سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سی این آئی آر کی ایک اور لیب نے نوول کورونا وائرس کے جینوم میں تسلسل پیدا کرنے کا کام شروع کیا

Posted On: 17 APR 2020 4:42PM by PIB Delhi

نئی دہلی،17 اپریل   :   سینٹر فار سیلولر اینڈ مولیکولر بایولوجی ( سی سی ایم بی ) کے بعد کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ ( سی ایس آئی آر ) کے ایک اور ادارے انسٹی ٹیوٹ آف جینومک اینڈ انٹگریٹیڈ بایو لوجی ( آئی جی آئی بی )نے نول کورونا وائرس کے پورے جینوم مین تسلسل  قائم کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے ۔ چنڈی گڑھ میں واقع انسٹی ٹیوٹ آف مائیکرو  بائل ٹیکنالوجی ( آئی ایم ٹیک) نے وائرس کے جینوم کے بڑے پیمانہ پر تواتر کا کام شروع کر دیا ہے۔

وائرس میں مائیکروبس کے مقابلہ میں تبدیلی کی شرح کا زیادہ ہوتی ہے۔ یہ تیزی سے آنے والی تبدیلی کے ساتھ اپنی  اصل خاصیت کو بھی برقرار رکھتے ہیں۔ اس طرح یہ تیزی سے اپنا ہم شکل بناتے جاتے ہیں ۔ آئی ایم ٹیک کے ڈائرکٹر ، ڈاکٹر سنجیو کھوسلا نے انڈیا سائنس وائر کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ‘‘ جینوم کے تواتر کے یہ نمونے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ادارے کو پیش کردیئے جائیں گے’’۔

جینوم کے تواتر سے متعلق پوری معلومات سے محققین (ریسرچر) وائرس کے منع(مخرج) ہندوستان میں پھیلے ہوئے مختلف النوع  وائرس، اور یہ ملک کے طول و ارض میں کس طرح پھیلے ہیں ، اس پر غور کرنے پر حاصل ہوگا۔ ڈاکٹر کھوسلہ نے بتایا کہ ‘‘ جینوم کے اس تواتر سے حاصل معلومات سے کووڈ-19کی تشخیص اور ادویہ کی تجویز کے نئے اہداف کی شناخت ہو سکے گی۔

 جینوم مجموعی طور پر ترتیب (سکوینسنگ ) وہ طریقہ ہے جس میں مخصوص اجسام کے جینوم کو ترتیب میں لا کر اس کے مکمل ڈی این اے کا تعین کیا جاتا ہے۔ یہ انستی ٹیوٹ چونکہ مائیکر وبیلی اور جینومک ریسرچ کے لئے مشہور ہے اس لئے سی ایس آئی آر، آئی ایم ٹیک ، کلینیکل نمو نوں سے الگ کئے گئے سارس ( ایس اے آر اس ) کوو-2آر این اے کے جینوم کو ترتیب میں لانے کا کام کرے گی۔

گلوبل انیشیٹیو آن شیئرنگ آل انفلوئزا ڈاٹا ( جی آئی ایس اے آئی ڈی )۔ جینوم تواتر کے نتائج کے ممالک کے مابین تبادلہ کے لئے ڈبلیو ایچ او نے 2008  میں ایک پبلک پلیٹ فارم شروع کیا تھا، اس کے مطابق بین الاقوامی سطح پر اب تک 9000 نمونوں کے جینوم میں ترتیب پیدا کیا گیا ہے۔ اس سکوینس سے حاصل ہوئے جینوم اسورس سے کووڈ-19 کی تشخیص اور اس کی دوا کی تجویز کے نئے اہداف کی شناخت ہو سکے گی۔

سی ایس آئی آر- آئی ایم ٹیک کے ڈائرکٹر ، ڈاکٹر سنجیو کھوسلہ نے بتایا کہ ‘‘ ہم نے نمونوں کی طبی جانچ قبل ہی شروع کر دی تھی۔ وائرس کے جینوم کو ترتیب میں لانے کے اس مشن میں اب ہم اس وائرس کی نوعیت کو بہتر ڈھنگ سمجھ سکیں گے ، جس نے عالمی وبائی مرض کی شکل اختیار کر لی ہے’’۔ سی ایس آئی آر –آئی ایم ٹیک، ہندوستان میں ایس اے آر ایس – سی او وی -2 وائرس میں کیمیائی تبدیلی سے متعلق مطالعہ میں پورٹیبل ، بروقت اور جینوم کی براہ راست سیکوینسنگ  میں اپنے تجربات کو برائے کار لائے گی۔

 

****************

 

U: 1806



(Release ID: 1615630) Visitor Counter : 185