نام  سوشل ڈسٹینسنگ کا ایک ذریعہ بن گیا ہے۔ ریاستیں  ای – نام  جیسے  حقیقی  تجارتی پلیٹ فارم کو فروغ دے رہی ہیں۔ جس سے  اشیاء کی  نقل وحرکت میں  انسانی مداخلت  کم ہوگئی ہے اور  جہاں یہ اشیا ذخیرہ کی گئی ہیں وہاں سے آن لائن  موڈ  میں  ان کی تجارت یقینی  ہوگئی ہے۔

جھارکھنڈ جیسی ریاستوں نے  ای – نام کے توسط سے  تجارتی  فارم گیٹ پہل  شروع کی ہے، جس کے ذریعے  وہ  اے پی ایم سی  تک جائے بغیر  آن  لائن بولی لگانے  کے لئے تصویر کے ساتھ اپنی پیداوار کی تفصیلات  وہ اپ لوڈ کررہے ہیں۔

زرعی پیداوار کی نقل وحمل  سپلائی چین کا ایک اہم ناگیر عنصر ہے۔ وزارت نے زرعی  اور باغبانی پیداوار  کی  ابتدائی  اور ثانوی نقل و حمل کے لئے  موٹر گاڑیوں کی تلاش میں  کسانوں اور  تاجروں  کو مدد  بہیم پہنچانے کی غرض سے  کسان دوست  موبائل ایپلی کیشن "کسان رتھ"  شروع کیا ہے۔ ابتدائی ٹرانسپورٹیشن میں  کھیت سے منڈی، ایف پی او مراکز ،  گائوں  کی ہاٹ  /  گرام زرعی منڈی ، ریلوے اسٹیشنوں اور ویئر ہاِوسز   تک  اشیاء کی نقل و حمل شامل ہے۔ثانوی نقل و حمل میں  منڈی سے  بین ریاست  اور بین  ریاستی منڈیاں ، پروسیسنگ اکائیوں، ریلوے اسٹیشنوں، اندرون ریاست  اور بین ریاست  گوداموں  اور  ویئر ہائوس وغیرہ تک  اشیاء کی نقل وحمل شا مل ہے۔ اس سے  کسانوں ، ویئر ہائوسز، ایف پی او ، اے پی ایم سی  منڈیوں  اور  اندرون ریاست  اور بین ریاست  خریداروں  کے ساتھ ساتھ  نقل  وحمل کی مسابقتی قیمت  کے درمیان  بلا کسی رابطے کے  آسان  فراہمی  یقینی ہوگی اور  بر وقت  خدمات کی فراہمی سے  خوردنی اشیاء کی بربادی میں کمی لانے میں مدد ملے گی۔ ان سب چیزوں سے  خراب ہونے والی اشیا کے لئے  قیمتوں میں بہتر استحکام لانے میں تعاون ہوگا۔ رتھ کسان ایپلی کیشن ای – نام  اور غیر  ای – نام منڈیوں ، دونوں  کو استعمال میں لانے والوں کے لئے  ڈیزائن کیا گیا ہے۔

 ای – نام پلیٹ فارم پر  حال ہی میں  لاجسٹک ایگریگیٹر کے یو بیرائزیشن کا ماڈیول شروع کیا گیا ہے۔ اس سے تاجروں کو منڈیوں سے کسانوں کی پیداوار  کی تیز رفتار نقل و حمل اور  مختلف  مقامات تک پہنچانے  کے لئے  ان کے آس پاس  دستیاب  ٹرانسپورٹوں کو تلاش کرنے میں  مدد ملے گی۔ 11٫33لاکھ سے زائد  ٹرک  اور  2٫3 لاکھ  ٹرانسپورٹروں کو قبل ہی اس ماڈیول کے ساتھ لنک کردیا گیا ہے۔

حکومت نے لازمی اشیاء کی بین  ریاست  نقل و حمل  )موٹر گاڑیوں( کی  قبل ہی فیصلہ لے لیا گیا ہے۔ وزارت  اسٹیٹ ایگریکلچر مارکیٹنگ بورڈ کے ساتھ تال میل میں  24 گھنٹے  پھلوں اور سبزیوں کی  بین ریاست  نقل و حمل  کرا رہی ہے۔ حکومت  پھلو ں اور سبزیوں کی منڈیوں کے کام کاج  کی  قریب سے نگرانی کررہی  ہے اور احتیاطی اقدامات سے  کسی بھی قسم کا سودا کئے بغیر  کسان  -  کنزیومر مارکیٹ  کی بھی نگرانی کرر ہی ہے۔

وزارت  مہاراشٹر   کے پیداواری  علاقوں  سے دوسری ریاستوں  تک  پیاج کی فراہمی کے لئے  مہاراشٹر منڈی بورڈ کے ساتھ رابطے میں ہے۔ فی الحال ناسک ضلع کے تحت اے پی ایم سی  ملک کے مختلف حصوں یعنی دہلی ، ہریانہ ، بہار ، تمل ناڈو ، پنجاب ، کلکتہ ، جموں وکشمیر ، کرناٹک ، اڈیشہ ، گجرات ، اترپردیش ، آسام ، راجستھان ، مدھیہ پردیش وغیرہ کو پابندی کے ساتھ یومیہ  اوسطا   300 ٹرک بھیج رہا ہے۔

لازمی اشیاء اور  پھلوں نیز سبزیوں کی  شمال مشرقی خطے کے لئے  بین ریاستی  نقل و حمل کے ساتھ  ان کی فراہمی اور قیمتوں کی نگرانی کے لئے  ایک علیحدہ سیل تشکیل دیا گیا ہے۔

 

م ن- س ش- ق ر

2020-04-22

No: 1928


(Release ID: 1617166) Visitor Counter : 256