iffi banner

دو فلمیں،ایک دل کی دھڑکن: ‘فرینک’ اور ‘لٹل ٹربل گرلز’ کے پروڈیوسر آئی ایف ایف آئی 2025 پریسر میں شناخت اور امید کی تلاش کررہے ہیں


ایک فلم آپ کو بدل دیتی ہے ؛ یہ آپ کی زندگی بن جاتی ہے اور آپ جس چیز پر یقین رکھتے ہیں اس کی تشکیل کرتی ہے: ‘فرینک’کے پروڈیو،سر ایوو فیلٹ

ہرجوان ایک ہی جنگ لڑتا ہے ؛ دنیا اس سے جوبننے کی توقع کرتی ہے اور وہ جو  واقعی  وہ بنناچاہتا ہے کے درمیان:  ‘لٹل ٹربل گرلز’ کے پروڈیوسر،میہک سرنک

آئی ایف ایف آئی پویلین میں گوا کی سمندری آب و ہوا اور اسٹارڈسٹ کی طرح چمکتے ہوئے کیمروں کے ساتھ،فرینک اور لٹل ٹربل گرلز کی نمائش نے آج اسٹیج کو خوب روشن کیا اور پریس ہال کو جذبات،روشنیوں کی عکاسی،مزاح اور مکمل طور پر سنیما کے جادو کے ایک متحرک میدان میں تبدیل کر دیا۔

پروڈیوسر ایوو فیلٹ (فرینک)اور پروڈیوسر میہیک سرنک (لٹل ٹربل گرلز)نے سامعین کو ان دنیاؤں کی گہرائی کی طرف راغب کیا جو انہوں نے دیکھ بھال اور غور وفکر کے ساتھ تیار کی تھی،ایک خام اور غیر متزلزل،دوسرا شاعرانہ اور پریشان کن،پھر بھی دونوں درد،خود شناسی،ہمت اور انسانی تعلق کے عالمگیر موضوعات کے ساتھ زندہ ہیں۔

فرینک: ایک کہانی جو تکلیف،امید اور انسانی تعلقات سے نکالی گئی ہے

‘فرینک’ 13 سالہ پال کی کہانی ہے،جو گھریلو تشدد سے دوچار ہوکر ایک نامعلوم شہر میں جاپہنچا جہاں وہ زندگی بھر ٹھوکریں  کھاتا پھرتا ہے۔  ایسا لگتا ہے کہ اس کا ہر انتخاب اسے افراتفری اور پریشانی کی گہرائی میں دھکیل دیتا ہے،یہاں تک کہ ایک عجیب وغریب اور معذور آدمی ایک اینکر بن جاتا ہے جسے وہ کبھی نہیں جانتا تھا کہ اسے اس کی ضرورت ہے۔

پروڈیوسر ایوو فیلٹ نے فلم کی جذباتی ابتداء کی عکاسی کرتے ہوئے کہاکہ ‘‘یہ خیال تقریبا بیس سال تک میرے اندر رہا،جیسے ایک سایہ،ایک یادبن کر۔  ایک دن اس نے خاموش رہنے سے انکار کر دیااور  اسی وقت فرینک پیدا ہوا ۔’’

انہوں نے فلم کو ایک پرسکون تلاش کے طور پر بیان کیا کہ ان بچوں کے ساتھ کیا ہوتا ہے جو پوشیدہ زخموں کو اٹھائے پھرتے ہیں۔  ایسٹونیا جیسے چھوٹے سے ملک میں فلم سازی کے چیلنجوں کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئےانہوں نے  اپنے عجیب مزاح سے سامعین کو بھی خوش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف فنڈنگ کے لیے نہیں لڑتے،ہم اولمپک کھیل کی طرح اس کا پیچھا کرتے ہیں!انہوں نے کہا کہ   ٹیکس دہندگان کی مدد کے بغیر،فرینک جیسی فلم نہیں بنتی۔

تبدیلی کے بارے میں بات  چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کہانیاں کاسٹ اور عملے کے اندر چمکتی ہیں،انہوں نے مزید کہا،‘‘ایک فلم آپ کو بدل دیتی ہے۔  یہ آپ کی زندگی بن جاتی ہے اور  یہ اس بات کی تشکیل کرتا ہے جس پر آپ یقین رکھتے ہیں۔ ’’

کوئر نوٹس سے لے کر ہمت تک: ‘لٹل ٹربل گرلس ’ توقع اور شناخت کے درمیان مواقع اور جنگ کی کھوج کرتی ہیں

ایک کنونٹ میں ہفتے کے آخر میں کوئر ریٹریٹ کے دوران ترتیب دی گئی،‘لٹل ٹربل گرلز’ ایک شرمیلی نوعمر لڑکی کی کہانی ہے جو آزادی،خواہش،بغاوت،اور مکمل طور پر اپنے عالمی نقطہ نظر کی پہلی چنگاری کا  لطف لیتی ہے۔  اس کی بیداری دوستی،روایات اور اس کے ارد گرد کی سخت توقعات کے لیے خطرہ  بن جاتی ہے۔

پروڈیوسر میہیک سرنِک نے خود شناسی اور دریافت کرنے کے اس کے بنیادی سفر کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے لٹل ٹربل گرلز کے دل کا اظہار کیا۔  انہوں نے فلم کی جذباتی دل کی دھڑکن کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ‘‘بیداری کبھی سرگوشی نہیں کرتی،یہ ایک گانے کی طرح آتا ہے جسے آپ ان سنی  نہیں سکتے۔’’

فلم کی تیاری پر غور وخوض کرتے ہوئے،سرنک نے اپنے منفرد تخلیقی منظر نامے کی ایک واضح تصویر پینٹ کی۔  ٹیم نے مقدس گرجا گھروں کے اندر فلم بندی میں چار عمیق ہفتے گزارے،جس میں براہ راست سیٹ پر ریکارڈ کی جانے والی براہ راست کورل پرفارمنس کے ساتھ کوئر کی زندگی کے غیر معمولی نظم و ضبط کو کیمرے میں قید کیا گیا۔  ایک 17 سالہ مرکزی اداکارہ کی رہنمائی کرتے ہوئے،جس نے بے گناہی کو قابل ذکر جذباتی گہرائی کے ساتھ متوازن کیااوراس عمل میں نازک باریکی کی ایک اور پرت شامل کی۔ یہ پروڈکشن ایک صوفیانہ غار میں بھی داخل ہوئی،یہ ایک ایسا مقام ہے جسے سرنک نے ‘‘اپنی ایک کائنات’’ کے طور پر بیان کیا ہے۔

ان کے لیے،یہ جگہیں ان کی جسمانی حیثیت سے بالاتر تھیں:‘‘چرچ،جنگل،غار،یہ صرف مقامات نہیں تھے۔  وہ ایک کردار تھے۔یہ مقامات  فلم کے لیے باعث برکت ثابت ہوئی ۔’’

سرنک  نے سلووینیا کے ثقافتی تانے بانے کے اندر فلم کو مزید سیاق و سباق سے جوڑا ،جس میں ملک کی گہری جڑیں کورل روایات اور کیتھولک ورثے کو پیش کیا گیا ۔ ‘‘جسےہم سب گاتے ہوئے بڑے ہوئے ہیں  اور ہم سب نظم و ضبط کے ساتھ بڑے ہوئے ہیں۔’’

فلم کی عالمگیر گونج کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے ،پروڈیوسر نے یہ مشاہدہ کیا کہ ‘‘ہر نوجوان شخص سے دنیا کیا بننے کی توقع کرتا ہے اور وہ واقعی کیا بننا چاہتا ہے  کے درمیان ایک ہی جنگ لڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پرسکون لیکن گہری جدوجہد ہے،جو 'لٹل ٹربل گرلز' کو اس کی بے مثال عالمی دل کی دھڑکن دیتی ہے۔

پی سی لنک:

آئی ایف ایف آئی کے بارے میں

1952 میں شروع ہوا،انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (آئی ایف ایف آئی) جنوبی ایشیا کا سب سے قدیم اور سنیما کا سب سے بڑا جشن ہے۔ نیشنل فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایف ڈی سی) حکومت ہند  کی وزارت اطلاعات و نشریات اور ریاستی حکومت گوا  کی انٹرٹینمنٹ سوسائٹی آف گوا (ای ایس جی) کے ذریعے مشترکہ طور پر منعقد کیا جانے والا یہ فیسٹیول ایک عالمی سنیما پاور ہاؤس بن گیا ہے۔جہاں بحال شدہ کلاسکیت ڈرامائی تجربات سے ملتی ہے  اور لیجنڈری ماسٹربے خوف  پہلی بار کے اداکاروں کے ساتھ جگہ بانٹتے ہیں۔ جو چیز آئی ایف ایف آئی کو واقعی روشن اور چمکدار بناتی ہے اور یہ  اس کا برقی مرکب ہے۔بین الاقوامی مقابلے،ثقافتی نمائشیں،ماسٹر کلاسز،خراج تحسین اور اعلی توانائی والا ویوز فلم بازار،جہاں خیالات،معاملات اور تعاون پروان چڑھتے ہیں۔ گوا کے شاندار ساحلی پس منظر میں 20-28 نومبر تک منعقد ہونے والا 56 واں ایڈیشن زبان وبیان،انواع اقسام،جدت و اختراعات ،  سرتال اور خوبصورت آوازوں کےایک شاندار میدان عمل کا وعدہ کرتا ہے۔جو عالمی سطح پر ہندوستان کے تخلیقی صلاحیتوں کا ایک شاندار اور عمیق جشن ہے۔

مزید معلومات کے لیے، کلک کریں:

****************

(ش ح۔م م ع۔ت ا(

U.No.1780


Great films resonate through passionate voices. Share your love for cinema with #IFFI2025, #AnythingForFilms and #FilmsKeLiyeKuchBhi. Tag us @pib_goa on Instagram, and we'll help spread your passion! For journalists, bloggers, and vloggers wanting to connect with filmmakers for interviews/interactions, reach out to us at iffi.mediadesk@pib.gov.in with the subject line: Take One with PIB.


Release ID: 2194173   |   Visitor Counter: 12