iffi banner

اے کے نے 56ویں آئی ایف ایف آئی کی آخری فائرسائیڈ چیٹ میں زبردست جوش بھر دیا


مسٹر پرفیکشنسٹ نے اپنی حاضر جوابی، سمجھداری اور کمال سے آئی ایف ایف آئی 2025 کی آخری شام کو بہت اچھے انداز میں پیش کیا

مجھے اپنے سامعین اور خود کو حیرت میں ڈالنا پسند ہے – عامر خان

میں پوری طرح سے ایک فلمی شخصیت ہوں، کارکن نہیں، میرا بنیادی مقصد اپنے ناظرین کو محظوظ کرنا ہے: عامر

جس دن میں شعوری طور پر ہدایت کاری کا فیصلہ کر لوں، شاید اداکاری کرنا چھوڑ دوں گا

آئی ایف ایف آئی ووڈ، 27 نومبر، 2025

انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (آئی ایف ایف آئی) کے 56 ویں ایڈیشن کے لیے آخری فائر سائیڈ چیٹ بعنوان، ”دی نیریٹو آرکیٹکٹ آف سوشل ٹرانسفارمیشن اینڈ انکلوسویٹی“ اس وقت اور بھی جوشیلا ہو گیا جب معروف اداکار اور فلم ساز عامر خان کلا اکیڈمی میں داخل ہوئے۔

 

 

سیشن کے ماڈریٹر معروف فلم نقاد بردواج رنگن نے لیجنڈری اداکار دھرمیندر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سیشن کا آغاز کیا۔ عامر نے کہا، ”میں دھرم جی کو دیکھتے ہوئے بڑا ہوا ہوں۔ اگرچہ انہیں ہندوستانی سنیما کے ہی-مین کے طور پر جانا جاتا ہے، لیکن وہ رومانس، کامیڈی اور ڈرامہ سمیت تمام انواع میں یکساں طور پر شاندار تھے۔ وہ ایک شریف اور بہترین اداکار تھے۔ زبان پر ان کی مہارت، فطری وقار اور فنکار کے طور پر غیر معمولی رینج نے انہیں اپنے آپ میں ایک ادارہ بنا دیا۔ ان کا انتقال ایک گہرا ذاتی اور فنی نقصان ہے۔“

 

 

اور پھر آہستہ آہستہ اگلے ڈیڑھ گھنٹے تک ”عامر خان شو“ کھل کر سامنے آیا؛ آغاز اس بیان سے ہوا کہ کس طرح ان کا تخلیقی سفر ہمیشہ کہانیوں سے ان کی عمر بھر کی محبت میں جڑا رہا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ بچپن سے ہی وہ اپنی دادی کی سنائی ہوئی کہانیوں اور ریڈیو پر آنے والے ”ہوا محل“ کے جادو سے مسحور رہتے تھے — وہ ابتدائی تجربات جنہوں نے ان کی تخلیقی جبلت کو تراشا۔ ”مجھے ہمیشہ کہانیوں نے اپنی طرف کھینچا ہے۔ وہ میرے بچپن کا اہم حصہ تھیں، اور یہی دلکشی میرے اداکاری کے ہر فیصلے کی راہنما رہی ہے،“ انہوں نے یاد کیا۔

اس کمال کے انسان نے اپنے منفرد انداز میں واضح کیا کہ اس کا سنیما سے تعلق کبھی حساب کتاب پر مبنی نہیں رہا؛ یہ ہمیشہ ایک فطری جذبے کا نتیجہ رہا ہے۔ ”میں خود کو دہرا نہیں سکتا۔ جب میں ایک خاص طرح کی فلم کر لیتا ہوں، تو آگے بڑھنا چاہتا ہوں۔ میں ایسی کہانیوں کی تلاش میں رہتا ہوں جو تازہ، منفرد اور تخلیقی طور پر پرجوش محسوس ہوں۔“

انہوں نے سنیما کے بارے میں اپنے فطری جذبے پر مبنی کام کے انداز پر مزید روشنی ڈالی۔ انہوں نے پھر کہا کہ اگرچہ انڈسٹری میں بہت سے لوگ رجحانات کا اندازہ لگانے کی کوشش کرتے ہیں، کبھی ایکشن، کبھی مزاح یا جو بھی باکس آفس پر چل رہا ہو، لیکن انہوں نے کبھی اس طرح کام نہیں کیا۔ ”میں اپنی فلمیں صرف کہانی کے لیے اپنے جذباتی جوش کی بنیاد پر چنتا ہوں، چاہے وہ روایت کے بالکل خلاف کیوں نہ جائے،“ انہوں نے کہا۔ ”میرے زیادہ تر پیشہ ورانہ فیصلے انڈسٹری کے معیار کے لحاظ سے غیرعملی رہے ہیں۔ جب ہم نے لگان بنائی، تو جاوید صاحب نے بھی ہمیں منع کیا تھا۔ عقل و منطق کے تقاضے یہ تھے کہ میں کبھی اسٹار نہ بنتا، میں نے ہر اصول توڑ دیا۔

عامر نے کہا کہ ان کی فلموں کے انتخاب کا انحصار صرف وجدان پر ہوتا ہے۔ ”میں کبھی یہ سوچ کر کوئی فلم نہیں چنتا کہ اگلا سماجی موضوع کیا ہونا چاہیے۔ میں صرف ایسے اسکرپٹ کی تلاش میں رہتا ہوں جو مجھے متاثر کریں۔ اگر کسی شاندار اسکرپٹ میں سماجی پیغام بھی ہو، تو وہ ایک اضافی خوبی ہے، آغاز کا محرک نہیں،“ انہوں نے کہا۔

انہوں نے اپنی نمایاں فلموں کے پس پشت مصنفین کو دل سے داد دی۔ ”چاہے وہ 'تارے زمین پر' ہو، 'تھری ایڈیٹس'، 'دنگل' یا 'لاپتا لیڈیز'، ان سب کی بنیاد مصنفوں نے رکھی۔ انہوں نے ہی وہ دنیائیں اور کردار تخلیق کیے، میں تو بس ان اسکرپٹ کی طرف کھنچتا چلا گیا جنہوں نے میرے دل کو چھوا۔“ ماضی پر نظر ڈالتے ہوئے اس ہمہ جہت اداکار نے کہا، ”میری بہت سی فلمیں سماجی مسائل پر روشنی ڈالتی ہیں، مگر یہ عمل فطری طور پر ہوا، منصوبہ بندی کے تحت نہیں۔“

”میں مکمل طور پر ایک فلمی شخصیت ہوں، سماجی کارکن نہیں۔ میرا بنیادی مقصد اپنے ناظرین کو محظوظ کرنا ہے،“ انہوں نے صاف گوئی سے کہا۔

 

 

ایک اہم نکتے پر عامر خان نے اپنے آنے والے منصوبوں کا بھی انکشاف کیا۔ انہوں نے کہا، ”جب میں اپنے فی الحال تیار کردہ پروجیکٹس ‘لاہور 1947‘، ‘ہیپی پٹیل‘ اور چند دیگر کو مکمل کر لوں گا، تو ان سب پر کام اگلے چند مہینوں میں ختم ہو جائے گا۔ اس کے بعد میں پروڈکشن سے اپنی ساری توجہ دوبارہ اداکاری پر مرکوز کر دوں گا۔“

انہوں نے اسٹیج سے ایک بڑی تبدیلی کا اعلان کیا۔ ”اب سے میں جو بھی اسکرپٹ سنوں گا، وہ بطور اداکار میرے لیے ہی ہوگا۔ یہ ایک اہم تبدیلی ہے، لیکن دوبارہ پوری طرح اداکاری کو خود کے لیے وقف کرنے کا یہی درست وقت ہے۔“

آگے کے منصوبوں کے بارے میں عامر نے کہا، ”میں اس وقت نئی اسکرپٹ سن رہا ہوں۔ ان میں سے کئی نے مجھے متاثر کیا ہے، خاص طور پر دو یا تین، لیکن ابھی میں انتخاب کے مرحلے میں ہوں۔“

پر جوش فائر سائیڈ چیٹ کا اختتام عامر خان کی اپنے بطور ہدایت کار مستقبل کی پیشگوئیوں پر ہوا۔ ”ہدایت کاری دراصل میرا سب سے بڑا عشق ہے۔ فلم سازی وہ کام ہے جس سے میں سب سے زیادہ لطف اندوز ہوتا ہوں۔ میں نے ایک بار ہدایت کاری کی تھی، لیکن وہ زیادہ تر ایک بحران کی کیفیت میں ہوا، اس لیے اسے کوئی باقاعدہ منصوبہ بند قدم نہیں کہا جا سکتا۔ لیکن جس دن میں سوچ سمجھ کر ہدایت کاری اختیار کرنے کا فیصلہ کروں گا، غالباً میں اداکاری چھوڑ دوں گا، کیونکہ پھر ہدایت کاری مجھے پوری طرح اپنی گرفت میں لے لے گی۔ یہی وجہ ہے کہ میں فی الحال اس فیصلے کو ٹال رہا ہوں۔“

وزیر اطلاعات و نشریات کے سکریٹری، جناب سنجے جاجو نے سیشن کے اختتام پر عامر خان کو مبارکباد دی۔

 

 

آئی ایف ایف آئی کا تعارف

سال1952 میں قائم ہونے والا بھارت کا بین الاقوامی فلم فیسٹیول (آئی ایف ایف آئی) جنوبی ایشیا کا قدیم ترین اور سب سے بڑا سنیمائی جشن تصور کیا جاتا ہے۔ یہ فیسٹیول نیشنل فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایف ڈی سی)، وزارت اطلاعات و نشریات، حکومت ہند، اور انٹرٹینمنٹ سوسائٹی آف گوا (ای ایس جی)، حکومت گوا کے اشتراک سے منعقد ہوتا ہے۔ وقت کے ساتھ یہ فیسٹیول ایک عالمی سنیمائی مرکز کی حیثیت اختیار کرچکا ہے، جہاں بحال شدہ کلاسیکی فلمیں دلیرانہ تجرباتی سنیما سے ملتی ہیں اور لیجنڈری فلم ساز نئے اور بے خوف تخلیق کاروں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا ئے ہوئے نظر آتے ہیں۔آئی ایف ایف آئی کی اصل پہچان اس کا متنوع امتزاج ہے۔ بین الاقوامی مقابلے، ثقافتی نمائشیں، ماسٹر کلاسز، خراجِ عقیدت پیش کرنے والے سیشن، اور پرجوش ’’ویوز فلم بازار‘‘، جہاں تخلیقی خیالات، معاہدے اور اشتراکات پروان چڑھتے ہیں۔ گوا کے دلکش ساحلی پس منظر میں 20 سے 28 نومبر تک منعقد ہونے والا 56واں ایڈیشن زبانوں، اصناف، اختراعات اور آوازوں کی ایک چمکتی دمکتی دنیا پیش کرنے کا وعدہ کرتا ہے، ایک ایسا دل موہ لینے والا جشن جو عالمی سطح پر ہندوستانی تخلیقی صلاحیتوں کی شاندار نمائندگی کرتا ہے۔

 

مزید معلومات کے لیے، کلک کریں:

 

آئی ایف ایف آئی ویب سائٹ: https://www.iffigoa.org/

 

پی آئی بی کی آئی ایف ایف آئی مائکرو سائٹ: https://www.pib.gov.in/iffi/56/

 

پی آئی بی آئی ایف ایف آئی ووڈ براڈکاسٹ چینل: https://whatsapp.com/channel/0029VaEiBaML2AU6gnzWOm3F

 

X ہینڈل: @IFFIGoa، @PIB_India، @PIB_Panaji

 

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع

27-11-2025

                                                                                                                                       U: 1960

 


Great films resonate through passionate voices. Share your love for cinema with #IFFI2025, #AnythingForFilms and #FilmsKeLiyeKuchBhi. Tag us @pib_goa on Instagram, and we'll help spread your passion! For journalists, bloggers, and vloggers wanting to connect with filmmakers for interviews/interactions, reach out to us at iffi.mediadesk@pib.gov.in with the subject line: Take One with PIB.


रिलीज़ आईडी: 2195688   |   Visitor Counter: 6