وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

دیپاولی یونیسکو کی انسانیت کے غیر محسوس ثقافتی ورثے کی نمائندہ فہرست میں شامل


ہندوستان کے لیے اور دنیا بھر کی اُن برادریوں کے لیے یہ انتہائی فخر کا لمحہ ہے جو دیوالی کی لازوال روح کو زندہ رکھے ہوئے ہیں: جناب گجیندر سنگھ شیخاوت

प्रविष्टि तिथि: 10 DEC 2025 12:09PM by PIB Delhi

نئی دہلی کے لال قلعہ میں منعقدہ یونیسکو کی بین حکومتی کمیٹی کے 20 ویں اجلاس کے دوران ، دیپاولی ، جو ہندوستان کی سب سے زیادہ مشہور زندہ روایات میں سے ایک ہے ، کو آج انسانیت کے غیر محسوس ثقافتی ورثے کی نمائندہ فہرست میں شامل کیا گیا ہے ۔

اس نوشتے کو مرکزی وزیر ثقافت جناب گجیندر سنگھ شیخاوت ، وزارت ثقافت کے سکریٹری جناب وویک اگروال کے ساتھ وزارت ثقافت کے سینئر عہدیداروں اور 194 رکن ممالک کے مندوبین ، بین الاقوامی ماہرین اور یونیسکو کے عالمی نیٹ ورک کے نمائندوں کی موجودگی میں اپنایا گیا ۔

بین الاقوامی مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر ثقافت نے کہا کہ یہ نوشتہ ہندوستان اور دنیا بھر کی  اُن برادریوں کے لیے بے پناہ فخر کا لمحہ ہے جو دیپاولی کے لازوال جذبے کو زندہ رکھے ہوئے ہیں ۔  وزیر موصوف نے کہا کہ یہ تہوار ’تمسو  ما جیوترگامیا‘ یعنی اندھیرے سے روشنی کی طرف منتقلی کے عالمگیر پیغام کی علامت ہے ، جو امید ، تجدید اور ہم آہنگی سے عبارت ہے ۔

تہوار کی زندہ جاوید اور لوگوں پر مرکوز نوعیت پر روشنی ڈالتے ہوئے مرکزی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ دیپاولی لاکھوں لوگوں کے تعاون سے پروان چڑھی ہے، جن میں روایتی دیا بنانے والے کمہار ، تہوار کی سجاوٹ کا سامان تیار کرنے والے کاریگر ، کسان ، مٹھائی بنانے والے ، پجاری اور  وہ گھرانے ج شامل ہیں جوصدیوں پرانے رواج کو برقرار رکھے ہوئے ہیں ۔  وزیر موصوف نے کہا کہ یہ پہچان اس اجتماعی ثقافتی محنت کو خراج تحسین ہے جو اس روایت کو برقرار رکھتی ہے ۔

مرکزی وزیر نے ان ہندوستانی تارکین وطن کے متحرک کردار کو بھی تسلیم کیا ، جنھوں نے جنوب مشرقی ایشیا ، افریقہ ، خلیج ، یورپ اور کیریبین  براعظموں میں دیوالی کا پیغام پہنچایا ہے اور ثقافتی پلوں کو مضبوط کیا ہے ۔

یہ نوشتہ اپنے ساتھ اس ورثے کی حفاظت اور اسے آنے والی نسلوں تک پہنچانے کی نئی ذمہ داری لاتا ہے ۔  مرکزی وزیر نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ دیپاولی میں جھلکنے والی شمولیت اور اتحاد کے جذبے کو اپنائیں اور ہندوستان کی بھرپور غیر محسوس ثقافتی روایات کی حمایت جاری رکھیں ۔

اپنی گہری ثقافتی اہمیت اور خطوں ، برادریوں اور عالمی ہندوستانی تارکین وطن کے ذریعے منائے جانے والے عوامی تہوار کے طور پر اپنے کردار کے لیے پہچانی جانے والی دیپاولی اتحاد ، تجدید اور سماجی ہم آہنگی کے اصولوں کی علامت ہے ۔  اس کے متنوع طریقوں جیسے دیا روشن کرنا ، رنگولی بنانا ، روایتی دستکاری ، رسومات ، معاشرتی اجتماعات  اور علم کی نسل در نسل ترسیل تہوار کی پائیدار طاقت، وقت اور جغرافیہ کے مطابق خود کو ڈھال لینے کی صلاحیت کی عکاسی کرتی ہے ۔

سنگیت ناٹک  اکادمی کے ذریعے وزارت ثقافت کی طرف سے تیار کردہ نامزدگی ، ملک بھر میں پیشہ ور افراد ، کاریگروں ، زرعی برادریوں ، غیر مقیم گروپوں ، خصوصی ضروریات کے حامل افراد ، خواجہ سرا برادریوں ، ثقافتی تنظیموں اور ہندوستان بھر کے روایت کے حاملین پر مشتمل ایک وسیع مشاورت کے بعد کی گئی ۔  ان کی اجتماعی شہادتوں نے دیپاولی کے جامع کردار ، اس کا برادری کی قیادت میں تسلسل اور کمہاروں اور رنگولی فنکاروں سے لے کر مٹھائیاں بنانے والوں ، پھول سازوں اور دستکاروں تک اس کے معاش کے وسیع ماحولیاتی نظام کو اجاگر کیا ۔

یونیسکو کا نوشتہ دیپاولی کو ایک زندہ ورثے کے طور پر تسلیم کرتا ہے جو سماجی بندھنوں کو مضبوط کرتا ہے ، روایتی کاریگری کی حمایت کرتا ہے ، فراخدلی اور فلاح و بہبود کی اقدار کو تقویت دیتا ہے اور معاش میں اضافہ ، صنفی مساوات ، ثقافتی تعلیم اور سماجی بہبود سمیت کئی پائیدار ترقیاتی اہداف میں معنی خیز تعاون کرتا ہے ۔

وزارت ثقافت نے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ نوشتہ ہندوستان کے غیر محسوس ثقافتی ورثے کے بارے میں عالمی بیداری کو مزید فروغ دے گا اور آنے والی نسلوں کے لیے کمیونٹی پر مبنی روایات کے تحفظ کی کوششوں کو تقویت بخشے گا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح –م م–ص  ج)

U. No. 2790


(रिलीज़ आईडी: 2201467) आगंतुक पटल : 10
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Marathi , Bengali , Gujarati , Kannada