وزیراعظم کا دفتر
وزیراعظم نے سیاسی پارٹیوں کے قائدین سے گفت وشنید کی
حکومت کی ترجیح ہر زندگی کو بچانے کی ہے:وزیراعظم
آج کے تبادلہ خیالات سے مثبت انداز فکر اور مثبت سیاست کا اظہار ہوتا ہے، بھارت کی مضبوط جمہوری بنیادوں کی توثیق ہوتی ہے اور امداد باہمی پر مبنی وفاقی جذبے کا ثبوت ملتا ہے: وزیراعظم
ملک کی صورت حال سماجی ایمرجنسی جیسی ہے اور اس کے لئے سخت فیصلے لینے ضروری ہوگئے ہیں، ہمیں چوکس رہنا چاہئے: وزیراعظم
ریاستوں، ضلعی انتظامیہ اور ماہرین نے وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لئے لاک ڈاؤن کی توسیع کی تجویز پیش کی ہے: وزیراعظم
قائدین کی جانب سے جو رد عمل حاصل ہوا ہے، اس کی روشنی میں پالیسی اقدامات درکار ہوں گے، لاک ڈاؤن پر تبادلہ خیالات اور آگے کے راستے پر بھی بات چیت ہوئی
Posted On:
08 APR 2020 3:33PM by PIB Delhi
نئی دہلی،8؍اپریل،وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج پارلیمنٹ میں ویڈیو کانفرنس کے توسط سے سیاسی پارٹیوں کے فلور قائدین سے گفت وشنید کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا کو کووڈ – 19 کی سنگین چنوتی کا سامنا ہے اور موجودہ صورت حال پورے عہد کو بدلنے کے متقاضی ہے یعنی بنی نوع انسانی کی تاریخ میں یہ ایک اہم موڑ ہے اور ہمیں اس کے اثرات سے نبرد آزما ہونے کے لئے خود کو تیار کرنا ہوگا۔ انہوں نے اس وبائی مرض کے خلاف جد وجہد میں یکجا ہوکر مرکزی حکومت کے ساتھ کوششیں کرنے کے لئے ریاستی حکومتوں کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک نے سیاست کے تمام شعبوں کے قائدین کو یکجا ہوکر مثبت انداز کے ساتھ کام کرتے ہوئے دیکھا ہے اور اس جد جہد میں سبھی متحد ہیں۔ انہوں نے جذبہ باہم ، نطم وضبط، وابستگی اور عہد بندگی کے جذبے کی بھی ستائش کی، جس کے ساتھ ہر شہری اس کوشش میں اپنا تعاون دے رہا ہے، خواہ وہ سماجی طور پر فاصلہ برقرار رکھنے کا عمل ہو، جنتا کرفیو ہو یا لاک ڈاؤن۔
وزیراعظم ابھرتی ہوئی صورت حال کے اثرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وسائل کی قلت نظر آرہی ہے، تاہم بھارت ان چند ممالک کی صف میں شامل ہے جو اب تک اس وائرس کے پھیلاؤ کی رفتار کو روکنے میں کامیاب رہے ہیں، انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ صورت حال لگاتار تغیر پذیر ہوتی رہتی ہے اور ہر کسی کو ہمہ وقت چاق وچوبند رہنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ ملک میں صورت حال سماجی ہنگامی حالات جیسی ہے۔ ملک کو سخت فیصلے لینے کے لئے مجبور ہونا پڑا ہے اور ہمیں چوکس رہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعدد ریاستی حکومتوں ، ضلعی انتظامیہ اور ماہرین کی جانب سے لاک ڈاؤن کے عمل میں توسیع کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔
وزیراعظم نے بطور خاص اشارہ کیا کہ بدلتی ہوئی صورت حال میں ملک کو شانہ بہ شانہ اپنے کام کاج کے طرز اور کام کرنے کے انداز میں بھی تبدیلی لانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ترجیح ہر کس وناکس کی زندگی کو بچانے کی ہے۔ انہوں نے کہا ملک کو سنگین اقتصادی چنوتیاں کووڈ – 19 کے نتیجے میں درپیش ہیں اور حکومت ان پر قابو پانے کے لئے پابند عہد ہے۔
حکومت کے سرکردہ افسران نے ابھرتی ہوئی چنوتیوں سے نمٹنے کے لئے کئے جارہے اقدامات کی تفصیلات پیش کیں۔ ان تفصیلات میں پی ایم غریب کلیان یوجنا کے تحت تقسیم کئے جانے والے فوائد کی روداد بھی شامل تھیں۔
قائدین نے میٹنگ کے انعقاد کے لئے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا، ان کی جانب سے کئے گئے بروقت اقدامات کی ستائش کی اور کہا کہ پورا ملک اس بحران میں ان کے پیچھے متحد ہوکر کھڑا ہے۔ انہوں نے حفظان صحت کے کارکنان کی حوصلہ افزائی کرنے پر بھی بات کی، جانچ پڑتال کی سہولتوں میں اضافہ لانے اور چھوٹی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھوک اور سوئے تغذیہ کی چنوتیوں سے نمٹنے کی ضرورت اور مدد فراہم کرنے کی بات بھی کی۔ انہوں نے اس وبائی مرض کے خلاف ملک کی صلاحیت میں اضافے کے لئے اقتصادی اور دیگر پالیسی اقدامات پر بھی بات کی۔ قائدین نے موجودہ لاک ڈاؤن بڑھانے اور لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد کی صورت حال سے نمٹنے کے سلسلے میں بھی اپنی جانب سے تجاویز پیش کیں۔
وزیراعظم نے ان کی مثبت تجاویز اور فیڈ بیک کے لئے قائدین کا شکریہ ادا کیا اور یہ بھی کہا کہ اس جد وجہد میں ان کی جانب سے جس یکجہتی کا اظہار کیا گیا ہے اس سے ملک کی جمہوری بنیادوں کی تصدیق ہوتی ہے اور امداد باہمی پر مبنی وفاقیت کا اظہار ہوتا ہے۔
پارلیمانی امور کے وزیر ، حکومت ہند کے سینئر افسران اور ملک بھر کی سیاسی پارٹیوں کے قائدین نے اس گفت وشنید میں حصہ لیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(م ن-- ق ر)
U-1542
(Release ID: 1612249)
Visitor Counter : 255
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam