سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
پونے کا اسٹارٹ اپ کووڈ- 19 اسکریننگ کے لئے تیزی سے کام کرنے والا تشخیصی کٹ تیار کررہا ہے
مستقبل میں ممکن ہے کہ ایک گھنٹے میں 100 نمونوں کی جانچ کی جاسکے
ڈی ایس پی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما کا کہنا ہے کہ کووڈ-19 کی جانچ کے سلسلے میں سب سے بڑی چنوتی یہ ہے کہ یہ تیز رفتار ، لاگت کے لحاظ سے کفایتی، ٹھیک ٹھیک نتائج دینے والی اور جہاں ضرورت ہو اس جگہ پر قابل رسائی سہولت کے ساتھ دستیاب ہو،
کووڈ-19 کے لئے مخصوص طور پر وضع کردہ سی او وی ای- سینس ٹیکنالوجی درکار ہے
چین ری ایکشن پر مبنی بہتر پولی مرس تشخیصی کٹ اور ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کے لائق چپ پر مبنی ماڈیول، جس کا استعمال تیز رفتار اسکریننگ کے لئے کیا جانا ہے، دو مصنوعات تیار کی گئی ہیں
ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے لائق تیز رفتار تشخیصی کٹ باقاعدہ نگرانی کے ذریعے دوبارہ اس مرض کے واپس لوٹ آنے کے خدشات کا بھی سد باب کرے گا
Posted On:
08 APR 2020 11:31AM by PIB Delhi
نئی دہلی،8؍اپریل،2018 میں قائم ہوا ایک اسٹارٹ اپ، ایک تیز رفتار تشخیصی کٹ بنانے میں مصروف ہے اور اس کے تحت سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کے سرمائے تیز رفتار طریقے سے اس وبائی مرض کی تشخیص کے لئے اختراعی مصنوعات تیار کی جارہی ہیں اور اس کے لئے یعنی کووڈ – 19 کی تشخیص کے مقصد سے دو ماڈیولس وضع کئے گئے ہیں۔
ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش کا کہنا ہے کہ کووڈ – 19 کی جانچ کے عمل میں جو چنوتیاں درپیش ہیں، ان میں بڑی چنوتیوں میں جانچ کی رفتار، جانچ کے عمل میں آنے والی لاگت، صحیح سے جانچ پر مبنی نتائج اور جہاں ضرورت ہو وہاں، یا استعمال کی جگہ تک رسائی ان میں شامل ہیں۔ متعدد اسٹارٹ اپ نے ان ضروریات کی تکمیل کے لئے خلقانہ اور اختراعی طریقے وضع کئے ہیں۔ ڈی ایس ٹی کی جانب سے ٹیکنالوجی کی بنیادوں پر معقول پائے گئے نمونوں کو کاروباری پیمانے پر سلسلے وار طریقے سے تیار کرنے کے لئے آسانیاں فراہم کی جارہی ہیں۔
پیچیدہ امراض مثلاً کینسر، جگر کی تکالیف اور نوزائیدہ بچوں میں لاحق ہونے والی دیگر پریشانیوں کی جلد از جلد شناخت اور تشخیص کے لئے اومنی سینس نام کا ایک یونیورسل پلیٹ فارم پہلے سے موجود ہے اور اسی اصول پر عمل کرتے ہوئے کمپنی نے کووڈ -19 کے لئے سی او وی ای- سینس نام کی ایک ٹیکنالوجی مخصوص طور پر وضع کرنے کی تجویز رکھی ہے۔ سی او وی ای- سینس کے لئے ایک پیٹنٹ بھی داخل کیا گیا ہے، جس کی مدد سے تیز رفتاری کے ساتھ پورے وثوق کی نتائج کی حامل جانچ اور پورے عمل کو آسان بنانے کا ایک تیز رفتار طریقہ وضع کیا جاسکے گا۔
کمپنی کا منصوبہ یہ بھی ہے کہ مزید دو مصنوعات تیار کی جائیں، ان میں سے ایک جدید ترین پولی مرس چین ری ایکشن (پی سی آر) پر مبنی تشخیصی کٹ ہوگا، جو موجودہ طریقوں ( ابھی ایک گھنٹے میں محض 50 نمونوں کی ہی جانچ کی جاسکتی ہے) کے مقابلے میں کم وقت لے گا اور زیادہ صحیح نتائج دے گا اور چپ سینسنگ ٹیکنالوجی پر مبنی ایک تیز رفتار اسکریننگ چپ پر مبنی پورٹیبل ماڈیوبل وضع کیا جائے گا، جس کے ذریعے نشان زد آبادی کی تیز رفتاری سے جانچ کی جاسکے گی اور ایک نمونے پر 15 منٹ سے بھی کم کے اندر جائے موقع نتائج حاصل کئے جاسکیں گے۔ کی جانے جانچ میں استعمال ہونے والے نمونوں کی تعداد مستقبل میں اور زیادہ بڑھ سکتی یعنی ایک گھنٹے میں 100 نمونوں کی جانچ ممکن ہوسکے گی۔
فاسٹ سینس تشخیصی کٹ کے تحت، جو سہولت فراہم ہوگی اس کے ذریعے جائے موقع تیزی کے ساتھ نتائج حاصل ہوسکیں گے اور از حد تربیت یافتہ ماہرین تکنیکات کے بغیر بھی کووڈ – 19 کے خلاف بھارت کی جانب سے کی جانے والی جانچ کی کوششوں کو تقویت فراہم کی جاسکے گی۔
مذکورہ دونوں ماڈیولس کسی بھی مقام اور ہاٹ اسپاٹ مثلاً ہوائی اڈوں، از حد گھنی آبادی والے علاقوں، اسپتالوں وغیرہ میں قائم کئے جاسکیں گے، جہاں پر آبادی کی جانچ ممکن ہوسکے گی اور اس امر کو بھی یقینی بنایا جاسکے گا کہ کورونا کا جرثومہ صحت مند افراد تک نہ پہنچے اور ایک گھنٹے سے بھی کم کی مدت میں اعداد وشمار حاصل کئے جاسکیں۔ کمپنی ان دونوں ماڈیولس کی لاگت کو کم کرنے کے پہلو پر بھی کام کررہی ہے تاکہ انہیں مزید قابل استطاعت بنایا جاسکے۔
ٹیم نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائیرو لوجی کے ساتھ تعاون اور اشتراک کا منصوبہ بھی بنارہی ہے جس کے تحت رسمی منظوری کے مراحل طے کئے جارہے ہیں تاکہ عملی تجزیہ کا کام مکمل ہوسکے اور پوری ٹیم مارکیٹ میں کام کرنے والی قوتوں کے ساتھ بھی رابطہ بنائے ہوئے ہے تاکہ بڑے پیمانے پر ان آلات کی تنسیب ممکن ہوسکے۔
تصویر نمبر: سی او وی- سینس کی فنکشنگ کا ایک خاکہ
مذکورہ ٹیم جو اس سلسلے میں کوشاں ہے، اس میں وائرولوجی، مولیکیولر بائیولوجی اور بائیو انسٹرومنٹیشن کے ماہرین شامل ہیں، جو 8 سے 10 ہفتے میں ایک پروٹو ٹائپ پیش کرسکتے ہیں۔ کمپنی نے اندرونی خانہ بھی کچھ سہولتوں کا بھی انتظام کیا ہے جو ان آلات کی تنسیب میں اضافے میں مدد گار ہوسکتی ہیں۔
اس کے علاوہ رواں وبائی مرض کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لئے تیز رفتاری سے تشخیص کرنے والا کٹ ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جایا بھی جاسکتا ہے اور ریگولر نگرانی کے ذریعے اس مرض کو دوباری عود کرنے سے بھی روکا جاسکتا ہے۔ کم لاگت اور عملی طور پر استعمال میں آسان یہ طریقہ دیہی آبادی تک لے جایا جاسکتا ہے اور شہری صحتی بنیادی ڈھانچے پر پڑنے والے اضافی وزن کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔
(مزید تفصیلات جاننے کے لئے براہ راست ڈاکٹر پریتی نگم جوشی، ڈائریکٹر فاسٹ سیسنس ڈئگونیسٹکس سےpreetijoshi@fastsensediagnostics.com , Mob: 8975993781سے رابطہ قائم کریں۔)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(م ن-- ق ر)
U-1535
(Release ID: 1612233)
Visitor Counter : 199
Read this release in:
English
,
Urdu
,
Hindi
,
Marathi
,
Assamese
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Telugu
,
Kannada