ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت

ہنر مندی ترقیات اور صنعت کاری کی وزارت کی جانب سے ملک کو کووڈ-19 سے نبردآزما ہونے کے لائق بنانے کے لئے کثیر پہلوئی اقدامات


ریاستوں کوایسے ایک لاکھ 75 ہزار صحتی شعبے کے پیشہ وران فراہم کرائے گئے جن کو، ایم ایس ڈی ای ہنر مندی ایکو نظام کے تحت تربیت فراہم کی گئی ہے

ریاستوں کو قرنطائن مراکز ؍ آئیسولیشن وارڈ کے قیام کے لئے 33 فیلڈ اداروں کی جانب سے سہولت فراہم کرنے کی پیشکش

جنم سکشن سنستھان کی جانب سے تقریباً 5 لاکھ ماسک تیار کئے گئے

تمام اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران اپنے یہاں کام کرنے والے زیر تربیت افراد کو پورے بھتوں کی ادائیگی کریں

Posted On: 14 APR 2020 11:33AM by PIB Delhi

نئی دہلی،14 اپریل   /   ملک کو کووڈ-19 سے نمٹنے میں مدد دینے کی ایک کوشش اور مختلف شراکت داروں کو  اپنے مسائل پر قابو حاصل کرنے میں تعاون دینے کی غرض سے ہنر مندی ترقیات اور صنعت کاری کی وزارت ( ایم ایس ڈی ای ) نے متعدد اقدامات کئے ہیں۔

  1. ایم ایس ڈی ای نے تمام چیف سکریٹری حضرات کو مختلف ریاستوں میں سکونت پذیر 1،75،000 صحتی شعبے کے پیشہ وران کی رابطہ تفصیلات ( موبائل نمبر اور ای میل پتے ) ارسال کئے ہیں۔ان میں وہ پیشہ وران بھی شامل ہیں جنہیں ایم ایس ڈی ای ہنرمندی ترقیات ایکو نظام کے تحت تربیت دی گئی ہے ،اس کے علاوہ  صحتی کارکنان ، ہنگامی حالات میں خدمات فراہم کرنے والے طبی ماہرین تکنیکات ، جنرل ڈیوٹی اسسٹنٹ، فلیبوٹومی ٹیکنیشین حضرات ، ہوم ہیلتھ ایڈ ٹیکنیشین وغیرہ بھی اس میں شامل ہیں۔ان کی خدمات کا استعمال ریاستوں کے ذریعے کووڈ -19 کے تحت الگ تھلگ رکھنے اور قرنطائن ڈیوٹیوں کے لئے کیا جا سکتا ہے۔  این ایس ڈی سی نے ہر ریاست میں نوڈل افسران تعینات کئے ہیں ۔ یہ افسران ضرورت کے مطابق عملے کی فراہمی کے لئے ریاستی انتظامیہ کے رابطے میں ہیں۔
  2. ڈائریکٹر جنرل ( تربیت )، نے ایم ایس ڈی ای کے تحت اپنے مراسلہ، مورخہ 31 مارچ 2020 کے تحت تمام چیف سکریٹری حضرات سے گذارش کی تھی کہ وہ 33 فیلڈ اداروں مثلاً قومی ہنر مندی تربیتی اداروں ( این ایس ٹی آئی ) کے تحت دستیاب سہولتوں کا استعمال قرنطائن مراکزآئی سولیشن وارڈ اور عارضی طبی کیمپوں کے قیام وغیرہ کے لئے کریں ۔ اس کے علاوہ ریاستوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے ریاست میں واقع آئی ٹی آئی اداروں میں دستیاب سہولتوں کا استعمال بھی اس مقصد کے لئے کریں ۔ مجموعی طور پر 15،697 آئی ٹی آئی ادارے دستیاب ہیں جن میں سے 3،055 آئی ٹی آئی ادارے سرکاری شعبے میں واقع ہیں اور 12642 نجی شعبے تحت آتے ہیں ۔

ریاستوں نے پہلے ہی درج ذیل وسائل کا استعمال کرنا شروع کر دیا ہے:

    1. این ایس ٹی آئی ( ڈبلیو ) پانی پت کی شناخت آئیسولیشن وارڈس( 41 کمرے اور 16 بیت الخلاء) کے لئے کی گئی ہے۔
    2. این ایس ٹی آئی (ڈبلیو) تھرو اننتھا پورم میں 19 کمرے اور 12 بیت الخلاء اور 6 باتھ روم ضلعی انتظامیہ کو سونپے جانے کے لئے تیار ہیں۔
    3. این ایس ٹی آئی کالی کٹ کے تحت 46 کمرے ، 16 بیت الخلاء اور 14 باتھروم ضلعی انتظامیہ کو سونپے جانے کے لئے تیار ہیں۔
    4. ضلعی انتظامیہ نے این ایس ٹی آئی لدھیانہ کی شناخت 200 افراد کے قیام کے مقام پر کی ہے یعنی یہاں نقل و مکانی کرکے آنے والے مزدوروں کو ٹھہرایا جائے گا۔
    5. این ایس ٹی آئی دہرہ دون ہوسٹل کی شناخت ، ضلعی انتظامیہ کی جان سے آئیسو لیشن وارڈ کے طور پر کی گئی ہے۔
    6. این ایس ٹی آئی چنئی ہاسٹل کی شناخت ضلعی انتظامیہ کی جانب آئیسولیشن وارڈ کے طور پر کی گئی ہے۔
    7. اڈیشہ میں غیر آر ٹی آئی اور این ایس ٹی آئی ادارے ، 38 پالیٹکنک اور کالج کا استعمال آئیسولیشن وارڈ کے طور پر کیا جا رہا ہے۔
    8. دیگر این ایس ٹی آئی اور آئی ٹی آئی ادارے تیار ہیں اور ضلعی انتظامیہ جب کبھی بھی چاہے انہیں اپنے تحویل میں لے سکتی ہے۔
  1.  کووڈ-19 کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لئے ایم ایس ڈی ای نے جن سکشن سنستھان ( جے ایس ایس ) کو ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ ضلع کلکٹر اور ضلع صحتی حکام کی نگرانی میں  ماسک تیار کرے ۔ تاحال جس قدر اطلاعات دستیاب ہیں ان کی روشنی میں 17 ریاستوں میں واقع 99 اضلاع میں 101 جے ایس ایس نے تقریباً 5 لاکھ ماسک اپنی متعلقہ ضلعی انتظامیہ کے لئے اس لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران اب تک تیار کر لیئے ہیں ۔ ڈائریکٹر جنرل ( تربیت ) ایم ایس ڈی ای نے 64 آئی ٹی آئی اور 18 این ایس ٹی آئی اداروں کی ایک فہرست ارسال کی ہے جن کی خدمات کو تمام چیف سکریٹری حضرات ماسک تیار کرنے کے لئے بروئے کار لا سکتے ہیں۔ 18 آئی ٹی آئی اور دو این ایس ٹی آئی پہلے سے ماسک تیار کرنے کے کام میں مصروف عمل ہیں۔
  2. این ایس ٹی آئی اداروں کی جانب سے کی جانے والی دیگر امدادی خدمات کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
  1. این ایس ٹی آئی ، لدھیانہ نے ایک ایرو بلاسٹر مشین تیار کر کے اسے ضلعی انتظامیہ کو سونپ دیا ہے تاکہ شہر کو سینیٹائز کیا جا سکے ۔
  2. ڈاکٹر امبیڈکر میموریل آئی ٹی آئی ( جسے پونے میں واقع کنٹونمنٹ بورڈ ، پونے مہاراشٹر چلاتا ہے ) نے کورونا کے چھوت سے مبّرا بنانے کے 6 چیمبر تیار کئے ہیں۔
  3. ارون پرتیما پاٹھک میموریل پرائیویٹ آئی ٹی آئی واقع جہان آباد ، بہار میں پبلک ٹنل سینیٹائزر مشین تیار کی ہے۔ جسے جہان آباد کے ضلعی سرکاری اسپتال میں نصب کیا گیا ہے۔
  4. فیس ماسک ، سینیٹائز کی تقسیم ، مقامی گاؤں کو جراثیم سے مبّرا بنانا، بیداری پروگراموں کا اہتمام۔
  5. آئی ٹی آئی کنّور ، کیرلا نے ضلعی انتظامیہ کو ادارے کی موٹر گاڑی سونپ دی ہے۔
  1. ایم ایس ڈی ای نے اپنے تمام افسروں اور عملے کی ایک دن کی تنخواہ پی ایم کیئرس فنڈ میں بطور عطیہ دی تھی۔ اس کے علاوہ قومی ہنر مندی ترقیات کونسل ، سیکٹر اسکل کونسلوں اور تربیت فراہم کرنے والوں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ سی ایس آر فنڈ کے ذریعے عطیات دیں۔ تنخواہوں اور سی ایس آر کی شکل میں حاصل مجموعی عطیہ 3.23 کروڑ روپئے کے بقدر ہے۔ اس کے علاوہ 2022 آئی ٹی آئی اداروں نے تا حال پی ایم کیئرس فنڈ میں 1.47 کروڑ روپئے کے بقدر کا عطیہ دیا ہے۔
  2. ایم ایس ڈی ای نے  اپنے زیر اختیار تمام اداروں کے لئے احکامات جاری کئے ہیں کہ وہ ایسے زیر تربیت افرادکو لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران پورے پورے بھتے ادا کریں  جو ان کے یہاں زیر تربیت ہیں ۔ اس کے علاوہ وزارت بھی اپنی جانب سے اس مقصد کے لئے اداروں کے سلسلے میں منظور شدہ اصولوں کے مطابق بھتوں کی بھرپائی کرے گی۔
  3. وزارت نے پہلے ہی پی ایم کے وی وائی 20-2016 اسکیم کے سلسلے میں 8 شمال مشرقی ریاستوں کے معاملے میں تربیت کاروں کے انرول منٹ کی تاریخ میں توسیع کے لئے احکامات جاری کر دیئے ہیں ۔ یعنی ان تربیت کار امیدواروں کو 21 مئی 2020 تک انرول کیا جا سکے گا۔ اس کے علاوہ تربیت کی مدت کی تجویز کو بھی 31 مئی 2020 سے بڑھا کر 31 اگست 2020 تک کر دیا گیا ہے جس کا ذکر 20-2019 کے نشانوں میں ہے۔
  4. جہاں ایک طرف آئی ٹی آئی ادارے بند کر دیئے گئے ہیں وہیں تدریس کے عمل کو جاری رکھنے کے لئے درج ذیل اقدامات کئے گئے ہیں:
  1. آن لائن وسائل مثلاً بھارت اسکل پورٹل ، کوئسٹ ایپ ، این آئی ایم آئی ورچول کلاس روم وغیرہ کے توسط سے تدریس کا سلسلہ جاری رکھنا ۔
  2. انسٹرکٹر حضرات کی جانب سے تربیت حاصل کرنے والوں کو مخصوص امور کی ذمہ داری سونپی جاتی ہے۔یعنی انہیں ملک گیر لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران سونپی گئی ذمہ داری یا کام کو مکمل کرنا ہوگا۔
  3. انسٹرکٹر حضرات باقاعدہ اور پابندی کے ساتھ وہاٹس ایپ گروپ کے توسط سے زیر تربیت افراد کے رابطے میں ہیں اور انہیں ان کے اسائنمنٹس کے سلسلے میں رہنمائی فراہم کر رہے ہیں۔

*************

( م ن ۔ م ف (

14- 04- 2020

 U. No. 1705



(Release ID: 1614263) Visitor Counter : 163