وزارت خزانہ
محترمہ نرملا سیتا رمن نے دوسری جی-20 وزرائے خزانہ اور سنٹرل بینک کے گورنر حضرات کی میٹنگ میں شرکت کی
Posted On:
15 APR 2020 8:37PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 15اپریل2020،خزانہ اور کمپنی امور کی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن نے آج سعودی عرب کی صدارت میں دوسری جی-20 وزرائے خزانہ اور سنٹرل بینک گورنر حضرات (ایف ایم سی بی جی) میٹنگ میں اس غرض سے شرکت کی کہ کووڈ -19وبائی بحران کے دوران عالمی اقتصادی نظریہ پر تبادلہ خیالات کئے جا سکیں۔
وزیر خزانہ نے نتائج بہم پہنچانے کےلئے لگاتار کام کرنے اور کوششیں انجام دینے کیلئے سعودی صدارت کی تعریف کی۔ یہ ذمہ داری سعودی عرب کو جی-20قائدین کی غیر معمولی قیادت سے متعلق سربراہ ملاقات میں سونپی گئی تھی۔ خصوصاً کووڈ- 19 کے رد عمل کے طور پر جی-20 منصوبہ عمل تیار کرنے کیلئے اسے کہا گیا تھا۔
محترمہ نرملا سیتا رمن نے 31مارچ 2020 کو منعقدہ جی-20 ایف ایم سی بی جی میٹنگ میں بھارت کی قیادت کی تھی، جس میں محترمہ نرملا سیتا رمن نے عالمی معیشت کے فوری احیا کےلئے مالی نظام کے سلسلےمیں بین الاقوامی تعاون اور تال میل کی اہمیت اجاگر کی تھی۔
آج کی اپنی گفت و شنید میں وزیر خزانہ نے ایک ہمہ گیر طریقے سے مجموعی اقتصادی استحکام برقرار رکھتے ہوئے عوام کی زندگیوں اور ان کی روزی روٹی کے تحفظ کے سلسلے میں وزرائے خزانہ اور سنٹرل بینک کے گورنر حضرات کے کردار پر توجہ مرکوز کی۔
انہوں نے اپنے جی-20شراکت داروں کے ساتھ حکومت ہند کے ان اقدامات کو ساجھا کیا، جو حکومت ہند نے ازحد تیزی کے ساتھ اور بروقت نشان زد امداد ، کمزور اور حساس طبقات تک پہنچانے کے لئے کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک چند ہفتوں کے دوران بھارت 320 ملین سے زائد افراد کو 3.9بلین امریکی ڈالر کے بقدر امداد فراہم کی ہے اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے توسط سے براہ راست فائدہ منتقلی پر زور دیا ہے تاکہ عوامی مقامات پر عوام الناس کی بھیڑ کو کم سے کم کیا جا سکے۔ انہوں نے وزرائے خزانہ اور سنٹرل بینک کے گورنر حضرات کے اس مقتدر اجتماع میں بتایا کہ بھارت اپنے دور اندیشانہ اقدامات سے استفادہ کر رہا ہے یعنی مالی شمولیت کے اقدامات کے اچھے نتائج آنے لگے ہیں، جو ہمارے وزیراعظم کے ذریعے عمل میں لائی گئ اصلاحات کا حصہ ہیں۔
محترمہ نرملا سیتا رمن نے یہ بھی کہا کہ حکومت ہند کی جانب سے کئے گئے پالیسی اقدامات، ریزرو بینک آف انڈیا اور دیگر ریگولیٹروں کی جانب سے کی گئی کوششوں نے منڈی کے جمود کو ختم کرنے اور قرض کی فراہمی کے کام کو آسان بنایا ہے۔ ان اقدامات میں 50بلین امریکی ڈالر کے بقدر کا لکویڈیٹی سپورٹ، قرض فراہمی کو آسان کرنے کے لئے قواعد و ضوابط اور نگرانی اقدامات، معینہ مدت کی قسطوں کی ادائیگی کے سلسلے میں تقاوی کے ذریعے قرض راحت ، آسان شرطوں پر کام کاج کی پونجی کی فراہمی اور ایسی سرمایہ فراہمی پر عائد ہونے والے سود کی ادائیگی کو ملتوی کرنا جیسی باتیں شامل ہیں۔
جی-20 قائدین کی ہدایت پر عوام کی زندگی بچانے او رعوام الناس کے روزگار اور آمدنی کے تحفظ، اعتماد بحالی، مالی استحکام کی بحالی، شرح نمو کے احیا اور مضبوطی کے احیا، امداد کے خواستگار ممالک کی مدد، صحت عامہ کے ساتھ تال میل اور عالمی سپلائی چین میں آنے والے رخنوں کو کم سے کم کرنے کے مالی اقدامات کے سلسلے میں جی -20 اراکین نے ایک منصوبہ عمل وضع کیا ہے۔ اس منصوبہ عمل پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر محترمہ نے اسے صحیح سمت میں ایک صحیح قدم قرار دیا اور کہا کہ یہ دستاویز کووڈ-19 کے تئیں ردعمل کے سسلسلے میں مختصر اور اوسط مدت کے دوران انفرادی اور اجتماعی کارروائیوں کی رہنمائی کرے گا۔ انہوں نے اپنی جانب سے مخلصانہ امید جتائی کہ عالمی برادری بہت جلد اس بحران پر قابو حاصل کر لے گی ۔ ساتھ ہی ساتھ اس وبائی مرض کے پھیلنے کے نتیجے میں جو سبق حاصل ہوئے ہیں، وہ ہمیں اس لائق بنائیں گے کہ ہم مستقبل میں اس طرح کے کسی بھی بحران سے نمٹنے کے لئے دانشمندانہ پالیسی اقدام کا خاکہ وضع کر سکیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ک ا۔
U-1750
(Release ID: 1614929)
Visitor Counter : 273