iffi banner

انڈین پینوراما نان-فیچر جیوری کے لیے 500 جمع کرائی گئی فلموں میں سے 20 فلمیں شارٹ لسٹ کرنا ایک مشکل لیکن خوشگوار تجربہ رہا، 56ویں آئی ایف ایف آئی کے لیے


’’ہم نے مواد پر توجہ مرکوز کی، جو کہ سب  سے زیادہ اہم ہے،” انڈین پینوراما نان فیچر کے جیوری چیئر پرسن جناب دھرم گُلاٹی 

“ہم نے بھارت کو منتخب کیا ہے،” آئی پی نان-فیچر جیوری کے رکن اشوک کشیپ نے فلموں کو سکریننگ کے لیے شارٹ لسٹ کرنے کے عمل کے بارے میں کہا

56ویں آئی ایف ایف آئی نان-فیچر جیوری فلموں کی متنوع نوعیت کو اجاگر کرتی ہے جو پیش کی جا رہی ہیں

’’ 500  جمع کردہ فلموں  میں سے 20 فلمیں منتخب کرنا واقعی بہت مشکل تھا!” یہ بات بھارت کے 56ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول (آئی ایف ایف آئی) میں انڈین پینوراما(آئی پی) نان-فیچر جیوری کے چیئرپرسن، جناب دھرم گولاٹی نے کہی۔ ان کے خیالات پر تمام جیوری اراکین بھی متفق تھے! چیئرپرسن جناب دھرم گُلاٹی نے اپنے جیوری ساتھیوں انجلی پنجابی، آشوک کشیپ، بوبی سرما بارواہ، ریکھا گپتا، اے. کارتک راجہ، اور جیوتسنا گرگ کے ساتھ آج گووا میں پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے ایک زبانی اتفاق رائے کے ساتھ یہ بھی کہا کہ انہوں نے تمام فلمیں دیکھنے میں لطف اٹھایا۔

نان-فیچرز جیوری کے چیئرپرسن نے کہا کہ تمام جیوری اراکین ’’ان تمام فلموں کے انتخاب کے معاملے میں ایک ہی رائے پر تھے جو ہم نے منتخب کیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا، ’’نیادی طور پر ہم مواد دیکھ رہے تھے، جو کسی بھی چیز سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔‘‘ انہوں نے اُن فلم سازوں سے اپیل کی جن کی فلمیں آئی پی نان-فیچرز کے لیے منتخب نہیں ہوئیں کہ وہ اپنی فلمیں دیگر فیسٹیولز جیسے ممبئی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (ایم آئی ایف ایف) وغیرہ میں بھی بھیجیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ فلمیں منتخب کرتے وقت جیوری نے یہ بھی محسوس کیا کہ انہیں مختلف علاقوں اور مختلف زبانوں کی فلمیں منتخب کرنی چاہئیں،

دیگر جیوری اراکین نے بھی آئی پی کی نان-فیچرز ضمرے میں شامل 20 فلموں کو منتخب کرنے کے اپنے تجربات اور وہ پروجیکٹس جنہیں انہوں نے سب سے زیادہ پسند کیا، پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

دھرم گُلاٹی نے 'بیٹل فیلڈ' کا ذکر کیا – ایک دستاویزی فلم جو منی پور میں فلمائی گئی، اور یہ امپھال کی لڑائی پر مبنی ہے، جو دوسری عالمی جنگ کی سب سے خونریز لڑائیوں میں سے ایک تھی، جس نے 1944 میں منی پور کو ہلا کر رکھ دیا اور اس کے لوگوں پر گہرے اثرات چھوڑے۔

جیوری رکن انجلی پنجابی نے مشاہدہ کیا کہ انڈین پینورما نان-فیچر سیکشن شارٹ فکشنز کا ایک شاندار خزانہ ہے۔ انہوں نے کہا، “اس سال، ہمیں مختلف النوع فلموں کا مشاہدہ کرنے کا شرف حاصل ہوا۔” شارٹ فکشنز کی آزادی کو اجاگر کرتے ہوئے، جو فیچر فلم سازی اور فنڈنگ کی پابندیوں سے بالاتر ہے، انہوں نے کہا کہ تجربہ کار فلم سازوں اور ابھرتے ہوئے طلباء نے اس کہانی سنانے کے اس مالا مال مجموعے میں اپنا حصہ ڈالا۔ انجلی نے افتتاحی نان-فیچر، ‘کاکوری’ کو اس کی فکشن اور نان-فکشن کے منفرد امتزاج کے لیے نمایاں کیا۔

بوبی سرما بارواہ نے شمال-مشرق کی نمائندگی کی طرف توجہ دلائی، اور سکم کی فلم ‘شنگریلا’ اور اسی نامی آسامی فلم ‘پترالیکھا’ جیسے پروجیکٹس کی تخلیقی صلاحیت اور ثقافتی گہرائی کی تعریف کی۔

ریکھا گپتا نے ‘کاکوری’ کی اہمیت پر زور دیا، اسے 505 سبمیشنز میں واحد فلم قرار دیا جو ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد اور ان کہی کہانیوں کو پیش کرتی ہے، اور یہ کاکوری واقعہ کی صدی کے سال کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے۔ انہوں نے فلم ‘آدی کیلاش’ کو بھی نمایاں کیا، جو ہندوستان سے مانسروور تک کے سفر کو خوبصورتی سے پیش کرتی ہے، جس میں مقدس آدی کیلاش شامل ہے، اور یہ جغرافیائی اور روحانی دریافت دونوں کی عکاسی کرتی ہے۔

جیوتسنا گرگ نے سب کو ‘پیپلانٹری’ دیکھنے کی سفارش کی، جو راجسمند ضلع، راجستھان کے ایک وژنری سرپنچ کی کہانی کو اجاگر کرتی ہے، جنہوں نے خواتین کے جنین کشی، پانی کی سطح میں کمی اور جنگلات کی کٹائی جیسے سماجی مسائل کے لیے منفرد حل نکالے۔ انہوں نے فلم ‘نیل گری’ کی بھی شاندار سینماٹوگرافی کی تعریف کی۔

اے کارتک راجہ کا اعتماد ہے کہ جیوری نے سبمیشنز میں سے 20 اچھی فلمیں منتخب کی ہیں۔

اشوک کشیپ نے جیوری کے کام کی تفصیل پیش کرتے ہوئے کہا، “ہمیں مواد، تخلیق، پیشکش اور زبان کو دیکھنا پڑا۔ فیصلہ سازی مشکل تھی۔ آئی ایف ایف آئی کا انڈین پینوراما ہندوستان کی ثقافت کی نمائندگی کرتا ہے۔ لہٰذا، ہم نے ہندوستان کو منتخب کیا!”

 

آئی ایف ایف آئی کے بارے میں:

1952 میں شروع ہونے والا انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (آئی ایف ایف آئی) جنوبی ایشیا کا سب سے قدیم اور سنیما کا سب سے بڑا جشن ہے۔ نیشنل فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایف ڈی سی) وزارت اطلاعات و نشریات ، حکومت ہند اور انٹرٹینمنٹ سوسائٹی آف گوا (ای ایس جی) ریاستی حکومت گوا کے ذریعے مشترکہ طور پر منعقد کیا جانے والا یہ فیسٹیول عالمی سنیما پاور ہاؤس بن گیا ہے-جہاں دوبارہ بحال شدہ کلاسیکی فلمیں ڈرامائی تجربات سے ملتی ہیں ، اور جہاں لیجنڈری ماہرین پہلی بار فلم ساز بننے والوں کے ساتھ جمع ہوتے ہیں۔ جو چیز آئی ایف ایف آئی کو واقعی شاندار بناتی ہے وہ اس کا برقی مرکب ہے-بین الاقوامی مسابقے ، ثقافتی نمائشیں ، ماسٹر کلاسز ، خراج تحسین ، اور اعلی توانائی والا ویوز فلم بازار ، جہاں خیالات ، تال میل اور تعاون پنپتے ہیں ۔ گوا کے شاندار ساحلی پس منظر میں 20 سے 28 نومبر تک منعقد ہونے والا 56 واں ایڈیشن زبانوں ، انواع، اختراعات اور آوازوں کے ایک شاندار میدان عمل کا وعدہ کرتا ہے - جو عالمی سطح پر ہندوستان کی تخلیقی صلاحیتوں کا عمیق جشن ہے ۔

For more information, click on:

IFFI Website: https://www.iffigoa.org/

PIB’s IFFI Microsite: https://www.pib.gov.in/iffi/56new/

PIB IFFIWood Broadcast Channel: https://whatsapp.com/channel/0029VaEiBaML2AU6gnzWOm3F

X Handles: @IFFIGoa, @PIB_India, @PIB_Panaji

* * *

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

(U : 1629  )


Great films resonate through passionate voices. Share your love for cinema with #IFFI2025, #AnythingForFilms and #FilmsKeLiyeKuchBhi. Tag us @pib_goa on Instagram, and we'll help spread your passion! For journalists, bloggers, and vloggers wanting to connect with filmmakers for interviews/interactions, reach out to us at iffi.mediadesk@pib.gov.in with the subject line: Take One with PIB.


Release ID: 2192833   |   Visitor Counter: 4