تعاون کی وزارت
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں شہری کو آپریٹو کریڈٹ سیکٹر کو‘‘کو- اوپ کمبھ 2025 ’’ پر بین الاقوامی کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا
این اے ایف سی یو بی کی جانب سے منعقدہ اس بین الاقوامی کانفرنس کا ‘دہلی ڈیکلیریشن 2025’ شہری کو آپریٹیو بینکوں کے فروغ کے لیے ایک روڈ میپ کے طور پر کام کرے گا
آج اس اہم تنظیم نے ‘سہکار ڈیجی-پے’ اور ‘سہکار ڈیجی-لون’ ایپس کا آغاز کیا، جو کو آپریٹیو شعبے کی ڈیجیٹل انقلاب میں شراکت کا نمائندہ بنے گی
شہری کو آپریٹیو بینک اور کو آپریٹیو کریڈٹ سوسائٹیز نے مودی حکومت کے تحت نئے جوش و جذبے کے ساتھ ترقی کی راہ اپنائی ہے
آئندہ پانچ سال کے اندر، ہر شہر جہاں آبادی 2 لاکھ سے زائد ہو، وہاں ایک شہری کو آپریٹیو بینک قائم کیا جائے گا
امداد باہمی کی وزارت نے کو آپریٹیو شعبے کو جدید بنانے، اس کے مسائل حل کرنے اور اس کی رسائی بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں
گزشتہ دو سال میں ہم نے این پی اے خسارہ کو 2.8 فیصد سے کم کر کے 0.6 فیصد تک کر دیا ہے
شہری کو آپریٹیو بینک چھوٹے تاجروں، کاروباریوں اور نوجوانوں کی ترقی کا ذریعہ بنتے جا رہے ہیں
عالمی سطح پر کو آپریٹیو شعبے میں امول اور آئی ایف ایف سی او کا پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل کرنا کو آپریٹیو کی اہمیت کا ثبوت ہے
Posted On:
10 NOV 2025 5:46PM by PIB Delhi
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں شہری کو آپریٹیو کریڈٹ شعبے کی بین الاقوامی کانفرنس ‘کو-اوپ کمبھ 2025’ میں بطور مہمان خصوصی خطاب کیا۔ اس موقع پر امداد باہمی کےوزیر مملکت جناب کرشن پال گورجر، امداد باہمی کی وزارت کے سکریٹری، اور دیگر کئی معزز شخصیات بھی موجود تھیں۔

اوپنے خطاب میں، امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ شہری کو آپریٹیو بینکوں اور کریڈٹ سوسائٹیز کا کو آپریٹیو کمبھ، کو آپریٹیو کے بین الاقوامی سال کے موقع پر منعقد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3-4 سالوں میں ملک کے شہری کو آپریٹیو بینکاری شعبے اور کو آپریٹیو کریڈٹ سوسائٹیز کے شعبے نے نئے جوش و جذبے کے ساتھ ترقی کی راہ اوپنائی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کو- اوپ کمبھ 2025 کے دوران پالیسی، ٹیکنالوجی اور جدت پر مباحثے ہوں گے تاکہ اس شعبے سے متعلق مختلف مواقع کو بروئے کار لایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ این اے ایف سی یو بی کی جانب سے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کا ‘دہلی ڈیکلیریشن 2025’ شہری کو آپریٹیو بینکوں کے فروغ کے لیے ایک روڈ میپ کے طور پر کام کرے گا۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ کو- اوپ کمبھ 2025 کے ذریعے شہری کو آپریٹیو بینکوں کے فروغ کا ہمارا خواب بہت جلد پورا ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج سرپرست تنظیم کی جانب سے یہاں ‘سہکار ڈیجی-پے’ اور ‘سہکار ڈیجی-لون’ ایپس کا آغاز کیا گیا ہے۔ سہکار ڈیجی-پے ایپ کے ذریعے یہاں تک کہ سب سے چھوٹے شہری کو آپریٹیو بینک بھی ڈیجیٹل ادائیگی کی سہولت فراہم کر سکیں گے۔
داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیرنے کہا کہ امداد باہمی کی وزارت کے قیام کے بعد، مودی حکومت نے کو آپریٹیو شعبے سے متعلق ہر شعبے میں بنیادی تبدیلیاں لانے کے لیے کئی اہم پالیسی ساز فیصلے کیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کو آپریٹیو شعبے کو جدید بنانے، اس کے چیلنجز حل کرنے اور تعاون کی رسائی بڑھانے کے لیے بھی متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام ریاستی حکومتوں نے پی اے سیز کے ماڈل بائی لاز کو قبول کر لیا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ امداد باہمی کی وزارت نے چار اہداف مقرر کیے ہیں۔ پہلا ہدف ‘‘جنریشن سہکار’’ کی ترقی ہے، یعنی نوجوان نسل کو کو آپریٹیو تحریک سے جوڑنا۔ اس مقصد کے لیے تری بھوون سہکاری یونیورسٹی قائم کی گئی ہے، جو کو آپریٹیو شعبے کی ہر قسم کی ضرورت کو پورا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ دوسرا ہدف ایسے کو اوپریٹیو سوسائٹیز تیار کرنا ہے جو ہر قسم کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے قابل ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے پانچ سال کے اندر ہر شہر میں جہاں آبادی دو لاکھ سے زیادہ ہو، ایک شہری کو آپریٹیو بینک قائم کرنے کا ہدف بھی مقرر کیا ہے۔جناب شاہ نے کہا کہ شہری کو آپریٹیو بینکوں کو اپنے بنیادی افعال کو نوجوان کاروباریوں، سیلف ہیلپ گروپس، اور معاشرے کے کمزور طبقات کو بااختیار بنانے کے لیے کثیر شعبہ جاتی نقطہ نظر کے ساتھ انجام دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد کو آپریٹیو اداروں کو مضبوط کرنا اور ساتھ ہی کمزور طبقات کو بھی مستحکم کرنا ہے، اور شہری کو آپریٹیو بینکوں کے علاوہ کوئی ادارہ یہ کام انجام نہیں دے سکتا۔انہوں نے کہا کہ شہری کو آپریٹیو بینکوں کے ذریعے کمزور افراد کو بااختیار بنانا بھی ہمارے اہداف میں شامل ہونا چاہیے۔

امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں ہم نے غیر مستعمل اثاثوں (این پی اے) کو 2.8 فیصد سے کم کر کے 0.06 فیصد تک پہنچانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، ہمیں عملی معیار کو بہتر بنانا اور مالیاتی نظم و ضبط میں حاصل شدہ بہتری کو مزید مضبوط کرنا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شہر میں ایک شہری کو آپریٹیو بینک قائم کرنا صرف اسی صورت ممکن ہوگا جب ہم کو آپریٹیو سوسائٹیز کو بینکوں میں تبدیل کرنے کی جانب کام کریں۔انہوں نے کہا کہ صرف مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کے اعداد و شمار ہماری ترقی کی عکاسی نہیں کر سکتے؛ ہمیں یہ بھی یقینی بنانا ہوگا کہ ہر شخص کو کوئی نہ کوئی روزگار ملے اور ان کا معیار زندگی بہتر ہو، جو کو آپریٹیو اداروں کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ حکومتِ ہند اور تمام ریاستی حکومتیں کو آپریٹیو اداروں کے تصور اور اہمیت کو پوری طرح سمجھتی ہیں، اور اب شفاف، نتیجہ خیز اور نئے اعتماد کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ انٹرنیشنل کو اوپریٹیو الائنس نے عالمی درجہ بندی میں امول کو پہلی پوزیشن اور آئی ایف ایف سی او کو دوسری پوزیشن دی ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ آج بھی کو اوپریٹیو اداروں کا تصور اور کلچر پرانا نہیں ہوا ہے۔ امول ملک میں سفید انقلاب کا محرک بن چکا ہے، اور اپنے 36 لاکھ کسان ممبران، 18,000 گاؤں کی سوسائٹیز، اور 18 ضلع یونینز کے ذریعے روزانہ بھارت بھر سے 3 کروڑ لیٹر دودھ جمع کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 25-2024 میں امول کا کاروباری حجم 90,000 کروڑ روپے سے تجاوز کر گیا، جو ظاہر کرتا ہے کہ 36 لاکھ کسان، جن میں سے 65 فیصد سے زائد خواتین ہیں، نے چھوٹے ذاتی تعاون کے ذریعے کئی سالوں سے ایک بہت بڑے کو آپریٹیو ادارے کو کامیابی کے ساتھ چلایا ہے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ یہ ہمارے ملک میں کو آپریٹیو اداروں کے لیے دستیاب وسیع امکانات کی عکاسی کرتا ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ آئی ایف ایف سی او دنیا میں دوسرا سب سے بڑا کو اوپریٹیو ادارہ بن چکا ہے۔ آئی ایف ایف سی او کا کاروباری حجم 41,000 کروڑ روپے اور منافع 3,000 کروڑ روپے ریکارڈ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایف ایف سی او، کو اوپریٹیو سوسائٹیز کا ایک ادارہ ہے، اور ملک بھر میں 35,000 کو اوپریٹیو سوسائٹیز، جن میں زیادہ تر پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) اور مارکیٹنگ سے متعلق سوسائٹیز شامل ہیں، اس کے ممبر ہیں۔ ان سوسائٹیز کے ذریعے 5 کروڑ سے زائد کسان آئی ایف ایف سی او کے ممبر بن چکے ہیں، اور آج آئی ایف ایف سی او ملک کی نیلگو انقلاب کی بنیاد بن چکا ہے، جس نے 93 لاکھ میٹرک ٹن یوریا اور ڈی اے پی پیدا کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایف ایف سی او کا نینو یوریا اور نینو ڈی اے پی اب برازیل، عمان، امریکہ اور اردن سمیت 65 ممالک کو برآمد کیا جا رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔۔ ع ح۔ر ب
U-1042
(Release ID: 2188488)
Visitor Counter : 10