دیہی ترقیات کی وزارت

دیہی ترقی، پنچایتی راج اور زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے 20 اپریل، 2020 سے بغیر کنٹرول والے علاقے (نان کنٹینمنٹ ایریا) میں نرمی کئے جانے کے سلسلے میں ریاستوں کی دیہی ترقی کے وزراء کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کی


جناب نریندر سنگھ تومر نے پی ایم اے وائی (جی)، پی ایم جی ایس وائی، این آر ایل ایم اور ایم جی این آر ای جی ایس کے تحت کئے جانے والے کاموں کے دوران تمام حفاظتی احتیاط پر عمل کئے جانے پر زور دی

وزیر موصوف نے ستائش کی کہ این آر ایل ایم کے تحت خواتین ایس ایچ جی حفاظتی فیس کور، سنیٹائزر، صابن بنا رہی ہیں اور بڑی تعداد میں کمیونٹی باورچی خانے چلا رہی ہیں
ا

Posted On: 18 APR 2020 7:45PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  18 اپریل 2020،   دیہی ترقی، پنچایتی راج اور زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے 20 اپریل، 2020 سے نان کنٹینمنٹ علاقے میں نرمی کئے جانے اور ایسے نان کنٹینمنٹ علاقے  میں مہاتما گاندھی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم (ایم جی این آر ای جی ایس)، پردھان منتری آواس یوجنا (دیہی) پی ایم اے وائی (جی)، پردھان منتری  گرام سڑک یوجنا (پی  ایم جی ایس وائی)، قومی دیہی ذریعہ معاش مشن (این آر ایل ایم) کے تحت کاموں کے آغاز کے سلسلے میں آج دیہی ترقی کے ریاستی وزراء اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے متعلقہ حکام کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کی۔

جناب نریندر سنگھ تومر نے زور دے کر کہا کہ اگرچہ كووڈ -19 وبا کے پھیلاؤ کی طرف سے پیدا شدہ چیلنج انتہائی سنگین ہے، لیکن اس چیلنج کو لازمی طور پر سبھی  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف دیہی بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور مضبوطی سے، دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور دیہی ذریعہ معاش میں  تنوع کو آسان بنانے کے ایک موقع کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001N20E.jpg

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایم جی این آر ای جی ایس کے تحت فوکس  جل شکتی  وزارت اور زمینی وسائل کے محکمہ کی اسکیموں کےتال میل  میں پانی کے تحفظ، واٹر ہارویسٹنگ اور آبپاشی  کے کاموں پر ہونا چاہئے۔

وزیر موصوف نے تعریف کی کہ این آر ایل ایم کے تحت خواتین این ایچ جی  حفاظتی طور پر  فیس کور، سنیٹائزر، صابن بنا رہی ہیں اور بڑی تعداد میں کمیونٹی باورچی خانے چلا رہی ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں ایس ایچ جی  اور ان کی مصنوعات کو سرکاری ای۔ مارکیٹ (جی ای ایم) پورٹل پر ہونا چاہئے اور  ایس ایچ جی  کاروباری اداروں کو لازمی  طور پر وسعت دیکر اور مضبوط بنایا جا چاہئے۔

پی ایم اے وائی  (جی) کے تحت ان 48 لاکھ رہائشی یونٹس کو مکمل کرنے پر ترجیح دی جانی چاہئے جہاں مستفدین کو تیسری اور چوتھی قسطیں دی گئی ہیں۔ پی ایم جی ایس وائی  منظور شدہ  سڑک کے  پروجیکٹو میں ٹینڈروں کو  جلد ایوارڈ کئے جانے اور زیر التواء سڑك  پروجیکٹوں کو شروع کرنے پر توجہ مرکوز ہونی چاہئے۔

انہوں نے واضح  کیا کہ وزارت نے پہلے ہی پی ایم اے وائی (جی)، پی ایم جی ایس وائی، ایم جی این آرایل ایم اورایم جی این آر ای جی ایس کے تحت کئے جانے والے کاموں کے دوران سبھی  حفاظتی احتیاط پر عمل کے لئے ہدیات  جاری کر دی ہے۔ انہوں نے یہ بھی زور دیا کہ سبھی کام کی جگہوں پر یقینی طور پر تمام ضروری احتیاطی تدابیر برتی جانی چاہئیں جس سے کہ مذکورہ ہدایت کے مطابق کارکنوں کی حفاظت اور فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ انہیں وافر مالی وسائل دستیاب کرائے جائیں گے۔

سبھی ، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں، مرکزی دیہی ترقی، پنچایتی راج اور زراعت اور کسانوں کی  بہبود کے وزیر کی تجاویز سے متفق ہیں۔ خاص طور پر، بہار، کرناٹک، ہریانہ اور اڈیشہ نے مرکزی حکومت کو ایم جی این آر ای جی ایس  کے تحت بقایہ تنخواہ اور اشیا کے 100 فیصد کو جاری کر دینے پر شکریہ ادا کیا۔ بہار، اتر پردیش اور ہریانہ نے پی ایم اے وائی (جی) کے تحت اضافی ٹارگیٹ کے لئے درخواست کی۔ اڈیشہ نے این آر ایل ایم کے تحت وسیع پیمانے پر زراعت اور غیر زراعی کاروباری اداروں کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔

سبھی  ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام  علاقوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ مرکزی وزارت داخلہ، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت اور دیہی ترقی کی وزارت کی طرف سے جاری ہدایات کے مطابق ایک مؤثر اور ماہر طریقے سے دیہی ترقی کے منصوبوں کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے دیہی ترقی کے  فیلڈ ملازمین، پنچایتی راج اداروں کے عہدیداروں اور دیگر کمیونٹی سطح  کے عہدیداروں کو منظم کر رہے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-1844

                          


(Release ID: 1616014) Visitor Counter : 196