وزیراعظم کا دفتر
انڈیا-برطانیہ سی ای او فورم میں وزیر اعظم کا خطاب
प्रविष्टि तिथि:
09 OCT 2025 4:41PM by PIB Delhi
عزت مآب، وزیر اعظم اسٹارمر،
ہندوستان اور برطانیہ کے کاروباری رہنما،
نمسکار!
آج ہند-برطانیہ سی ای او فورم کی اس میٹنگ میں شامل ہونا میرے لیے بہت خوشی کی بات ہے۔ سب سے پہلے، میں وزیراعظم اسٹارمر کا ان کے بیش قیمت خیالات کےلیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
گزشتہ برسوں کے دوران، آپ سبھی کاروباری رہنماؤں کی مسلسل کوششوں سے، یہ فورم ہندوستان-برطانیہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے ایک اہم ستون کے طور پر ابھرا ہے۔ اب آپ کے خیالات سننے سے میرا اعتماد مزید پختہ ہوتا ہے کہ ہم فطری شراکت داروں کے طور پر اور بھی تیزی سے آگے بڑھیں گے۔ اور میں آپ سب کو اس کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
دوستو
موجودہ عالمی عدم استحکام کے درمیان، یہ سال ہندوستان-برطانیہ کے تعلقات میں استحکام بڑھانے میں بے مثال رہا ہے۔ اس سال جولائی میں اپنے دورہ برطانیہ کے دوران، ہم نے جامع اقتصادی اور تجارتی معاہدے، یا سی آئی ٹی اے پر دستخط کیے تھے۔ میں اس تاریخی کامیابی کے لیے اپنے دوست وزیر اعظم اسٹارمر کے عزم اور وژن کے لیے تہہ دل سے تعریف اور مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ صرف تجارتی معاہدہ نہیں ہے بلکہ دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان مشترکہ ترقی، مشترکہ خوشحالی اور مشترکہ لوگوں کے لیے ایک روڈ میپ ہے۔ مارکیٹ تک رسائی کے ساتھ ساتھ، یہ معاہدہ دونوں ممالک میں ایم ایس ایم ای کو مضبوط کرے گا۔ اس سے لاکھوں نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے دروازے بھی کھلیں گے۔
دوستو
اس سی آئی ٹی کو اس کی مکمل صلاحیت تک پہنچنے کے قابل بنانے کے لیے، میں اس سی آئی ٹی کو چار نئی جہتیں پیش کرنا چاہوں گا۔ میری سی آئی ٹی کی یہ نئی جہتیں ممکنہ طور پر اسے زیادہ وسیع بنیاد فراہم کریں گی۔
سی یعنی کامرس اور اکانومی
ای یعنی ایجوکیشن اور عوام سے عوام کے تعلقات
ٹی یعنی ٹیکنالوجی اور اختراع
اے یعنی اسپائریشن
آج ہماری دو طرفہ تجارت تقریباً 56 بلین ڈالر ہے۔ ہم نے اسے 2030 تک دوگنا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہم یہ ہدف مقررہ وقت سے پہلے حاصل کر سکتے ہیں۔
دوستو
آج، ہندوستان میں پالیسی میں استحکام، پیش قیاسی ریگولیشن، اور بڑے پیمانے پر مانگ ہے۔ نتیجتاً، انفراسٹرکچر، ادویات، توانائی اور مالیات سمیت ہر شعبے میں بے مثال مواقع موجود ہیں۔ یہ بات بھی خوش آئند ہے کہ برطانیہ کی 9 یونیورسٹیاں ہندوستان میں کیمپس کھول رہی ہیں۔ مستقبل میں، اکیڈمیا-انڈسٹری پارٹنرشپ ہماری اختراعی معیشت کا سب سے بڑا محرک بن جائے گا۔
دوستو
آج، ہمارے درمیان ٹیلی کام، مصنوعی ذہانت، بائیوٹیک، کوانٹم، سیمی کنڈکٹرز، سائبر، اور خلا جیسے شعبوں میں تعاون کے بے شمار نئے امکانات ابھر رہے ہیں۔ دفاعی شعبے میں بھی ہم مشترکہ ڈیزائن اور مشترکہ پیداوار کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم ان امکانات کو ٹھوس تعاون میں تبدیل کرنے کی اپنی کوششوں کو تیز کریں۔ ہمیں اسٹریٹجک شعبوں جیسے کہ اہم اور نایاب معادنیات ، اور اے پی آئی میں ایک منظم انداز میں آگے بڑھنا چاہیے۔ اس سے ہمارے تعلقات کو مستقبل کی سمت ملے گی۔
دوستو
آپ سب نے فن ٹیک سیکٹر میں ہندوستان کی صلاحیت دیکھی ہوگی۔ آج، دنیا کے تقریباً 50 فیصد وقت مقررہ میں ڈیجیٹل لین دین ہندوستان میں ہو رہے ہیں۔ مالیاتی خدمات میں برطانیہ کا تجربہ اور ہندوستان کا ڈی پی آئی مل کر پوری انسانیت کو فائدہ پہنچا سکتا ہے۔
دوستو
وزیر اعظم اسٹارمر اور میں نے اپنے تعلقات کو پھر سے تقویت دینے کے لیے ویژن 2035 کا اعلان کیا۔ یہ ہمارے مشترکہ عزائم کا خاکہ ہے۔ ہندوستان اور برطانیہ جیسے کھلے، جمہوری معاشروں کے درمیان، کوئی ایسا علاقہ نہیں ہے جہاں ہم تعاون کو بڑھا نہ سکیں۔ ہندوستان کا ہنر اور پیمانہ، اور برطانیہ کا تحقیق وترقی اور مہارت- یہ مجموعہ بڑے نتائج حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ آپ کا تعاون اور تجربات ان خواہشات اور عزائم کو ہدف اور وقت کی پابندی کے ساتھ حاصل کرنے کے لیے بہت ضروری ہے۔
دوستو
آپ کی زیادہ تر کمپنیاں پہلے ہی ہندوستان میں موجود ہیں۔ آج، ہندوستان کی معیشت وسیع پیمانے پر اصلاحات سے گزر رہی ہے، جس میں عمل آوری کی ضروریات کو کم کرتے ہوئے کاروبار کرنے میں آسانی پر توجہ دی جا رہی ہے۔ حال ہی میں، ہم نے جی ایس ٹی اصلاحات کا اعلان کیا ہے۔ اس سے ہمارے متوسط طبقے اور ایم ایس ایم ای کی ترقی کی کہانی کو نئی قوت ملے گی...اور آپ سب کے لیے مواقع میں بھی اضافہ ہوگا۔
دوستو
بنیادی ڈھانچے کی ترقی ہماری ترجیح ہے۔ ہم اگلے سلسلے کے فزیکل انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ ہم 2030 تک 500 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کے اپنے ہدف کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم جوہری توانائی کے شعبے کو نجی شعبے کے لیے کھول رہے ہیں۔ اس سب نے ہندوستان-برطانیہ تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے مواقع پیدا کیے ہیں۔ میں آپ کو ترقی کے اس سفر میں ہندوستان کے ساتھ شامل ہونے کی دعوت دیتا ہوں۔ میرا خیال ہے کہ کیا ہندوستانی اور برطانیہ کے کاروباری رہنما ایسے شعبوں کی نشاندہی کرسکتے ہیں جہاں ہم مشترکہ طور پر دنیا میں نمبر ایک بن سکتے ہیں؟ فن ٹیک ہو، گرین ہائیڈروجن، سیمی کنڈکٹرز، یا اسٹارٹ اپس۔ اور بھی بہت سے ہو سکتے ہیں۔ ہندوستان اور برطانیہ کو مل کر عالمی معیارات قائم کرنے دیں!
ایک بار پھر، یہاں آنے کے لیے وقت نکالنے کے لیے آپ سب کا بہت بہت شکریہ۔
*****
ش ح۔ ع و۔ خ م
(U N.7327)
(रिलीज़ आईडी: 2176914)
आगंतुक पटल : 34
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें:
Odia
,
English
,
हिन्दी
,
Marathi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam