امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

جناب رام ولاس پاسوان نے لاک ڈاؤن کے دوران اناج کی تقسیم کا جائزہ لینے کی خاطر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے خوراک کے وزیروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کی


مرکز نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا ہے کہ وہ لاک ڈاؤن کے دوران ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کریں اور ضروری اشیاء سرکاری قیمت پر پہنچانے کو یقینی بنائیں

21-2020 کے ربیع مارکیٹ سیزن (آر ایم ایس) کے لئے گیہوں کی وصولی 15 اپریل 2020 سے شروع ہوگی

Posted On: 13 APR 2020 8:22PM by PIB Delhi

نئی دہلی،13,- اپریل 2020/مرکز نے ریاستوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ  اس بات کو یقینی بنائیں کہ لاک ڈاؤن کے دوران کوئی ذخیرہ اندوزی نہ ہو  اور ضروری  اشیاء کی قیمتیں بڑھنے نہ پائیں۔  یہ بات  صارفین کے امور  خوراک  اور  سرکاری نظام تقسیم کے مرکزی وزیر   جناب رام ولاس پاسوان نے  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں   کے خوراک   پر سرکاری نظام تقسیم  ، اور سول سپلائی کے وزیروں کے ساتھ  ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ آج یہاں پر کہی۔  انہوں نے ہدایت کی  کہ  بہت چھوٹی سطح کا منصوبہ   شروع کیا جائے  جس میں اس بات یو یقینی بنایا جائے   کہ مقامی منڈیوں میں  ضروری اشیاء مناسب قیمت پر دستیا ب ہوں۔  جناب پاسوان نے بتایا کہ  اس کی پابندی کے لئے  ریاستوں کو  ضروری اشیا کے قانون  کے تحت بااختیار بنا دیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0016KEZ.jpg

 جناب پاسوان نے  یہ ہدایت بھی کی کہ  ربیع کے مارکیٹ سیزن  (آر ایم ایس)  21-2020 کے لئے  گیہوں کی وصولی   کا کام   15 اپریل 2020 سے   شروع کرنے کے تمام انتظامات   کرلئے گئے ہیں۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی  کی طرف سے  دی گئی  مثال  اور  رہنما خطوط  کی پابندی کرتے ہوئے  جناب رام ولاس پاسوان نے  اس بات کو اجاگر کیا  کہ گیہوں کی وصولی کے دوران  ایک دوسرے سے فاصلہ برقرار رکھنے  کے ضابطوں پر  سختی سے عمل کیا جائے ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ  عملے کے افراد  کارکنوں اور مزدوروں کے لئے  ایک حاضری رجسٹرر  تمام  وصولی کرنے والے مراکز  ، گودام اور دفاتر وغیرہ  تیار کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں  کہ مزدوروں کی  کمی نہ ہونے پائے۔

جناب پاسوان نےکہا کہ تمام ریاستوں  اور مرکز کےزیر انتظام علاقوں کو پردھان منتری  غریب کلیان انّ یوجنا  (پی ایم  جے کے اے وائی) کے تحت مقرر کئے گئے  نشانوں کو پورا کرنے کے لئے  وافر مقدار میں  اناج کے اسٹاک فراہم کردیئے گئے  ہیں۔  پی ایم جی کے اے وائی   کے تحت سرکاری نظام تقسیم سے  فیض اٹھانے والے  تمام افراد کو  فی کس  اگلے  تین مہینے تک  پانچ کلو گرام اناج  (چاول یا گیہوں)  مفت  فراہم کیا جائے گا۔  پی ایچ  ایچ  (پرائریٹری ہاؤس ہولڈ)اور انتودیہ انّ یوجنا  (اے اے وائی)  اسکیموں کے تحت فائدہ اٹھانے والے ہر شخص  کی بنیاد پر اناج الاٹ کردیا گیا ہے۔  اس کے علاوہ   سرکاری نظام تقسیم سے  فائدہ اٹھانے والے  ہر کارڈ /خاندان  کو اگلے تین مہینوں میں  ایک کلو گرام دالیں  مفت مہیا کرائی جائیں گی۔  انہوں نےکہاکہ   اس مقصد کے لئے   این اے ایف ای ڈی  (نافیڈ) نوڈل ایجنسی کے طور پر  نامزد کیا گیا ہے۔  انہوں نے ریاستوں پر زور دیا  کہ وہ اس اسکیم   سے فائدہ   اٹھانے والوں کو مطلع کرنے کے لئے  مہم چلائیں۔ غریبوں اور ضرورت مندوں  کا خیال کرنے کے لئے وزیراعظم جناب  نریندر مودی کی ستائش کرتے ہوئے  جناب پاسوان نےبتایا   کہ  اگلے تین مہینے کے دوران پی ایم جی اے کے وائی  اسکیم کے تحت  مفت اناج اور دالوں کی  تقسیم پر آنے والا کل خرچ  مرکز برداشت کرے گا۔

اس طرف اشارہ کرتےہوئے  کہ لاک ڈاؤن کے دوران فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) بڑی تعداد میں  پورےملک میں   اناج پہنچا رہی ہے۔  جناب پاسوان نے  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں  پر زور دیا  کہ وہ اناج اور دالوں کی تقسیم کے کام میں تیزی لائیں۔ وزیر موصوف نے یاد دلایا   کہ  ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے اگرچاہیں تو  اپنی آسانی کے حساب سے  اگلے چھ مہینےکے لئے  ضرورت کے مطابق    الاٹ شدہ راشن  نیشنل فورڈ سیکورٹی ایکٹ  (این ایف ایس اے) اٹھا سکتی ہیں۔  بھارت سرکار نے  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو  یہ اجازت دی ہے کہ  وہ تین مہینے کے کریڈیٹ پر  راشن وصول کرسکتی ہیں۔  جناب پاسوان نے کہا  کہ اگر فیض یافتہ کنبے کا  کوئی شخص  چھوٹ جاتا ہے   تو وہ  خواہ وہ مرد ہو عورت  فوری طور پر  اس اسکیم  میں شامل  کیا جائے  تاکہ کوئی بھی شخص  این ایف ایس اے  اسکیم کے تحت  فائدہ اٹھانے سے محروم نہ رہے۔

 جناب رام ولاس پاسوان  نے بتایا  کہ  اوپن مارکیٹ سیل اسکیم (او ایم ایس ایس)کے تحت  چاول کی خردہ قیمت 22 روپے فی کلو گرام  اور گیہوں کی 21 روپے فی کلو گرام مقرر کی گئی ہے۔  انہوں نے کہا  کہ  حکومت نے  سماجی  فلاح و بہبود  کےکام میں مصروف  رضا کار ایجنسیوں  اور کسی  این جی او  نیز پرائیوٹ اداروں کو یہ اجازت دی ہے  کہ وہ لاک ڈاؤن کے دوران  ایف  سی آئی کے  ڈپو سے  اناج کے اسٹاک براہ راست اٹھا سکتے ہیں۔

جناب پاسوان نے ریاستی حکومتوں سے کہا  کہ مل مالکان کے ساتھ   تال میل رکھیں   تاکہ   گیہوں کی آٹےکی فراہمی کو  یقینی بنایا جاسکے۔ وزیر موصوف نے مزید کہاکہ سستے اناج کی دکانوں اور پی ڈی ایس کے مراکز پراناج تقسیم کرتے وقت ایک دوسرے سے فاصلہ برقرار رکھنے  کے  تمام طریقوں پر  سختی سے عمل کیا جائے   اور دکاندار نیز پی ڈی ایس  آپریٹر اور مزدور وغیرہ  حفاظتی ماسک لگائیں  اور   دستانے پہنیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0022MWJ.jpg

***

م ن۔ ج۔ ج

Uno-1690



(Release ID: 1614294) Visitor Counter : 130