کامرس اور صنعت کی وزارتہ
حکومت نے حالیہ کووڈ – 19 وبا کی وجہ سے بھارتی کمپنیوں کو موقع پرستی کے انداز میں قبضے میں لینے پر روک لگانے کے لیے ایف ڈی آئی پالیسی میں ترمیم کی
Posted On:
18 APR 2020 3:58PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 18 اپریل 2020 / حکومت ہند نے حالیہ کووڈ – 19 وبا کی وجہ سے بھارتی کمپنیوں کو موقع پرستانہ انداز میں قبضے میں لینے پر روک لگانے کے لیے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کا جائزہ لیا اور ایف ڈی آئی پالیسیز کے پیرا نمبر 3.1.1 میں ترمیم کی جیساکہ جامع ایف ڈی آئی پالیسی 2017 میں کہا گیا ہے۔ کامرس اور صنعت کی وزارت کے، صنعت اور گھریلو تجارت کے محکمے نے اس سلسلے میں پریس نوٹ نمبر 3 (2020 سیریز) جاری کی ہے۔ اس سلسلے میں موجودہ صورتحال اور نظر ثانی شدہ صورتحال مندجہ ذیل ہوگی:
موجودہ صورتحال
پیرا 3.1.1: کوئی غیر رہائشی کمپنی بھارت میں سرمایہ کاری کر سکتی ہے جس کا انحصار ایف ڈی آئی پالیسی پر ہے، جس میں وہ شعبے / سرگرمیاں شامل نہیں ہیں جن پر پابندی عائد ہے۔ البتہ، بنگلہ دیش کا کوئی شہری یا بنگلہ دیش میں شامل کوئی کمپنی صرف سرکاری راستے سے سرمایہ کاری کر سکتی ہے۔ مزید یہ کہ پاکستان کا کوئی شہری یا پاکستان میں شامل کوئی کمپنی دفاع، خلاء، ایٹمی توانائی کے علاوہ نیز ان شعبوں یا سرگرمیوں کو چھوڑ کر جن میں غیر ملکی سرمایہ کاری ممنوعہ ہے ، دیگر شعبوں یا سرگرمیوں میں سرکاری راستے سے ہی کی جا سکتی ہے۔
نظر ثانی شدہ صورتحال
پیرا 3.1.1:
پیرا 3.1.1 (اے ) کوئی غیر رہائشی کمپنی بھارت میں سرمایہ کاری کر سکتی ہے جس کا دارومدار، ممنوعہ شعبوں اور سرگرمیوں کو چھوڑ کر ایف ڈی آئی پالیسی پر ہے۔ البتہ، کسی ملک کی کوئی کمپنی جس کی زمینی سرحد بھارت کے ساتھ مشترک ہو یا بھارت میں کسی سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھانے والی مالک کمپنی ، اس طرح کے کسی ملک میں غائب ہویا شہری ہو وہ صرف سرکاری راستے سے ہی سرمایہ کاری کر سکتی ہے۔ مزید یہ کہ پاکستان کا کوئی شہری یا پاکستان میں شامل کوئی کمپنی دفاع، خلاء ، ایٹمی توانائی کو چھوڑ کر نیز اُن شعبوں اور سرگرمیوں کو چھوڑ کر جن میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت نہیں ہے ، دیگر شعبوں اور سرگرمیوں میں صرف سرکاری راستے سے سرمایہ کر سکتی ہیں۔
پیرا 3.1.1 (ب): بھارت میں کسی موجودہ یا مستقبل کے ایف ڈی آئی کی ملکیت کی براہ راست یا بلاواسطہ منتقلی کی صورت میں، جس کا نتیجہ پیرا 3.1.1 (اے) کی پابندیوں یا تناظر کے تحت آنے والی فائدے کے مطابق ملکیت کی صورت میں نکلتا ہو۔ اس طرح کی فائدے سے متعلق ملکیت میں تبدیلی کے لیے بھی سرکاری منظوری کی ضرورت ہوگی۔
مندرجہ بالا فیصلہ فیما اطلاع نامے کی تاریخ سے نافذ ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔
U - 1826
(Release ID: 1616039)
Visitor Counter : 323
Read this release in:
Punjabi
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Assamese
,
Bengali
,
Manipuri
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam