کابینہ
مرکزی کابینہ نے پردھان منتری آواس یوجنا –گرامین کو مارچ 2019ء کے بعد بھی(پی ایم اے وائی-جی مرحلہ-II) جاری رکھنے کی منظوری دی
Posted On:
19 FEB 2019 9:04PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 19فروری 2019؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے پردھان منتری آواس یوجنا –گرامین کو مارچ 2019ء کے بعد بھی(پی ایم اے وائی-جی) مرحلہ –II کو اس طرح سے جاری رکھنے کی منظوری دی ہے:
- پی ایم اے وائی-جی مرحلہ- II کے تحت سال 2022ء تک کل 1.95کروڑ گھروں کی تعمیر کرانے کا ہدف۔
- دیہی ہاؤسنگ اسکیم پردھان منتری آواس یوجنا کو جاری رکھنا۔
- پی ایم اے وائی-جی کےمرحلہ-I کے موجودہ اصول و ضوابط کے مطابق 20-2019ء تک دوسرے مرحلے میں 60 لاکھ مکانات کی تعمیر کا نشانہ، جس میں 76,500کروڑ روپے کا مالی خرچ شامل ہے۔ (اس میں مرکز کا شیئر 48,195 کروڑ روپے اور ریاست کا شیئر 28,305کروڑ روپے ہے)
- موجودہ طریقہ کار کے مطابق اسکیم ؍پروگرام کے تیسرے فریق کے ذریعے تجزیئے کی بنیاد پر اس کا مناسب تجزیہ اور منظوری کے بعد اگلے مالیاتی کمیشن کے دور میں یوجنا 20-2019ء کے بعد 22-2021ء تک یہ اسکیم کو جاری رکھنا۔
- آخری آواس کی فہرست سے اضافی اہل کنبوں کی شمولیت +ان ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے ترجیحی بنیاد پر1.95 کروڑ کی سیلنگ کے ساتھ، ان ریاستوں کو ترجیح دی جائے گی، جہاں پی ڈبلیو یو ایل ختم ہوچکی ہے، پی ایم اے وائی-جی کی پرماننٹ ویٹنگ لسٹ(پی ڈبلیو ایل) اور وزارت خزانہ کے ساتھ صلاح و مشورہ کے بعد دیہی ترقیات کی وزارت کی منظوری سے ان ریاستوں؍مرکز زیر انتظام علاقوں کو ہدف دیئے جائیں گے۔
- پروگرام کے بندوست کی اکائی (پی ایم یو) اور قومی تکنیکی امدادی ایجنسی (این ٹی ایس اے)کو 20-2019ء تک جاری رکھنا۔
- یوجنا کی مجوزہ مدت تک اے بی آر کے موجودہ میکنزم کے ذریعے اضافی مالی ضرورتوں کے لئے ادھار۔
- پروگرام فنڈ کے انتظامی اخراجات میں کٹوتی کرکے اسے چار فیصد سے دو فیصد کرنا۔ انتظامی شعبوں کے لئے مختص دو فیصد کے پروگرام فنڈ کو تقسیم کیا جائے گا۔ 0.30 فیصد پروگرام فنڈ مرکزی کے سطح پر رہے گی اور بقیہ 1.70 فیصد کو انتظامی فنڈ کی شکل میں ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے جاری کی جائے گی۔
فوائد:
باقی بچے ہوئے دیہی کنبوں کو جو بے گھر ہیں یا اپنے پرانے گھروں میں رہ رہےہیں، انہیں 2022ء تک پکے مکانات دیئے جائیں گے۔
م ن۔م ع۔ن ع
U: 1128
(Release ID: 1565611)
Visitor Counter : 135