زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

حکومت نے ، ریاست کے وزرائے زراعت کے ساتھ ، زراعت کے مرکزی وزیر کی ویڈیو کانفرنس میں کی گئی بات چیت کی تعمیل کے طور پر بہت سے فیصلوں سے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو واقف کرایا


پی ایس ایس کے تحت دلہن اور تلہن کی خریداری شروع کرنے کی تاریخ کا فیصلہ ریاستیں کریں گی

لاک ڈاؤن کے دوران سبھی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا گیا ہے کہ  گلنے سڑنے والی فصلوں کے لیے کسانوں کو ان کی اجرت کی قیمتوں کو یقینی بنانے کے لیے مارکٹ میں  مداخلت کرنے سے متعلق اسکیم لاگو کریں

ریل گاڑیوں کے ذریعے گلنے سڑنے والی زرعی مصنوعات ، بیج ، دودھ اور ڈیری مصنوعات سمیت لازمی اشیاء سبھی اہم شہروں میں بھیجی جا رہی ہیں

Posted On: 09 APR 2020 7:54PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 09 اپریل 2020 / زراعت، تعاون اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کووڈ – 19 وبا کی وجہ سے کیے گیے لاک ڈاؤن کے سبب کسانوں اور زرعی سرگرمیوں سے متعلق معاملات پر بات چیت کے لیے سبھی ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ایک ویڈیو کانفرنس منعقد کی حکومت ہند نے اس بات چیت پر عمل کرتے ہوئے مندر ذیل فیصلے کیے ہیں اور ان فیصلوں سے آج سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کو آگاہ کر دیا ہے۔

  • حکومت نے  فیصلہ کیا ہے  کہ قیمت کی امدادی اسکیم (پی ایس ایس) کے تحت دلہن اور تلہن کی خریداری کی شروعات کی تاریخ  کے بارے میں متعلقہ ریاستیں فیصلہ کریں گی ۔  یہ خریداری ، خریداری شروع کرنے کی تاریخ سے 90 دن تک جاری رہے گی۔
  • زراعت ، تعاون اور کسانوں کی بہبود کے محکمے نے گلنے سڑنے والی زرعی مصنوعات کے لیے اجرت کی قیمتوں کو یقینی بنانے کی غرض سے،  مارکیٹ میں مداخلت کی اسکیم کی تفصیلات سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھیج دی ہیں۔  ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس اسکیم پر عمل کریں جس کی  50 فیصد  لاگت حکومت ہند برداشت  کرے گی (جبکہ شمال مشرقی ریاستوں کے لیے لاگت کا 75 فیصد حصہ حکومت ہند برداشت کرے گی)۔ تفصیلی رہنما خطوط سے ریاستوں کو آج جاری کیے گیے سرکلر کے ذریعے واقف کرا دیا گیا ہے۔
  •  دیگر پیش رفت –
  • 24.03.2020 سے لاک ڈاؤن مدت کے دوران پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم کسان) اسکیم کے تحت تقریباً  7 روڑ 92 لاکھ کسان کنبوں  کو  فائدہ پہنچایا جا چکا ہے اور اب تک 15,841   کروڑ روپے کی رقم جاری کی جا چکی ہے۔
  • ریاستی سرکاروں  / یو ٹی کو  04 اپریل 2020 کو  ہدایت جاری کی گئی کہ وہ راست مارکیٹنگ میں آسانی پیدا کریں جس سے کسانوں  / ایف پی او / کو آپریٹیو وغیرہ سے براہ راست خریداری کرنے کا موقع ملے۔  یہ خریداری بڑے پیمانے کے بائر / بڑے خردہ فروش ، ریاستی اے پی ایم سی قانون کے تحت کر سکیں گے۔ تمل نادو ، کرناٹک جیسی بہت سی ریاستوں نے جاری ہدایت کے مطابق کام کرنا شروع کر دیا ہے۔
  • ریلوے کے محکمے نے  وقت کی پابند 109  پارسل ریل گاڑیاں شروع کی ہیں۔ جن کے ذریعے  گلنے سڑنے والی زرعی مصنوعات ، بیج، دودھ اور ڈیری مصنوعات سمیت لازمی اشیاء کی سپلائی کی جائے گی۔ لاک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد سے لے کر اب تک پارسل لے جانے والی خصوصی ریل گاڑیوں کے لیے 59 راستوں  (109  ریل گاڑیوں) کے بارے میں نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بھارت کے تقریباً سبھی اہم شہروں کو لازمی اور گلنے سڑنے والی چیزوں کی ٹرانسپورٹیشن کے  لیے بہت تیزی سے مربوط کر دیا  جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ امید ہے کہ ان  خدمات میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔
  • اس سے پہلے ای- نام ایپ میں لاجسٹک کا طریقہ کار جوڑا گیا تھا۔  اس طریقہ کار کو کسان اور تجارت کار استعمال کر رہے ہیں اور 200 سے زیادہ افراد  اسے پہلے سے ہی  استعمال کر رہے ہیں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔

U - 1584


(Release ID: 1613203) Visitor Counter : 236