کابینہ

مہاراشٹر کے ودھاون میں ایک نئی بڑی بندرگاہ کے قیام کو کابینہ کی منظوری

Posted On: 05 FEB 2020 1:47PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،05؍فروری:وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے مہاراشٹر کے دہانو کے قریب واقع ودھاون میں ایک بڑی بندرگاہ کے قیام کو اصولی طورپر منظوری دے دی ہے۔

پروجیکٹ کی کل لاگت 65,544.54کروڑ روپے ہونے کی امید ہے۔

ودھاون بندرگاہ ‘‘لینڈ لارڈ ماڈل’’کی بنیاد پر بنائی جائے گی۔پروجیکٹ کے عمل درآمد کے لئےمساوی یا 50 فیصد سے زائد کی شراکت کے طورپر جواہر لعل نہرو پورٹ ٹرسٹ (جے ایم پی ٹی)کے ساتھ ایک اسپیشل پرپس وہیکل(ایس پی وی) تشکیل دیاجائے گا۔ ایس پی وی ، بندرگاہ کے حصول، بریک واٹر کی تعمیر سمیت بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کرے گی۔ اس کے علاوہ یہ اندرونی علاقوں کے ساتھ رابطہ بھی قائم کرے گی۔تمام کاروباری سرگرمیاں  پرائیویٹ ڈیولپروں کے ذریعہ پی پی پی موڈ میں چلائی جائیں گی۔

جواہر لعل نہرو بندرگاہ یا پورٹ ہندوستان میں سب سے بڑی اور دنیا میں 5.1ملین ٹی ای یو(ٹوئنٹی فٹ کے مساوی یونٹ)کے ساتھ 28ویں بڑی بندرگاہ ہے۔یہاں تک کہ جواہر لعل نہرو بندرگاہ کے چوتھے ٹرمنل کے تکمیل کے بعد 2023ء تک اس کی صلاحیت میں 10 ملین ٹی ای یو کا اضافہ ہوجائے گا اور اس کے بعد یہ دنیا کی 17ویں سب سے بڑی کنٹینر بندرگاہ بن جائے گی۔ودھاون بندرگاہ کے بننے کے بعد ہندوستان دنیا کے صفحہ اول کی 10کنٹینر بندرگاہوں میں شامل ہوجائے گا۔

مہاراشٹر میں ہندوستان کی سب سے بڑی کنٹینر بندرگاہ جے این پی ٹی میں ہے، جو مہاراشٹر ، شمالی کرناٹک، تلنگانہ کے اندرونی علاقوں اور گجرات ، مدھیہ پردیش، راجستھان، این سی آر، پنجاب اور اترپردیش کے ثانوی اندرونی علاقوں کی ضرورتیں پوری کرتا ہے۔یہاں بحری جہازوں کو کھینچنے والی بندرگاہ کی ضرورت ہے، جہاں دنیا کی سب سے بڑے کنٹینر کے حامل بحری جہاز لنگر انداز ہوں گے اور ایک بار جب اس کی منصوبہ بند صلاحیت حاصل ہوجائے گی تو جے این پی ٹی بندرگاہ 10 ملین  ٹی ای یو کی پوری صلاحیت کو بروئے کار لائےگی۔جی این پی ٹی اور مُندرا ملک میں کنٹینروں کے لنگر انداز ہونے والی دو بندرگاہیں  ہیں(یہاں صرف درمیانی سائز کے کنٹینر بردار بحری جہاز ہی لنگر انداز ہوں گے)، ان کی بالترتیب 15 ایم اور 16 ایم تک کھینچنے کی صلاحیت ہے، جبکہ دنیا کے سب سے بڑی گہرائی میں  کنٹینروں کی کھینچائی کرنے والے جدید بندرگاہوں کے لئے 28 ایم اور20 ایم ڈرافٹ کی ضرورت ہے۔ ودھاون بندرگاہ میں سمندر کے قریب تقریباً 20 میٹر قدرتی ڈرافٹ کی صلاحیت ہے، جو اسے بندرگاہ تک بڑے بڑے بحری جہازوں کو کھینچنا ممکن بناتا ہے۔ودھاون بندرگاہ کی تیاری سے 25000-16000ٹی ای یو کنٹینر بردار بحری جہازوں کو  کھینچنے کی صلاحیت کے قابل بناتا ہے، ج سے اسے بڑے پیمانے معاشی سرگرمیوں کا فائدہ حاصل ہوگا اور کلیدی لاگت  میں کمی آئے گی۔

کنٹینر بردار بحری جہاز کے سائز میں روز بروز ہورہا  اضافہ اس بات کو ناگزیر بناتا ہے کہ ہندوستان کے مغربی ساحل پر گہرے ڈرافٹ کنٹینر بندرگاہیں بنائی جائیں۔ قدرو قیمت میں اضافے والے مینوفیکچرنگ سیکٹر کی وجہ سے کارگو کے کنٹینرائزیشن میں اضافہ ہورہا ہے۔ ایسی حالت میں مینوفیکچرنگ سے متعلق سرگرمیوں میں آسانیاں بہم پہنچانے کی غرض سے قدروقیمت میں اضافے کے حامل درآمدات و برآمدات کے لئے ہماری بندرگاہوں کے بنیادی ڈھانچوں کو تیار کرنا کافی اہم ہوگیا ہے۔جے این پی ٹی میں کنٹینروں کی آمدو رفت سے اندرون ملک موجودہ 4.5ایم ٹی ای یو کی صلاحیت بڑھ کر 25-2022ء تک 10.1ایم ٹی ای یو ہوجانے کی امید ہے۔ اس وقت جے این پی ٹی کی پوری صلاحیت بروئے کار لائی جائے گی۔ کنٹینر ٹریفک کے ڈیمانڈ میں کلیدی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے منصوبے کے بعد مزید تیزی آئے گی اور برآمدات نیز مینوفیکچرنگ کے لئے ‘میک اِن انڈیا’ مہم کو تقویت حاصل ہوگی۔

 

*************

 

م ن۔ش س ۔ ن ع

 (U: 557)



(Release ID: 1602056) Visitor Counter : 175