وزارت اطلاعات ونشریات

پی آبی نے آج پانچ ثبوت آئٹم کی جانچ کی جس میں سرکاری بیان تھا


انکشاف:‘‘جہان آباد میں بھوکے بچے میڈک کھا رہے ہیں’’

وضاحت: یوپی پولیس کےذریعہ وہاٹس ایپ گروپ کے لئے کورول اور ضابطہ نہیں اپنایا جاتا

Posted On: 20 APR 2020 8:56PM by PIB Delhi

نئی دہلی،20 اپریل   :   سوشل میڈیا پر فیک نیوز کے پھیلاؤ کی روک تھام کی غرض سے اور سپریم کورٹ کے مشاہدے کی روشنی میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی افواہوں کا پردہ فاش کرنے کے لئے پریس انفارمیشن بیورو( پی آئی بی ) نے  ایک مخصوص یونٹ قائم کی ہے۔ ‘‘ پی آئی بی فیکٹ چیک’’ ٹوئیٹر پر ایک تصدیق شدہ ہینڈل ہے جو سوشل میڈیا پر ٹرینڈ ہو رہے پیغامات کی لگاتار نگرانی کرتا ہے اور فرضی خبروں کا پردہ فاش کرنے کی غرض سے مواد کا باریکی سے جائزہ لیتا ہے۔ اس کےعلاوہ ٹوئیٹر پر پی آئی بی ۔انڈیا ہینڈل اور متعدد پی آئی بی ریجنل یونٹ ہینڈل،عمومی طور پر ٹوئیٹر برادری کے مفاد میں ہیش ٹیگ پی آئی  فیکٹ چیک کا استعمال کر کے ٹوئیٹر پر گردش کر رہے کسی بھی آئیٹم کی سرکاری آتھنٹک ورژن پوسٹ کرتی ہے ۔ کوئی بھی شخص پیغام کی صداقت کی تصدیق کے لئے پیغام کے متن ، آڈیو اور ویڈیو سمیت سوشل میڈیا کے کسی بھی پیغام  کو پی آئی بی کے فیکٹ چیک میں سب مٹ کر سکتا ہے ۔ یہ پیغام لنک https://factcheck.pib.gov.in/    پر آن لائن یا وہاٹس ایپ  نمبر +918799711259 پر ای میل pibfactcheck[at]gmail[dot]com  پر جمع کرائے جا سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں تفصیلات پی آئی بی کی ویب سائٹ https://pib.gov.in پر دستیاب ہیں۔  

 پی آئی بی فیکٹ چیک نے آج پانچ آئیٹم ٹوئیٹ کئے ہیں جو سرکاری ورژن ہیں۔ سوشل میڈیا پر ایک افواہ نمایاں طور پر ٹرینڈ ہو رہی ہے  جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ جہان آباد، بہار میں بچے میڈک کھا رہے ہیں کیونکہ ان کے گھروں پر کھانا نہیں ہے۔

اس کا ویڈیو وائرل ہو رہا تھا ، اس کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔ اس دعوے کو غلط پا یا گیا ہے۔ جہان آباد کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ( ڈی ایم ) نے کہا ہے کہ ان بچوں کے گھروں میں وافر مقدار میں خوردنی اشیاء موجود ہیں۔ پی آئی بی فیکٹ چیک نے از خود ہندی میں ایک ٹوئیٹ پوسٹ کیا ہے جس میں اس خیال انکشاف کیا گیا ہے۔

سوڈیم ہائیڈرو کلو رائیڈ جیسی جراثیم کش دوا کا لوگوں پر چھرکاؤ کیا جا سکتا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ اس کا استعمال ان چیزوں کو جراثیم سے پاک کرنے کے لئے کیا جاتا ہے جنہیں لوگ بار بار چھوتے ہیں اور یہ انسانوں کے لئے نقصاندہ ہو سکتا ہے۔ اسی طرح کی وضاحت پی آئی بی ، ممبئی کے ذریعہ انگریزی زبان میں ٹوئیٹ کرکے کی گئی ہے۔

دریں اثناء پی آئی بی لکھنؤ نے اس افواہ کا پردہ فاش کیا ہے کہ اترپردیش ( یو پی ) پولیس نے وہاٹس ایپ گروپ  چلانے والوں کے لئے یوپی ڈائل 112 پر رولز اور ضابطے جاری کئے ہیں ۔

 اس سلسلے میں یہ وضاحت کی گئی ہے کہ ایسی کوئی بھی ایڈوائزری جاری نہیں کی گئی ہے۔  پی آئی بی لکھنؤ نے اس فرضی میڈیا رپورٹ سے بھی پردہ اتھایا ہے، جس میں کہا گی تھا کہ امبیڈکر نگر کے ایک نوجوان رضوان کی موت پولیس کی پٹائی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ یہاں یہ وضاحت کی گئی ہے کہ متاثرہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے۔ موت کی وجہ  پردہ قلب کا بڑھنا ہے ۔ اس سلسلے میں 4 صفحات پر مشتمل پوسٹ مارٹم رپورٹ کی تصویر بھی جمع کی گئی ہے۔

 

    

****************

 

م ن۔ش س ۔م ف

U: 1899



(Release ID: 1616663) Visitor Counter : 188