امور داخلہ کی وزارت
مودی حکومت کے نکسل سے پاک بھارت کے عزم کے تحت ایک بڑے اقدام کے تحت سب سے زیادہ نکسل سے متاثرہ اضلاع کی تعداد کم ہوکر3 تک رہ گئی ہے
ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ اضلاع کی تعداد بھی مزید کم ہو کر 18 سے محض 11 رہ گئی ہے
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت اور مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی رہنمائی میں، اس سال کارروائی سے متعلق حصولیابیاں تمام پچھلے ریکارڈز کو عبور کر گئی ہیں، جس کے تحت 312 ایل ڈبلیو ای کیڈرز کو ختم کیا گیا
ایل ڈبلیو ای کے 836 کیڈرز کو گرفتار کیا گیا اور 1639 نے تشدد کا راستہ ترک کرکے خود سپردگی کی اور اصل دھارے میں شمولیت اختیار کی
مودی حکومت کے تحت کثیر جہتی حکمت عملی پر مبنی قومی ایکشن پلان اور پالیسی کے سخت نفاذ کے ذریعےنکسلی خطرے کے خلاف بے مثال کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں
مودی حکومت 31 مارچ 2026 ء تک نکسلی خطرے کو مکمل طور پر ختم کرنے کے تئیں پُر عزم ہے
Posted On:
15 OCT 2025 4:57PM by PIB Delhi
مودی حکومت کے نکسل سے پاک بھارت ویژن کی جانب ایک بڑے قدم کے طور پر، سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع کی تعداد 6 سے کم کر کے صرف 3 ہو گئی ہے۔ اب چھتیس گڑھ میں صرف بیجاپور، سکما اور نارائن پور بائیں بازو کی انتہا پسندی ( ایل ڈبلیو ای ) سے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع ہیں۔
ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ اضلاع کے زمرے میں بھی مجموعی تعداد 18 سے گھٹ کر محض 11 رہ گئی ہے۔ مودی حکومت 31 مارچ 2026 ء تک نکسل سے متعلق خطرے کو مکمل طور پر ختم کرنے کے تئیں پُر عزم ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت اور وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی رہنمائی میں، اس سال کارروائی سے متعلق حصولیابیاں تمام پچھلے ریکارڈز کو عبور کر گئی ہیں، جس میں 312 ایل ڈبلیو ای کیڈرز کو ختم کیا گیا، جن میں سی پی آئی (ماؤ نواز ) کے جنرل سکریٹری اور 8 دیگر پولیٹ بیورو/ مرکزی کمیٹی کے اراکین شامل ہیں۔ 836 ایل ڈبلیو ای کیڈرز کو گرفتار کیا گیا اور 1639 نے خودسپردگی کرکے اصل دھارے میں شمولیت اختیار کی ۔ خودسپردگی کرنے والے نکسلیوں میں ایک پولیٹ بیورو ممبر اور ایک مرکزی کمیٹی کا ممبر بھی شامل ہے ۔
مودی حکومت کے تحت، نکسل سے متعلق خطرے کے خلاف بے مثال کامیابی کثیر جہتی حکمت عملی پر مبنی قومی ایکشن پلان اور پالیسی کے سخت نفاذ کے ذریعے حاصل کی گئی ہے۔ قومی ایکشن پلان اور پالیسی میں بالکل درست خفیہ معلومات - جن میں بائیں بازو کی انتہا پسندی ( ایل ڈبلیو ای ) سے لڑنے کے لیے عوام دوست کارروائیاں شامل ہیں ۔ان کارروائیوں میں کم سکیورٹی والے علاقوں پر فوری کنٹرول، نکسلیوں کی اعلیٰ قیادت اور ان کی مدد کرنے والے اہم کارکنوں کو ہدف بنانا، منفی نظریات کا مقابلہ، بنیادی ڈھانچے کی تیز ترقی، فلاحی منصوبوں کا بھرپور نفاذ، نکسلیوں کے مالی وسائل کی بندش، ریاستی اور مرکزی حکومتوں کے درمیان بہتر رابطہ کاری اورماؤ نوازوں سے متعلقہ معاملات کی تیز تحقیقات و کارروائی شامل ہیں۔
سال 2010 ء میں سابق وزیر اعظم کے ذریعے بھارت کے “سب سے بڑے داخلی سلامتی چیلنج” کے طور پر بیان کیے جانے والا نکسل ازم ، اب واضح طور پر پیچھے ہٹ رہا ہے۔ نکسلیوں نے ایک ریڈ کاریڈور بنانے کا منصوبہ بنایا تھا، جو نیپال کے پشوپتی سے آندھرا پردیش کے تروپتی تک کے علاقے پر محیط تھا۔ 2013 ء میں مختلف ریاستوں کے 126 اضلاع میں نکسلیوں سے متعلقہ تشدد کے واقعات درج کئے گئے تھے؛ لیکن مارچ 2025 ء تک یہ تعداد کم ہو کر صرف 18 اضلاع تک رہ گئی، جن میں سے اب محض 6 کی ‘سب سے زیادہ ماؤ نواز متاثرہ اضلاع’ کے طور پر درجہ بندی کی گئی ہے ۔
**********
U.No. 9904
(ش ح۔ م ش ۔ ع ا)
(Release ID: 2179516)
Visitor Counter : 9