وزارت دفاع

بھارتی بحریہ اپنےمشن کو پورا کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہے

Posted On: 18 APR 2020 7:28PM by PIB Delhi

نئی دہلی،18, - اپریل 2020/ وہ 26 بحریہ کے افراد، جنہیں ممبئی میں  کووڈ-19 کے  مثبت  کیس ہونے پر  الگ تھلگ کرکے رکھا گیا تھا، ان کا تعلق  ساحل پر واقع  ایک ادارے  آئی این ایس  آنگرے سے ہے۔  اس وقت  کسی جہاز آبدوز  یا بحریہ کے کسی فضائی اسٹیشن پر کووڈ-19 کا  ایک بھی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔ ہماری  بحری کشتیاں  تینوں جہتوں میں  اپنا مشن جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان کے  تمام نیٹ ورک  اور خلائی کام پوری سرعت کے ساتھ جاری ہیں۔ بھارتی بحریہ وبائی بیماری سے  مقابلے کرنے کے قومی مشن میں  پوری طرح تیارہےاور اس کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔  اس کے علاوہ وہ  ساحل سمندر پر واقع دوست ملکوں کو بھی  پوری  مدد دینے  کو تیار ہے۔

بحریہ کی ہماری کشتیاں مشرق میں  آبنائے ملکّا سے لے کر  مغرب میں بابل المندب  کے پورے سمندری علاقے میں  گشت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں او رانہوں نے یہ سنکلپ کررکھا ہے  کہ وہ  خلیج عدن میں  تجارتی جہازوں اور قذاقی مخالف  گشتی جہازوں  کا تحفظ کرتی رہیں گی۔

کووڈ-19 کے   کیسوں کا پتہ چلنا 7 اپریل کو ایک بحری شخص   کے کورونا کے لئے مثبت ثابت ہونے کے بعد مغربی بحری کمان کی طرف سے  چلائی گئی   زبردست کوشش کا نتیجہ ہے۔ مغربی بحری کمان نے اس مثبت شخص کے بارے میں بڑی سرگرمی سے  یہ پتہ چلانےکی کوشش کی کہ  وہ کن کن لوگوں کے رابطے میں آیا اور کمان نے  زبردست اسکریننگ  اور جانچ کا کام انجام دیا۔ بحریہ کے ان تمام افراد میں کورونا وائرس کے اثرات نہیں ہیں اور بہترین طبی  پیشہ ور افراد  کی دیکھ بھال میں  ان پر آئی این ایچ ایس  اشونی  میں  نگاہ  رکھی جارہی ہے۔

بحری فوجی   کووڈ-19 کا مثبت کیس  ثابت ہونے کے بعد  یونٹ کے  پورے احاطے کو سیل کردیا گیا ہے۔کنٹنمنٹ علاقے  اور بفر علاقے  قائم کردیئے  گئے ہیں  جہاں ضابطے کے مطابق جراثیم کش  ادویات کا  اسپرے کرنے کا سلسلہ وقتاً فوقتاً  جاری ہے  جس کا مقصد  ٹرانسمیشن کے  سلسلہ کو توڑ کر کووڈ-19 کو پھیلنے سے روکنا ہے۔

بحری احاطوں میں  تمام دوسرے علاقوں کو سخت لاک ڈاؤن کےتحت رکھا  گیا ہے اور  افراد اور ان کے خاندان والوں کے لئے سخت قرنطینہ اور دوسرے حفاظتی اقدامات پر سختی سے  عمل کیا جارہا ہے۔  ان اقدامات کے تحت  ہر گھر میں اسکریننگ کی جارہی ہے  اور یہ پتہ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے   کہ کوئی کیس تو نہیں ہوا۔

سمندر میں اور ساحل سمندر پر  سیکورٹی کے تمام  مشن پہلے کی طرح جاری ہیں۔ 14 دن کے  قرنطینہ کے بعد تمام آپریشنل یونٹنوں کو  تیار رکھا گیا ہے   تاکہ اگر کوئی ہنگامی صورتحال  پیدا ہو  تو ا س سے نمٹا جاسکے  جس میں  سول حکام کے لئے مدد  اور دوست  بحری پڑوسیوں  کے لئے امداد بھی شامل ہے۔

ممبئی ، گوا، کوچی اور وشاکھاپٹنم میں  ہمارے ہم وطنوں کے لئے  قرنطینہ کی بہت سی سہولتیں قائم کردی گئی ہیں۔ پچھلے ہفتے لداخ اور جموں کشمیر میں  ایران سے واپس آنے والے 44 زائرین کے ایک بیچ کو، جسےممبئی میں  بحری سہولت میں قرنطینہ میں رکھا گیا تھا،  وہ بھارتی بحریہ کی طرف سے فراہم کردہ دیکھ بھال اور آرام سے پوری طرح مطمئن ہوکر اپنے گھروں کو واپس جاچکا ہے۔ بحریہ کے طیاروں نے  ریاستی حکومتوں کی مدد کے لئے  سامان اور افراد کو پہنچانے   کے بہت سے مشن  پورے کئے ہیں۔

بھارتی بحریہ اپنے تجربات  اور معیاری کاررائیوں کے سلسلہ میں   جو اس نے کی ہیں، دوسرے ملکوں کی بحری  فوجوں  کے ساتھ انڈین اوشن نیول سمپوزیم (آئی او این ایس) ویب سائٹ پر  ساجھے داری  میں سرگرم ہے۔

بھارتی بحریہ نے ہر ممکن طریقے پر انفیکشن کو  پھیلنے سے روکنے کا عزم کر رکھا ہے  اور وہ ہمیشہ کی طرح  سمندری علاقوں میں کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے  پوری طرح تیار ہے۔

 

م ن۔   ج ۔ ج

Uno-1839



(Release ID: 1615987) Visitor Counter : 123