سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ڈی ایس ٹی نے کووڈ – 19 کی روک تھام کی غرض سے ناک میں لگانے والے جیل کی تیاری میں سرمائے کو منظوری دی
ناک میں لگانے والے جیل کی تیاری دوسرے احتیاطی اقدامات کے ساتھ ہو رہی ہے۔ اس سے اضافی دفاعی پرت حاصل ہوگی: ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر آشو توش مشرا
Posted On:
08 APR 2020 11:42AM by PIB Delhi
نئی دہلی،8؍اپریل،محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی ( ڈی ایس ٹی) کا ایک آئینی ادارہ سائنس اینڈ انجینئرنگ ریسرچ بورڈ (ایس ای آر بی) نوول کورونا وائرس کو بے اثر بنانے ، یعنی کووڈ – 19 مانع ایجنٹ کی تیاری میں آئی آئی ٹی ممبئی کے محکمہ بائیو سائنس اور بائیو انجینئرنگ ( ڈی بی بی) کی ٹیکنالوجی میں مدد فراہم کر رہا ہے۔
آئی آئی ٹی ممبئی کا محکمہ بائیو سائنسز اور بائیو انجینئرنگ کی ٹیم ایک جیل تیار کررہی ہے، جسے ناک کے اندرونی حصے میں لگایا جاسکے گا ، جو کہ کورونا وائرس کے انسان کے اندر داخل ہونے کا اہم راستہ ہے۔ اس سلسلے میں سرمایہ کاری سے مذکورہ محکمے کی ٹیم کو مدد حاصل ہوگی۔ وائرس کے اس حل سے نہ صرف عام صحت کارکنوں کی حفاظت ہوگی بلکہ اس کے نتیجے میں سماج میں کووڈ - 19 کے پھیلا ؤ میں بھی کمی آسکتی ہے اور اس طرح مرض پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
کووڈ – 19 کی متعددی نوعیت، ڈاکٹروں اور نرسوں سمیت حفظان صحت کے عملہ، جو کووڈ – 19 کے مریضوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں، خاص طور سے جن میں مرض کا پتہ نہیں لگتا اور ا ن سے مرض کے پھیلنے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے، ان سے انہیں زیادہ سے زیادہ خطرہ لاحق رہتا ہے۔
مذکورہ ٹیم نے ایس اے آر ایس - سی او وی – 2 وائرس یعنی کووڈ- 19 کے محرک ایجنٹ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے دو طریقے سے منصوبہ بندی کی ہے۔ ابتدائی طور پر چونکہ یہ وائرس مریض پھیپھڑے میں اپنی تعداد کرتے ہیں، اس لئے حکمت عملی کا پہلا عنصر یہ ہوگا کہ وائرس کو مریض کے پھیپھڑے میں داخل ہونے سے روکا جائے۔ اس سے مریض کے سیل میں انفیکشن کو روکا جاسکے گا، پھر بھی وائرس چونکہ فعال رہے گا اس لئے انہیں بے عمل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
دوسری حکمت عملی میں حیاتیاتی عنصر کو اس میں شامل کیا جائے گا جو ڈیٹرجنٹ کے طور پر جسم میں موجود وائرس کو بے اثر بنائیں گے۔ اس طریقہ کار کی تکمیل پر ایک جیل تیار کیا جائے گا جسے ناک کے اندرونی حصوں میں لگایا جاسکے گا۔
محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما نے کہا کہ ’’ہمارے صحت کارکنان اور کووڈ -19 وائرس کے جنگ میں سرخیل دوسرے کارکنان فل پروف 200 فیصد تحفظ کے حق دار ہیں۔ ناک میں لگانے والی جیل دوسرے احتیاطی اقدامات کے طور پر تیار کی جارہی ہے جس سے اضافی دفاعی پرت حاصل ہوگی‘‘۔
آئی آئی ٹی ممبئی کے محکمہ بائیو سائنس اور بائیو انجینئرنگ کے پروفیسر کرن کونڈا باگل ، پروفیسر وینتی بنرجی، پروفیسر آشوتوش کمار اور پروفیسر سامک سین اس پروجیکٹ کا حصہ ہوں گے۔ مذکورہ ٹیم کو وائرولوجی (سمیات) ، اسٹرکچرل بائیولوجی ، بائیو فیزکس، بائیو میٹریل اور ڈرگ ڈیلیوری کے شعبے میں مہارت رکھتی ہے۔ امید ہے یہ ٹیکنالوجی تقریبا 9 ماہ کے اندر مکمل ہوجائے گی۔
(مزید تفصیلات کے لئے پروفیسر کرن کونڈا باگل ، kirankondabagil@iitb.ac.in, Mob: 9619739630سے رابطہ کریں)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(م ن-ش س- ق ر)
U-1532
(Release ID: 1612229)
Visitor Counter : 157
Read this release in:
Telugu
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Assamese
,
Bengali
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Kannada