سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
کووِڈ-19 سے متعلق سائنس پر مبنی ویب سائٹ کا آغاز
یہ ایک کثیر ادارہ جاتی، کثیر لسانی سائنس مواصلاتی پہل قدمی ہے، جس کا نام کووِڈ گیان ہے
کووِڈ -19 کے لئے آن کیمپس آؤٹ ریچ اور بیداری
سہولتوں میں ایک کیمپس ای میل ہیلپ ڈیسک، ایک کیمپس ترسیلاتی خدمت، ایک فون ہیلپ لائن اور ایک سرپرست امدادی لائن شامل ہے
Posted On:
13 APR 2020 6:40PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 14اپریل2020،چونکہ کووڈ-19 کی دہشت پورے ملک پر غیر معمولی انداز میں طاری ہے، ملک کے سائنس داں اور انجینئرحضرات اِس وبائی مرض کے تمام تر پہلوؤں کی تفہیم کیلئے غیر معمولی پیمانےپر ایک دوسرے کے ساتھ اشتراک اور تعاون کر رہے ہیں۔
اس سلسلے میں جن موضوعات پر احاطہ کیا جا رہا ہے، ان میں نوول کورونا وائرس (ایس اے آر ایس-سی او وی-2)، کی اصل فطرت اور نوعیت کا مطالعہ، کورونا فلو کی ترسیل کی مخصوص رفتار اور اس کی تشخیص تاکہ اس کیخلاف نبردآزمائی کے لئے جدید ٹیکنالوجیاں بروئے کار لائی جا سکیں، طبیعاتی طور پر ایک دوسرے سے فاصلہ بنائے رکھنے کے وسائل، مواصلاتی صورتوں کا تنقیدی جائزہ وغیرہ شامل ہیں۔
اس وبائی مرض کے پھیلاؤ کے دوران اس سے متعلق سائنٹفک اور حقیقی پہلوؤں کو عوامی انکشاف کے دائرے کے تحت لانے کےلئے ایک کثیر ادارہ جاتی، کثیر لسانی سائنسی مواصلاتی پہل قدمی، جس کا نام کووڈ گیان ہے، اختیار کی گئی ہے۔
یہ پہل قدمی ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف فنڈامنٹل ریسرچ (ٹی آئی ایف آر)، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی)، ٹاٹا میموریل سنٹر (ٹی ایم سی) کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ دیگر متعدد اہم شراکت داروں نے وگیان پرسار سمیت اس عظیم کوشش میں اپنا تعاون دیا ہے۔ ان میں انڈیا بایو سائنس اور بنگلورو لائف سائنس کلسٹر بھی شامل ہیں، جن کے تحت خلیاتی سائنس اور ریجنریٹیو میڈیسن کا ادارہ، سیلیولر اینڈ مولیکیولر پلیٹ فارموں کا مرکز اور نیشنل سنٹر فار بایولوجیکل سائنسزکی کوششیں بھی شامل ہیں۔
اس پہل قدمی کا ایک نتیجہ یہ ہے کہ ایک ویب سائٹ لانچ کیاگیا ہے، جس نے 3؍اپریل 2020سے کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس ویب سائٹ کا نام کووڈ گیان ہے، جہاں کووڈ 19 کے پھیلاؤ کے مقابلے کے لئے وسائل کو مجموعی شکل میں پیش کیا جاتا ہے۔ یہ وسائل بھارت کے اداروں میں عوامی امدادی تحقیق کے توسط سے نیز معاون پروگراموں کے توسط سے فراہم کرائے جاتے ہیں۔ یہاں جو مواد پیش کیا جاتا ہے، اس کی بنیاد اس مرض اور اس کی ترسیل کے سلسلے میں دستیاب بہترین سائنٹفک حقائق اور تفہیم میں مضمر ہوتی ہے۔
اطلاعات کا ایک مستند ذریعہ ہونے کے علاوہ اس ویب سائٹ کا بنیادی مقصد عوامی بیداری میں اضافہ اور اس بیماری کی تفہیم کے لئے ایک مجموعی طریقۂ کار فراہم کرنا اور اس کے اثرات کو کم کرنے کےلئے مضمراتی وسائل کی فراہمی بھی ہے۔ اس کے علاوہ یہ ویب سائٹ کووڈ اُنیس کے سلسلےمیں مختلف النوع اطلاعات کے ایک مخزن کے طور پر بھی کام کرے گا۔ اسے مختلف پہلوؤں کی شکل میں تیار کیا گیا ہے۔ یعنی ممتاز سائنس دانوں کی آرا کو صحیح اطلاعات کی شکل میں سمعی ؍ پوڈکاسٹ شکل، انفو گرفک، پوسٹل، ویڈیو، ایف اے کیواور غلط فہمیوں کے ازالے اور سائنٹفک مقالوں کے لنک کی شکل میں تیار کیا گیا ہے۔
ویب سائٹ کی ایک تصویر
اطلاعات بہم پہنچانے والا یہ ویب سائٹ نہ صرف یہ کہ استعمال کرنے والوں کیلئے آسان ہے، بلکہ مستند، معتبر اور قابل اعتماد اطلاعات بھی فراہم کرتا ہے۔ اپنے آغاز کے بعد سے سائنٹفک برادری نے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارموں، مثلاً فیس بُک اور ٹوئیٹر کے ذریعے اسے وسیع پیمانے پر باہمی طور پر ساجھا کیا ہے۔ اس امر کی کوششیں کی جا رہی ہیں کہ اس ویب سائٹ کو زیادہ فعال بنانے کےلئے اس کے مواد کو مختلف النوع بھارتی زبانوں میں پیش کیا جائے۔ ویب سائٹ کا پتہ درج ذیل ہے:
: https://covid-gyan.in
دریں اثنا بنگلور میں واقع 2 سائنٹفک اداروں یعنی انسٹی ٹیوٹ فار اسٹیم سیل سائنس اینڈ ریجنریٹیو میڈیسن اور نیشنل سنٹر فار بایولوجیکل سائنسز کے طلبہ رضاکاروں نے متعدد داخلی مواصلاتی چینل شروع کئے ہیں اور گروپوں کو مدد دے رہے ہیں تاکہ وہ کووڈ 19وبائی مرض سے متعلق خوف اور دہشت اور تردد کا سد باب کر سکیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ک ا۔
U- 1703
(Release ID: 1614283)
Visitor Counter : 192