وزیراعظم کا دفتر
وزیراعظم جناب نریندر مودی کا چھتیس گڑھ رَجَت مہوتسو سے خطاب
وزیراعظم نے14,260کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگِ بنیاد رکھا
چھتیس گڑھ تیزی سے ترقی کے راستے پر آگے بڑھ رہا ہے: وزیراعظم
ہماری مستقل کوشش ہے کہ قبائلی برادریوں کی خدمات کو ہمیشہ فخر کے ساتھ منایا جائے: وزیراعظم
وہ دن دور نہیں جب ہمارا چھتیس گڑھ اور ہمارا ملک ماؤ وادی دہشت گردی سے مکمل طور پر آزاد ہو جائے گا: وزیراعظم
Posted On:
01 NOV 2025 5:25PM by PIB Delhi
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج نوا رائے پور میں چھتیس گڑھ رجت مہوتسو کے موقع پر خطاب کیا، جو ریاستِ چھتیس گڑھ کے قیام کے 25 سال مکمل ہونے کی علامت ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے سڑکوں، صنعت، صحت اور توانائی جیسے اہم شعبوں سے متعلق 14,260 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے ترقیاتی اور تبدیلی لانے والے منصوبوں کا افتتاح اور سنگِ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے چھتیس گڑھ کے عوام کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ آج ریاستِ چھتیس گڑھ کے قیام کو 25 سال مکمل ہو گئے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے چھتیس گڑھ کے تمام عوام کو دلی مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کیں۔
جناب مودی نے کہا کہ چھتیس گڑھ کے عوام کے ساتھ ریاست کے سلور جوبلی تقریبات میں شریک ہونا ان کے لیے باعثِ اعزاز اور خوش قسمتی کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک پارٹی کارکن کی حیثیت سے انہوں نے ریاست کے قیام سے پہلے کا دور بھی دیکھا ہے اور گزشتہ 25 برسوں کے سفر کے بھی گواہ رہے ہیں۔ اسی لیے اس فخر کے لمحے کا حصہ بننا ان کے لیے ایک نہایت جذباتی اور مسرت بخش تجربہ ہے۔
وزیراعظم نے کہا: ’’پچیس سال قبل اٹل بہاری واجپئی کی حکومت نے آپ کے خوابوں کا چھتیس گڑھ آپ کے سپرد کیا تھا، اس عزم کے ساتھ کہ یہ ریاست ترقی کی نئی بلندیوں کو چھوئے گی۔‘‘ جناب مودی نے کہا کہ گزشتہ 25 برسوں کے سفر پر نگاہ ڈالنے سے انہیں فخر محسوس ہوتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ چھتیس گڑھ کے عوام نے اجتماعی طور پر کئی نمایاں سنگِ میل عبور کیے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’جو بیج پچیس سال پہلے بویا گیا تھا، وہ آج ایک تناور درخت بن چکا ہے — ترقی کا درخت۔ چھتیس گڑھ تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔‘‘ وزیراعظم نے مزید کہا کہ آج ریاست کو جمہوریت کے ایک نئے مندر، ایک نئی اسمبلی عمارت کا بھی تحفہ ملا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تقریب میں شرکت سے قبل انہیں قبائلی میوزیم کے افتتاح کا موقع ملا۔ اسی پلیٹ فارم سے تقریباً 14,000 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور آغاز بھی کیا گیا۔ وزیراعظم نے ان تمام ترقیاتی اقدامات پر سب کو دل سے مبارکباد پیش کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ سن 2000 سے اب تک ایک پوری نسل بدل چکی ہے۔ آج ایک نئی نوجوان نسل موجود ہے جس نے وہ دن نہیں دیکھے جب دیہات تک پہنچنا ایک چیلنج ہوتا تھا اور بہت سے گاؤں ایسے تھے جہاں سڑکوں کا نام و نشان تک نہیں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ آج چھتیس گڑھ کے دیہات میں سڑکوں کا جال 40 ہزار کلومیٹر تک پھیل چکا ہے۔ پچھلے 11 برسوں میں ریاست میں قومی شاہراہوں کا بے مثال اضافہ ہوا ہے اور نئی ایکسپریس ویز چھتیس گڑھ کی ترقی کی علامت بن رہی ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ پہلے رائے پور سے بلاسپور پہنچنے میں کئی گھنٹے لگتے تھے لیکن اب یہ وقت آدھا رہ گیا ہے۔ انہوں نے ایک نئے فور لین ہائی وے کا سنگِ بنیاد رکھنے کا اعلان بھی کیا جو چھتیس گڑھ اور جھارکھنڈ کے درمیان رابطے کو مزید مضبوط کرے گا۔
ریاست میں ریل اور ہوائی رابطے کو بہتر بنانے کے لیے کیے گئے وسیع کاموں کا ذکر کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ اب ریاست میں وندے بھارت جیسی تیز رفتار ٹرینیں چل رہی ہیں اور رائے پور، بلاسپور اور جگدلپور جیسے شہروں کو براہِ راست پروازوں کے ذریعے جوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ جو کبھی خام مال کی برآمد کے لیے مشہور تھا، اب ایک صنعتی ریاست کے طور پر نئی شناخت حاصل کر رہا ہے۔ وزیراعظم نے گزشتہ 25 برسوں میں چھتیس گڑھ کی کامیابیوں پر ہر وزیراعلیٰ اور ہر حکومت کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ان کامیابیوں میں ایک بڑا حصہ ڈاکٹر رمن سنگھ کا ہے، جنہوں نے ریاست کی قیادت مشکل وقت میں سنبھالی۔ وزیراعظم نے خوشی کا اظہار کیا کہ آج ڈاکٹر رمن سنگھ بطور اسپیکر اسمبلی کی رہنمائی کر رہے ہیں اور جناب وِشنو دیو سائی کی قیادت میں حکومت چھتیس گڑھ کو تیز رفتاری سے ترقی کی راہ پر آگے بڑھا رہے ہیں۔
جناب مودی نے کہا کہ انہوں نے خود غربت کو قریب سے دیکھا ہے اور وہ غریبوں کی پریشانیوں اور بے بسی کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک نے انہیں خدمت کا موقع دیا تو انہوں نے غریبوں کی فلاح کو اپنی پہلی ترجیح بنایا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کی حکومت نے صحت، آمدنی، تعلیم اور آبپاشی کے شعبوں میں غریبوں کی بہتری پر خصوصی توجہ دی ہے۔
ایک مثال دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پچیس سال پہلے چھتیس گڑھ میں صرف ایک میڈیکل کالج تھا، لیکن آج ریاست میں 14 میڈیکل کالجز اور رائے پور میں ایک ایمس موجود ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ آیوشمان آروگیہ مندر قائم کرنے کی قومی مہم چھتیس گڑھ سے ہی شروع ہوئی تھی۔ اس وقت ریاست میں 5,500 سے زیادہ آیوشمان آروگیہ مندر کام کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا: ’’ہماری حکومت کی کوشش ہے کہ ہر غریب شہری باعزت زندگی گزارے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جھونپڑیوں اور عارضی رہائش گاہوں میں زندگی گزارنا مایوسی کو بڑھاتا ہے اور غربت سے لڑنے کے حوصلے کو کمزور کرتا ہے۔ اسی لیے ہماری حکومت نے یہ عزم کیا ہے کہ ہر غریب خاندان کو مستقل مکان فراہم کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے 11 برسوں میں چار کروڑ غریب خاندانوں کو پکے مکان دیے جا چکے ہیں اور اب حکومت تین کروڑ نئے مکان تعمیر کرنے کے عزم کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ صرف آج کے دن چھتیس گڑھ کے ساڑھے تین لاکھ سے زیادہ خاندان اپنے نئے گھروں میں داخل ہو رہے ہیں اور تقریباً تین لاکھ خاندانوں کو 1,200 کروڑ روپے کی رقم فراہم کی گئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ اعداد و شمار حکومت کی سنجیدگی کو ظاہر کرتے ہیں کہ وہ چھتیس گڑھ میں غریبوں کو مکان فراہم کرنے کے لیے کتنی مستعدی سے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صرف گزشتہ ایک سال میں سات لاکھ پکے مکان غریبوں کے لیے بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ صرف اعداد نہیں بلکہ ہر گھر ایک خاندان کے خواب اور خوشی کی علامت ہے۔ آخر میں وزیراعظم نے تمام مستفید خاندانوں کو دلی مبارکباد پیش کی۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی حکومت مسلسل چھتیس گڑھ کے عوام کی زندگی آسان بنانے اور ان کی مشکلات کم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج ریاست کے ہر گاؤں میں بجلی پہنچ چکی ہے اور وہ علاقے جو کبھی اندھیرے میں ڈوبے رہتے تھے، اب انٹرنیٹ کی سہولت سے بھی مستفید ہو رہے ہیں۔ جناب مودی نے یاد دلایا کہ ایک وقت تھا جب عام کنبوں کے لیے ایل پی جی کنکشن ایک خواب جیسا تھا، لیکن آج چھتیس گڑھ کے گاؤں، غریبوں، دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلی برادریوں کے گھروں تک گیس کنکشن پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اب حکومت سلنڈروں کے ساتھ ساتھ پائپ لائن کے ذریعے بھی سستی گیس فراہم کرنے پر کام کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے اعلان کیا کہ ناگپور-جھرسوگڈا گیس پائپ لائن آج ملک کے نام وقف کر دی گئی ہے اور اس منصوبے پر چھتیس گڑھ کے عوام کو مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ ملک کی سب سے بڑی قبائلی آبادیوں میں سے ایک کا گھر ہے، ایک ایسی برادری جس کی تاریخ فخر سے بھرپور ہے اور جس نے بھارت کی تہذیبی وراثت اور ترقی میں شاندار کردار ادا کیا ہے۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ حکومت مسلسل اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہے کہ قبائلی برادریوں کی خدمات کو پورا ملک اور دنیا پہچانے اور ان پر فخر کرے۔ چاہے وہ ملک بھر میں قبائلی مجاہدینِ آزادی کے لیے میوزیمز کا قیام ہو یا بھگوان برسا منڈا کی یومِ پیدائش کو ’’جنجاتیہ گورو دیوس‘‘ کے طور پر منانا — حکومت کی مستقل کوشش یہی ہے کہ قبائلی سماج کی شاندار وراثت کو عزت و وقار کے ساتھ منایا جائے۔
وزیراعظم نے نشاندہی کی کہ آج اسی سمت میں شہید ویر نارائن سنگھ قبائلی مجاہدینِ آزادی میوزیم کے افتتاح کے ساتھ ایک اور اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ میوزیم آزادی سے پہلے کے تقریباً 150 برسوں کی قبائلی تاریخ کو پیش کرتا ہے اور اس بات کی تفصیل بیان کرتا ہے کہ کس طرح قبائلی مجاہدین نے بھارت کی آزادی کی جدوجہد میں حصہ لیا۔ وزیراعظم نے یقین ظاہر کیا کہ یہ میوزیم آنے والی نسلوں کے لیے ایک عظیم تحریک کا ذریعہ بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ایک ہی وقت میں قبائلی ورثے کے تحفظ، ان کی ترقی اور فلاح و بہبود پر بھی کام کر رہی ہے۔ انہوں نے ’’دھرتی آبا جنجاتیہ گرام اُتکرش ابھیان‘‘ کا ذکر کیا جو ملک بھر کے ہزاروں قبائلی گاؤں میں ترقی کی نئی روشنی لا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ 80,000 کروڑ روپے کا منصوبہ ہے، جو آزاد بھارت میں قبائلی علاقوں کے لیے اپنی نوعیت کا سب سے بڑا اقدام ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ پہلی بار سب سے کمزور قبائلی گروہوں کی ترقی کے لیے ایک قومی اسکیم تیار کی گئی ہے۔ ’’پی ایم-جن مان‘‘ اسکیم کے تحت ان برادریوں کی ہزاروں آبادیوں میں ترقیاتی کام جاری ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ قبائلی برادریاں نسلوں سے جنگلاتی پیداوار جمع کر رہی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ انہی کی حکومت نے ’’ون دھن کیندروں‘‘ کے ذریعے قبائلیوں کے لیے زیادہ آمدنی کے مواقع پیدا کیے۔ انہوں نے کہا کہ ٹنڈو پتوں کی خریداری کے بہتر انتظامات کی بدولت چھتیس گڑھ میں جمع کرنے والوں کی آمدنی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
وزیراعظم نے اطمینان کا اظہار کیا کہ چھتیس گڑھ اب نکسلواد اور ماؤ وادی دہشت گردی کی زنجیروں سے آزاد ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 50 سے 55 برسوں کے دوران نکسلواد کی وجہ سے عوام نے بے شمار تکلیفیں جھیلی ہیں۔ انہوں نے ان لوگوں پر تنقید کی جو بظاہر آئین کی دہائی دیتے ہیں اور سماجی انصاف کے نام پر مگرمچھ کے آنسو بہاتے ہیں، مگر درحقیقت دہائیوں تک اپنے سیاسی فائدے کے لیے عوام کے ساتھ ناانصافی کرتے رہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ماؤ وادی دہشت گردی کی وجہ سے چھتیس گڑھ کے قبائلی علاقوں کو طویل عرصے تک سڑکوں سے محروم رکھا گیا۔ بچوں کے لیے اسکول نہیں تھے، بیماروں کے لیے اسپتال نہیں تھے اور جو لوگ دہائیوں تک ملک پر حکومت کرتے رہے، وہ عوام کو ان کے حال پر چھوڑ کر آرام و آسائش کی زندگی گزارتے رہے۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ وہ اپنے قبائلی بھائیوں اور بہنوں کو تشدد کے اس چکر میں برباد ہوتے نہیں دیکھ سکتے تھے اور نہ ہی وہ بے شمار ماؤں کے آنسو برداشت کر سکتے تھے جو اپنے بچوں کے لیے رو رہی تھیں۔ جناب مودی نے کہا کہ جب 2014 میں ملک نے انہیں خدمت کا موقع دیا تو ان کی حکومت نے یہ عزم کیا کہ بھارت کو ماؤ وادی دہشت گردی سے آزاد کرایا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج اس عزم کے نتائج پورے ملک کے سامنے ہیں۔ گیارہ سال پہلے ملک کے 125 سے زیادہ اضلاع ماؤ وادی دہشت گردی سے متاثر تھے، لیکن آج صرف تین اضلاع ایسے بچے ہیں جہاں اس کی معمولی سرگرمیاں باقی ہیں۔ انہوں نے پُراعتماد لہجے میں کہا، ’’وہ دن دور نہیں جب چھتیس گڑھ اور پورا ملک ماؤ وادی دہشت گردی سے مکمل طور پر آزاد ہو جائے گا۔‘‘
وزیراعظم نے مزید کہا کہ چھتیس گڑھ میں اب وہ لوگ بھی جو کبھی تشدد کے راستے پر چل پڑے تھے، تیزی سے ہتھیار ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ دن پہلے کانکیر میں بیس سے زیادہ نکسلیوں نے ہتھیار ڈالے، اور اس سے قبل 17 اکتوبر کو بستر میں دو سو سے زیادہ نکسلیوں نے خود سپردگی کی۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں ملک بھر میں درجنوں ماؤ وادی دہشت گردوں نے ہتھیار ڈالے ہیں، جن میں سے کئی پر لاکھوں اور کروڑوں روپے کے انعامات مقرر تھے۔ یہ سب اب بھارت کے آئین کو قبول کر چکے ہیں۔
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ ماؤ وادی دہشت گردی کے خاتمے نے ناممکن کو ممکن بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو علاقے کبھی بموں اور بندوقوں کے خوف سے لرزتے تھے، آج وہ ترقی کے راستے پر ہیں۔ بیجاپور کے چِلکاپلّی گاؤں میں سات دہائیوں کے بعد پہلی بار بجلی پہنچی ہے۔ ابوجھ مڑ کے ریکاوایا گاؤں میں آزادی کے بعد پہلی بار اسکول کی تعمیر شروع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوورتی گاؤں، جو کبھی دہشت کا مرکز سمجھا جاتا تھا، اب ترقی کی نئی لہر کا گواہ بن رہا ہے۔ وہاں لال جھنڈے کی جگہ ترنگا لہرا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بستر جیسے علاقے اب جشن میں ڈوبے ہوئے ہیں، جہاں ’’بستر پنڈوم‘‘ اور ’’بستر اولمپکس‘‘ جیسے پروگرام منعقد ہو رہے ہیں۔
وزیراعظم نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تصور کریں کہ پچھلے 25 برسوں میں چھتیس گڑھ نے نکسلواد جیسے چیلنج کے باوجود کتنی ترقی کی ہے اور جب یہ چیلنج مکمل طور پر ختم ہو جائے گا تو ترقی کی رفتار کتنی تیز ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے سال چھتیس گڑھ کے لیے بے حد اہم ہیں، کیونکہ ایک ترقی یافتہ بھارت بنانے کے لیے چھتیس گڑھ کا ترقی یافتہ ہونا ضروری ہے۔ ریاست کے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ وقت تمہارا ہے، کوئی ہدف ایسا نہیں جو تم حاصل نہ کر سکو۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت تمہارے ہر قدم اور ہر عزم میں تمہارے ساتھ ہے۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ ہم سب مل کر چھتیس گڑھ کو آگے بڑھائیں گے اور اپنے ملک کو ترقی کی نئی بلندیوں تک لے جائیں گے۔ انہوں نے چھتیس گڑھ کے ہر بھائی اور بہن کو دلی نیک خواہشات پیش کیں۔
تقریب میں چھتیس گڑھ کے گورنر جناب رمن ڈیکا، وزیراعلیٰ جناب وِشنو دیو سائی، مرکزی وزراء جناب جُوال اورم، جناب درگا داس اُکّے اور جناب ٹوکن ساہو سمیت دیگر معزز شخصیات موجود تھیں۔
پس منظر
وزیراعظم نے چھتیس گڑھ ریاست کے قیام کے 25 سال مکمل ہونے کے موقع پر چھتیس گڑھ رَجَت مہوتسو (سلور جوبلی تقریب) میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے تقریباً 14,260 کروڑ روپے کی لاگت سے ترقیاتی اور تبدیلی لانے والے منصوبوں کا افتتاح اور سنگِ بنیاد رکھا، جن میں سڑک، صنعت، صحت عامہ اور توانائی جیسے اہم شعبے شامل ہیں۔
دیہی روزگار اور معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے وزیراعظم نے چھتیس گڑھ کے 9 اضلاع میں اسٹارٹ اپ ولیج انٹرپرینیورشپ پروگرام (ایس وی ای پی) کے 12 نئے بلاکس کا افتتاح کیا۔ وزیراعظم نے پردھان منتری آواس یوجنا (دیہی) کے تحت 3.51 لاکھ مکمل شدہ مکانات کے گِرہ پَر ویش (گھروں میں داخلے) پروگرام میں حصہ لیا اور 3 لاکھ مستفیدین کو 1200 کروڑ روپے کی قسط جاری کی تاکہ ریاست کے دیہی خاندانوں کو باعزت رہائش اور سلامتی فراہم کی جا سکے۔
روابط کو مضبوط کرنے کے لیے وزیراعظم نے پاتھل گاؤں کنکوری تا چھتیس گڑھ-جھارکھنڈ بارڈر کے درمیان چار لین والے گرین فیلڈ ہائی وے کی سنگِ بنیاد رکھی، جو بھارت مالا پریوجنا کے تحت قومی شاہراہ اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) کی جانب سے تقریباً 3,150 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ یہ اسٹریٹیجک راہداری کوربا، رائے گڑھ، جشپور، رانچی اور جمشیدپور کے کوئلہ کانوں، صنعتی علاقوں اور اسٹیل پلانٹس کو جوڑے گی جو خطے میں تجارتی روابط کو مضبوط بناتے ہوئے وسطی بھارت کو مشرقی خطے سے مربوط کرے گی۔
اس کے علاوہ وزیراعظم نے این ایچ-130 ڈی (نرائن پور–کسترمیتا–کٹل–نیلنگور–مہاراشٹر بارڈر) کی تعمیر اور توسیع کے منصوبے کا سنگِ بنیاد رکھا، جو بستر اور نرائن پور اضلاع کے کئی حصوں سے گزرے گا۔ ساتھ ہی وزیراعظم نے این ایچ-130 سی (مدنگ مُدا–دیوبھوگ–اڑیسہ بارڈر) کو دو لین شاہراہ میں اپ گریڈ کرنے کے منصوبے کا بھی افتتاح کیا۔ یہ شاہراہیں قبائلی اور اندرونی علاقوں میں سڑک رابطے کو نمایاں طور پر بہتر بنائیں گی، جس سے صحت، تعلیم اور منڈیوں تک رسائی میں آسانی پیدا ہوگی اور پسماندہ علاقوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔
توانائی کے شعبے میں وزیراعظم نے مشرقی خطہ – مغربی خطہ انٹر کنکشن پروجیکٹ (ای آر-ڈبلیو آر) کا افتتاح کیا، جو مشرقی اور مغربی گرڈ کے درمیان 1600 میگاواٹ بجلی کی منتقلی کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا، جس سے بجلی کے نظام کی پائیداری اور خطے میں مستحکم سپلائی کو یقینی بنایا جائے گا۔
اسی کے ساتھ وزیراعظم نے توانائی کے شعبے میں 3,750 کروڑ روپے سے زائد لاگت کے کئی منصوبوں کا افتتاح، سنگِ بنیاد اور وقف کیا، جو چھتیس گڑھ کے پاور انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے، سپلائی کی پائیداری کو بہتر کرنے اور ترسیل کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے وقف ہیں۔
نئے ترمیم شدہ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم (آر ڈی ایس ایس) کے تحت وزیراعظم تقریباً 1,860 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیے گئے کاموں کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ ان کاموں میں نئی بجلی لائنوں کی تعمیر، فیڈر بائیفرکیشن، ٹرانسفارمرز کی تنصیب، کنڈکٹرز کی تبدیلی اور لو ٹینشن نیٹ ورکس کو مضبوط بنانا شامل ہے تاکہ دیہی اور زرعی علاقوں میں بجلی کی فراہمی میں بہتری لائی جا سکے۔ وزیراعظم رائے پور، بلانگیر، درگ، بیمترا، گریابند اور بستر جیسے اضلاع میں تقریباً 480 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ نو نئے سب اسٹیشنوں کا بھی افتتاح کریں گے۔ ان منصوبوں سے 15 لاکھ سے زائد افراد مستفید ہوں گے، جنہیں مستحکم وولٹیج، کم تعطل اور دور دراز و قبائلی علاقوں میں قابلِ اعتماد بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ اس کے ساتھ وزیراعظم 1,415 کروڑ روپے سے زائد لاگت کے نئے سب اسٹیشنز اور ٹرانسمیشن پروجیکٹس کا سنگِ بنیاد بھی رکھیں گے، جن میں کانکیر اور بلودابازار-بھٹاپارا میں اہم تنصیبات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف اضلاع میں نئے آر ڈی ایس ایس منصوبے بھی شروع کیے جائیں گے تاکہ ریاست میں بجلی کی رسائی اور معیار کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے شعبے میں، وزیراعظم ایچ پی سی ایل کے جدید ترین پیٹرولیم آئل ڈپو کا رائے پور میں افتتاح کریں گے، جو 460 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ اس میں 54,000 کلو لیٹر (کے ایل) پٹرول، ڈیزل اور ایتھانول ذخیرہ کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ یہ سہولت چھتیس گڑھ سمیت آس پاس کی ریاستوں میں ایندھن کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے والا ایک بڑا فیول ہب ثابت ہوگی۔ ڈپو میں 10,000 کے ایل ایتھانول ذخیرہ کرنے کی سہولت بھی موجود ہے، جو ایتھانول بلینڈنگ پروگرام کو فروغ دے کر فوسل فیول پر انحصار کم کرے گی اور صاف توانائی کے فروغ میں مدد دے گی۔
وزیراعظم 489 کلومیٹر طویل ناگپور–جھرسوگڈا نیچرل گیس پائپ لائن کو بھی قوم کے نام وقف کریں گے، جو تقریباً 1,950 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کی گئی ہے۔ یہ منصوبہ بھارت کے توانائی نظام میں قدرتی گیس کے حصے کو 15 فیصد تک بڑھانے اور ’’ون نیشن، ون گیس گرڈ‘‘ کے ویژن کو حاصل کرنے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔ یہ پائپ لائن چھتیس گڑھ کے 11 اضلاع کو قومی گیس گرڈ سے جوڑے گی، جس سے صنعتی ترقی میں اضافہ اور سستا و صاف ایندھن فراہم کیا جا سکے گا۔
صنعتی ترقی اور روزگار کے فروغ کے لیے وزیراعظم دو اسمارٹ انڈسٹریل ایریاز کا سنگِ بنیاد رکھیں گے، ایک سلادہی-گٹوا-بیرا (ضلع جنجگیر-چانپا) میں، اور دوسرا بِجلے تالا (ضلع راجنندگاؤں) میں۔ اس کے علاوہ، وزیراعظم فارماسیوٹیکل پارک کا بھی سنگِ بنیاد رکھیں گے جو سیکٹر 22، نوی رائے پور اٹل نگر میں قائم کیا جائے گا۔ یہ پارک ادویات اور صحت سے متعلق مصنوعات کی تیاری کے لیے ایک مخصوص صنعتی زون کے طور پر کام کرے گا۔
صحت کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے وزیراعظم پانچ نئے سرکاری میڈیکل کالجز کا سنگِ بنیاد رکھیں گے، منیندرگڑھ، کبیر دھام، جنجگیر-چانپا، گیدم (دنتے واڑہ) میں اور بلاسپور میں گورنمنٹ آیوروید کالج و اسپتال۔ یہ منصوبے طبی تعلیم کو مضبوط بنانے، صحت عامہ کی سہولیات کو وسعت دینے اور روایتی طب کے فروغ میں مددگار ثابت ہوں گے۔
******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno 630
(Release ID: 2185299)
Visitor Counter : 14
Read this release in:
English
,
Marathi
,
हिन्दी
,
Manipuri
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam