وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم کی نابینا خواتین ٹی20 ورلڈ کپ کے چیمپیئنز سے بات چیت کا متن

प्रविष्टि तिथि: 28 NOV 2025 11:44AM by PIB Delhi

کھلاڑی-سر، آپ کو کیسے پتہ چلا کہ یہ گانا گاتی ہے؟

وزیرِاعظم-یہ اس لیے ہے کہ میں آپ سب پر دھیان رکھتا ہوں۔

کھلاڑی-سر، آپ کے ساتھ بات کرکے میرا پورا پیٹ بھر گیا۔

وزیرِاعظم- پیٹ بھر گیا۔

وزیرِاعظم- آپ لوگ محنت کرکے آگے نکلے ہوئے لوگ ہیں۔ آپ نے اپنی ایک پہچان بنائی ہے۔

وزیرِاعظم-سب کے سگنیچر ہیں؟

کھلاڑی-یس سر۔

وزیرِاعظم-اس پر سگنیچر کرنا  ہے۔

کھلاڑی- یس سر۔

وزیرِاعظم- دیکھیے وندے ماترم کو 150 سال ہو گئے ہیں۔

کھلاڑی-یس سر۔

وزیرِاعظم-تو اسی لیے میں نے وندے ماترم لکھا ہے۔

وزیرِاعظم-ہم نے سنا ہے آپ بہت اچھا گانا گاتی ہیں؟

کھلاڑی-یس سر۔ گنگادھرا شنکرا کرونا کرا، مامو بھوساگر تارکا، بھو شنبھو، شیو شنبھو  سویمبھو۔

وزیرِاعظم- واہ۔ تو آپ کو معلوم ہے کہ میں کاشی کا رکن پارلیمنٹ ہوں، اسی لیے شنبھو کو یاد کیا۔

کھلاڑی-یس سر۔

کھلاڑی- سر، ہماری ٹیم میں سب آل راؤنڈر پلیئر ہیں۔

وزیرِاعظم- اچھا، سب کے سب؟ تو سیاست جیسا ہے۔ سیاست میں سب آل راؤنڈر ہوتے ہیں۔ کبھی وزیر بن جاتے ہیں ، کبھی ایم ایل اے، کبھی ایم پی۔

وزیرِاعظم- جے جگناتھ!

کھلاڑی- جے جگناتھ۔ میں مودی سر کے ساتھ جا کر تصویر کھنچانے گئی، آپ گانا گاتے ہیں۔ اچانک پوچھا، آپ کوسر کیسے پتہ ہے، مجھے پتہ نہیں، اور مجھےبڑی حیرانی ہوئی ۔

وزیرِاعظم- پہلے کاویہ،آئیے۔

کھلاڑی-‘بہت شکریہ’

کھلاڑی- سر، آپ کو کیسے پتہ چلا یہ گانا گاتی ہیں؟

وزیرِاعظم- ایسا ہے، میں آپ سب کا دھیان رکھتا ہوں جی۔

کھلاڑی- میرےوالد کا بھی ایک بہت بڑا خواب تھا۔ وہ انہیں بہت پسند کرتے تھے۔ لیکن ابھی میرے والد نہیں ہیں، لیکن میں دل میں سوچ رہی ہوں کہ اگر میرےوالدنے دیکھا ہوتا، تو انہیں بہت خوشی ہوئی ہوتی۔

وزیرِاعظم- اس کا مطلب یہ نہیں کہ صرف اتنا ہی کھانا ہے،کھانا اور بھی ہے۔ چلیے یہ جموں و کشمیر کو کھلائیے، جو آل راؤنڈر ہے۔ یہ مدھیہ پردیش ہے۔

کھلاڑی-وہ لوگ پورے گاؤں میں بات کرتے ہیں، تم نابینا ہو، تم کیا کرتے ہو؟ تم کچھ بھی نہیں کرتے ہو۔ ویسے پورے گاؤں میں بات کرتے ہیں۔ اور ہمارے والدین ان لوگوں سے بات کرتے ہیں اور تھوڑی ان کو تکلیف ہوتی ہے۔

وزیرِاعظم- ابھی تو، ابھی تو گاؤں والے اُلٹا بولنا شروع کیے ہوں گے؟

کھلاڑی-یس سر۔ جی سر۔ اچھا لگا، ان کے ہاتھ سے پہلی بار کچھ ہم نے مٹھائی کھائی۔ مطلب اس وقت بہت اچھے احساسات تھے، میں کچھ کہہ نہیں سکتی۔ میرا ایک خواب تھا، میرا خواب پورا ہو گیا۔

وزیرِاعظم-شروع کرو بیٹی، دیپیکا۔ تو پسند نہیں ہے یہ؟

کھلاڑی- پسند ہے۔

وزیرِاعظم: صرف میٹھا کھاتی ہو۔

کھلاڑی-سر، آپ کے ساتھ بات کرکے میرا پورا پیٹ بھر گیا۔

وزیرِاعظم- پیٹ بھر گیا۔

وزیرِاعظم:  جو محنت کرکے آگے آتے ہیں، ان کی محنت کبھی ضائع نہیں جاتی۔ نہ صرف کھیل کے میدان میں، بلکہ زندگی میں بھی۔ تو آپ لوگ محنت کرکےآگے بڑھے ہیں ،آپ نے اپنی پہچان بنائی ہے، اور اسی وجہ سے آپ کا اعتماد بھی بہت بڑھ گیا ہوگا۔

کھلاڑی- جی سر۔

وزیرِاعظم- پہلے گاؤں میں استاد سے بات کرنی ہو، تو بھی آپ سوچتے ہوں گے، بات کروں یا نہ کروں؟ اور آج آپ وزیرِاعظم سے بات کر رہے ہیں۔

کھلاڑی- جی سر۔ آپ اتنے اچھے سے ہم سب سے بات کر رہے ہیں، ہم سب فری ہیں بات کرنے کے لیے۔

وزیرِاعظم-آپ میرے اپنے ہیں، تو میں تو ایسے ہی بات کروں گا۔

کھلاڑی- ان کی قیادت میں ہمارا جو کھیل ہے، وہ بہت آگے جا رہا ہے۔ ہر فیلڈ میں وہ بہت اچھا کر رہے ہیں۔ بہت سی ٹیمیں بہت آگے جا رہی ہیں۔

وزیرِاعظم-آپ لوگوں سے مل کر مجھے بھی  اچھالگتا ہے کہ واہ، ہمارا ملک کتنا آگے بڑھ رہا ہے، بچوں میں کتنی ہمت ہے۔ جیسے ہم انتخابات لڑتے ہیں۔

 

کھلاڑی-جی سر۔

وزیرِاعظم- تو سامنے والے کی ضمانت جب ضبط ہو جاتی ہے، ڈپازٹ ضبط ہو جاتا ہے، تو لوگ کہتے ہیں کیسے انسان ہو تم، اس کی ضمانت بھی لے لی۔ آپ لوگوں نے اس بار کھیل میں کسی کو 10 اوور میں واپس پویلین بھیج دیا۔

کھلاڑی-سر تین اوور میں بھیج دیا۔

وزیرِاعظم- تو یہ اتنا جارحانہ انداز کیوں اپناتے ہو آپ لوگ؟ چلیے، سب کو بہت بہت مبارکباد۔ آپ نے ملک کا نام روشن کیا، اور ملک کے سب لوگوں کو اس سے تحریک ملے گی۔

کھلاڑی-جی سر۔

کھلاڑی-سر، آپ کا شکریہ-

 وزیرِاعظم-اور صرف معذور کو نہیں، بلکہ بقیہ لوگوں کو بھی تحریک ملے گی۔

 

********

 

ش ح ۔ع ح۔ش ا

U. NO.- 1973

  


(रिलीज़ आईडी: 2195768) आगंतुक पटल : 4
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Manipuri , Gujarati