کابینہ

کابینہ نے ہندوستان اور برازیل کے درمیان حیاتیاتی توانائی تعاون سے متعلق مفاہمت نامے پردستخظ کرنے کو منظوری دی

Posted On: 24 DEC 2019 4:36PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،24؍دسمبر:وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے ہندوستان اور برازیل کے دوران حیاتیاتی توانائی تعاون سے متعلق مفاہمت نامے پر دستخط کرنے کو منظوری دی۔

ہندوستان اور برازیل دنیا میں توانائی کے بڑے صارف ہیں۔ برازیل پورے ایل اے سی (لاطینی امریکہ اور کیریبین)خطے میں ہندوستان کے سب سے اہم تجارتی شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ فی الحال برازیل حیاتیاتی ایندھن کا سب سے بڑا پروڈیوسر اور صارف ملک ہے۔ حیاتیاتی ایندھن اوربایو الیکٹری سٹی کا برازیل کے توانائی مشن میں 18 فیصد کا تعاون ہے۔ ہندوستان نے بھی حیاتیاتی ایندھن کے شعبے پر مضبوطی سے توجہ مرکوز کی ہے اور حیاتیاتی ایندھنوں سے متعلق 2018ء میں اعلان شدہ نئی پالیسی کے مطابق سال 2030ء تک پیٹرول میں 20 فیصد ایتھنول کو ملانے اور ڈیزل میں 5 فیصد بایو ڈیزل کی ملاوٹ کو حاصل کرنے کا ہدف رکھا ہے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور برازیل کے صدر کے درمیان 2016ء میں ہندوستان میں ہوئی میٹنگ کے دوران دونوں فریقوں نے دوسری نسل کے حیاتیاتی ایندھنوں کے شعبے کے ساتھ ساتھ ساتھ قابل تجدید توانائی کی تحقیق و ترقی میں تعاون کے لئے اتفاق کیا تھا۔

اس سلسلے میں یہ مفاہمت نامہ فیڈ اسٹاک ، صنعتی  کنورزن، تقسیم اور حتمی استعمال کے شعبوں سمیت حیاتیاتی تنوع ، بایو الیکٹری سٹی ، بایو گیس سپلائی چین میں تعاون کرنے اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا ڈھانچہ دستیاب کراتا ہے۔اس مفاہمت نامے کی چند دیگر خصوصیات میں ، گنا، اناج، تلہن، چاول اور لگنائٹن فصلوں سمیت حیاتیاتی توانائی کے لئے بایو ماس کے سلسلے میں زرعی طریقہ کار سے متعلق معلومات کا لین دین ، حیاتیاتی ایندھنوں کے استعمال پر مبنی گرین ہاؤس گیس کے اخراج کو کم کرنے کی پالیسیاں ، دوری تجزیے کا استعمال اور منظم بازار میں اخراج، کم کاری سرٹیفکیٹ کا اجراء اور تجارتی پہلوؤں اور اعلیٰ معیار کے حیاتیاتی ایندھنوں سمیت حیاتیاتی ایندھنوں کی بازار تک رسائی اور استحکام کے حل کے لئے مشترکہ صورتحال کوبہتر بنانا، حیاتیاتی ایندھنوں کے ساتھ مرکب حیاتیاتی ایندھنوں کے مختلف فیصد کے لئے ضروری انجن اور ایندھن اصلاح اور تصفیہ شامل ہیں۔

********************

 

م ن۔م م ۔ ن ع

U-6015



(Release ID: 1597556) Visitor Counter : 93