وزیراعظم کا دفتر
دلی کے یشو بھومی میں انڈیا موبائل کانگریس 2025 کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن
Posted On:
08 OCT 2025 1:19PM by PIB Delhi
کابینہ میں میرے ساتھی جیوترادتیہ سندھیا جی ، وزیر مملکت چندر شیکھر پیماسانی جی ، مختلف ریاستوں کے نمائندے ، بیرون ملک سے آئےمہمان،ٹیلی کام سیکٹر سے وابستہ تمام معززین ، یہاں موجود مختلف کالجوں سے آئے میرے نوجوان ساتھی، خواتین و حضرات!
انڈیا موبائل کانگریس کے اس خصوصی ایڈیشن میں میں تمام مہمانوں کو مبارکباد دیتا ہوں ۔ابھی ہمارے بہت سے اسٹارٹ اپس نے بہت سے اہم موضوعات پر اپنی پریزنٹیشنز پیش کی ہیں ۔ مالیاتی دھوکہ دہی کی روک تھام ، کوانٹم کمیونیکیشن ، 6-جی ، آپٹیکل کمیونیکیشن ، سیمی کنڈکٹر جیسے اہم موضوعات پر پریزنٹیشنز دیکھ کر یہ یقین اورگہرا ہوتا ہے کہ ہندوستان کا تکنیکی مستقبل قابل اور باصلاحیت ہاتھوں میں ہے ۔ میں آپ سب کو اس پروگرام اور تمام نئے اقدامات کے لیے نیک خواہشات پیش کرتا ہوں ۔
دوستو، ،
آئی ایم سی کی یہ تقریب اب صرف موبائل یا ٹیلی کام تک محدود نہیں ہے ۔ صرف چند سالوں میں آئی ایم سی کا یہ ایونٹ ایشیا کا سب سے بڑا ڈیجیٹل ٹیکنالوجی فورم بن گیا ہے ۔
دوستو،
آئی ایم سی کی یہ کامیابی کی کہانی کیسے لکھی گئی ؟ اسے کس نے ڈرائیو کیا ہے؟
دوستو،
اس کامیاب کہانی کو لکھا ہے، بھارت کے ٹیک سیوی ذہن نے، اسے لیڈ کیا ہے ، ہمارے نوجوانوں نے ، ہندوستان کی صلاحیتوں نے ، ہمارے اختراع کاروں نے ، ہمارے اسٹارٹ اپس نے اسے رفتار دی ہے اور اسی لیے یہ ممکن ہوا ہے کیونکہ آج حکومت ملک کی قابلیت اور صلاحیت کے ساتھ پوری طاقت کے ساتھ کھڑی ہے ۔ ٹیلی کام ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ ، ڈیجیٹل کمیونیکیشن انوویشن اسکوائر جیسی اسکیموں کے ذریعے ہم اپنے اسٹارٹ اپس کو فنڈز فراہم کر رہے ہیں ۔ حکومت 5-جی، 6-جی ، ایڈوانسڈ آپٹیکل کمیونیکیشنز اور ٹیرا ہرٹز ٹیکنالوجیز میں ٹیسٹ بیڈز کے لیے مالی اعانت فراہم کر رہی ہے تاکہ ہمارے اسٹارٹ اپ اپنی مصنوعات تیار کر سکیں ۔ ہم اسٹارٹ اپس اور ملک کے ممتاز تحقیقی اداروں کے درمیان شراکت داری کو آسان بنا رہے ہیں ۔ آج حکومت کی مدد سے ہندوستانی صنعت ، اسٹارٹ اپس اور ماہرین تعلیم کئی شعبوں میں مل کر کام کر رہے ہیں ۔ چاہے وہ دیسی ٹیکنالوجیز کی ترقی اور توسیع ہو ، تحقیق و ترقی کے ذریعے دانشورانہ املاک کی تخلیق ہو ، عالمی معیارات کی ترقی میں تعاون ہو ، ہندوستان ہر جہت میں آگے بڑھ رہا ہے ۔ ان کوششوں کا ہی نتیجہ ہے کہ آج ہندوستان ایک مؤثر پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے ۔
دوستو،
انڈیا موبائل کانگریس اور ٹیلی کام کے شعبے میں ہندوستان کی کامیابی آتم نربھر بھارت کے وژن کی طاقت کو ظاہر کرتی ہے ۔ یاد کریں ، جب میں نے میک ان انڈیا کی بات کی تھی ، تو کیسے کچھ لوگ اس کا مذاق اڑاتے تھے ۔ شک وشبہ میں رہنے والے لوگ کہتے تھے کہ ہندوستان تکنیکی طور پر جدید چیزیں کیسے بنائے گا ؟ کیونکہ ان کے دور میں نئی ٹیکنالوجی کو ہندوستان تک پہنچنے میں کئی دہائیاں لگتی تھیں ۔ ملک نے جواب دیا ۔ جو ملک کبھی 2 جی کے ساتھ جدوجہد کر رہا تھا ، آج 5 جی اسی ملک کے تقریبا ہر ضلع تک پہنچ چکا ہے ۔ 2014 کے مقابلے میں ہماری الیکٹرانکس کی پیداوار میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے ۔ موبائل فون کی تیاری میں اٹھائیس گنا اور برآمدات میں ایک سو ستائیس گنا اضافہ ہوا ہے ۔ پچھلی دہائی میں موبائل فون مینوفیکچرنگ کے شعبے نے لاکھوں براہ راست ملازمتیں پیدا کی ہیں ۔ ابھی حال ہی میں ایک بڑی اسمارٹ فون کمپنی کا ڈیٹا سامنے آیا ہے ۔ آج 45 ہندوستانی کمپنیاں اس ایک بڑی کمپنی کی سپلائی چین سے وابستہ ہیں ۔ اس سے ملک میں تقریبا تین لاکھ روزگار پیدا ہوئے ہیں اور یہ صرف ایک کمپنی کا اعداد وشمار ہے ۔ آج بہت سی کمپنیاں ملک میں بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ کر رہی ہیں ۔ اگر ہم اس میں بالواسطہ مواقع شامل کریں تو ہم تصور کر سکتے ہیں کہ روزگار کی یہ تعداد کتنی بڑی ہو جاتی ہے ۔
دوستو، ،
کچھ دن پہلے ، ہندوستان نے اپنا میڈ ان انڈیا 4 جی اسٹیک لانچ کیا ۔ یہ ملک کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے ۔ اب ہندوستان دنیا کے ان 5 ممالک کی فہرست میں آ گیا ہے جن کے پاس یہ صلاحیت ہے ۔ یہ ملک کی ڈیجیٹل خود انحصاری اور تکنیکی آزادی کی سمت میں ایک بڑا قدم ہے ۔ مقامی 4 جی اور 5 جی اسٹیک کے ساتھ ، ہم نہ صرف مسلسل رابطے کو یقینی بنا سکیں گے ، بلکہ ہم وطنوں کو تیز انٹرنیٹ اور قابل اعتماد خدمات بھی فراہم کر سکیں گے ۔ اس مقصد کے لیے ، جس دن ہم نے اپنا میڈ ان انڈیا 4 جی اسٹیک لانچ کیا ، ملک میں بیک وقت تقریبا ایک لاکھ 4 جی ٹاور بھی ایکٹیو کیے گئے ۔ دنیا کے کچھ ممالک ایک لاکھ ٹاور کی بات کرتے ہیں نا ، تو بھی ان کو حیرت ہوتی ہے ، یہ اعداد و شمار لوگوں کو بہت بڑے لگتے ہیں ۔ اس کی وجہ سے 2 کروڑ سے زیادہ لوگ ملک کی ڈیجیٹل تحریک کا حصہ بن چکے ہیں ۔ ان میں سے بہت سے دور دراز علاقوں میں تھے ۔ جو ڈیجیٹل رابطے میں پیچھے رہ گئے تھے ۔ اب ایسے تمام علاقوں میں انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی پہنچ چکی ہے ۔
دوستو،
ہندوستان کے میڈ ان انڈیا 4 جی اسٹیک میں ایک اور خصوصیت ہے ۔ ہمارا 4 جی اسٹیک بھی برآمد کے لیے تیار ہے ۔ یعنی یہ ہندوستان کی کاروباری رسائی کا ایک ذریعہ بھی بن جائے گا ۔ اس سے 2030 کے ہندوستان یعنی 'بھارت 6 جی ویژن' کو پورا کرنے میں بھی مدد ملے گی ۔
دوستو، ،
10 سالوں میں ہندوستان کا ٹیکنالوجی انقلاب بہت تیزی سے آگے بڑھا ہےاور اس رفتار اور پیمانے کو پورا کرنے کے لیے ایک مضبوط قانونی اور جدید پالیسی کی بنیاد کی ضرورت بہت طویل عرصے تک محسوس کی گئی ۔ ہم نے اس کے لیے ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ بنایا ۔ اس ایک قانون نے دی انڈین ٹیلی گراف ایکٹ اور دی انڈین وائرلیس ٹیلی گراف ایکٹ دونوں کی جگہ لے لی ۔ یہ قوانین اس وقت موجود تھے جب یہاں بیٹھا ہوا ہم جیسا کوئی پیدا بھی نہیں ہوا تھا اور اس لیے پالیسی کی سطح پر 21 ویں صدی کے نقطہ نظر کے مطابق ایک نیا نظام بنانے کی ضرورت تھی اور یہی ہم نے کیا ہے ۔ یہ نیا قانون ریگولیٹر کے طور پر نہیں بلکہ سہولت کار کے طور پر کام کرتا ہے ۔ اب منظوریاں آسان ہو گئی ہیں ، رائٹ آف وے پرمیشنز جلدی مل رہی ہیں ۔ نتائج بھی سامنے آ رہے ہیں ۔ فائبر اور ٹاور نیٹ ورک تیزی سے پھیل رہے ہیں ۔ اس سے کاروبار کرنے میں آسانی میں اضافہ ہوا ہے ، سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے اور صنعتوں کو طویل مدتی منصوبہ بندی میں سہولت ملی ہے ۔
دوستو،
آج ہم ملک میں سائبر سیکورٹی کو یکساں ترجیح دے رہے ہیں ۔ سائبر دھوکہ دہی کے خلاف قوانین کو سخت کیا گیا ہے ، اور جواب دہی میں بھی اضافہ ہوا ہے اور شکایات کے ازالے کے طریقہ کار کو بھی بہتر بنایا گیا ہے ۔ صنعت اور صارفین دونوں کو اس سے بہت بڑا فائدہ ہو رہا ہے ۔
دوستو، ،
آج پوری دنیا ہندوستان کی صلاحیت کو تسلیم کر رہی ہے ۔ ہمارے پاس دنیا کی دوسری سب سے بڑی ٹیلی کام مارکیٹ ہے ۔ دوسرا سب سے بڑا 5 جی بازار یہاں ہے اور بازار کے ساتھ ساتھ ہمارے پاس افرادی قوت ، نقل و حرکت اور صلاحیت بھی ہے اور جب افرادی قوت کی بات آتی ہے تو ہندوستان میں پیمانے اور مہارت دونوں ایک ساتھ نظر آتے ہیں ۔ آج ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی نوجوانوں کی آبادی کا گھر ہے ، اور اس نسل کو بہت بڑی سطح پر ہنر مند بنایا جا رہا ہے ۔ آج ہندوستان میں دنیا کی سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی ڈویلپر آبادی ہے ۔
دوستو،
آج بھارت میں ایک جی بی وائرلیس ڈیٹا کی قیمت ایک کپ چائے کی قیمت سے بھی کم ہے ، چائے کی مثال دینا میری عادت ہے ۔ ہم فی صارف ڈیٹا کی کھپت میں دنیا کے سرکردہ ممالک میں آتے ہیں ۔ اس کا مطلب ہے کہ بھارت میں ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی اب کوئی استحقاق یا لگژری نہیں رہی۔ یہ ہندوستانی زندگی کا ایک لازمی اور اٹوٹ حصہ بن چکی ہے۔
دوستو،
صنعت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کے حوالے سے طرزفکرمیں بھی ہندوستان سب سے آگے ہے ۔ ہندوستان کے جمہوری نظام ، حکومت کے خوش آئند نقطہ نظر اور کاروبار کرنے میں آسانی کی پالیسیوں نے ہندوستان کو ایک معروف سرمایہ کار دوست مقام بنا دیا ہے ۔ ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر میں ہماری کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت کس طرح ڈیجیٹل فرسٹ مائنڈ سیٹ سے جڑی ہوئی ہے ۔ اس لیے میں پورے اعتماد کے ساتھ کہتا ہوں-یہ ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے ، اختراع کرنے اور میک ان انڈیا کا بہترین وقت ہے! مینوفیکچرنگ سے لے کر سیمی کنڈکٹر تک ، موبائل سے لے کر الیکٹرانکس اور اسٹارٹ اپس تک ہر شعبے میں ، ہندوستان کے پاس بہت زیادہ صلاحیت ہے ، بہت زیادہ توانائی ہے ۔
دوستو، ،
کچھ ہفتے پہلے 15 اگست کو میں نے لال قلعہ کی فصیل سے اعلان کیا تھا کہ یہ سال بڑی تبدیلیوں اور بڑی اصلاحات کا سال ہے ۔ ہم اصلاحات کی رفتار بڑھا رہے ہیں اور اس لیے ہماری صنعت اور ہمارے اختراع کاروں کی ذمہ داری بھی بڑھ رہی ہےاور اس میں ایک بڑا کردار ہمارے اسٹارٹ اپس اور ہمارے نوجوان اختراع کاروں نے ادا کیا ہے ۔ اسٹارٹ اپس اپنی رفتار اور رسک لینے کی صلاحیتوں سے نئے راستے ، نئے مواقع پیدا کر رہے ہیں اور اسی لیے مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ آئی ایم سی نے اس سال 500 سے زیادہ اسٹارٹ اپس کو بھی مدعو کیا ہے ، جس سے انہیں سرمایہ کاروں اور عالمی سرپرستوں سے جڑنے کا موقع ملا ہے ۔
دوستو،
اس شعبے کی ترقی میں ہمارے مضبوط اداروں کا کردار مسلسل بڑھ رہا ہے ۔ یہ ادارے ملک کی معیشت کو استحکام ، پیمانہ اور سمت دیتے ہیں ۔ ان کے پاس تحقیق اور ترقی کی صلاحیتیں ہیں اور اسی لیے ہمیں اسٹارٹ اپس کی رفتار اور اداروں کے پیمانے دونوں سے طاقت ملے گی ۔
دوستو،
ہماری صنعت سے جڑے ایسے بہت سے موضوعات ہیں ، جن پر اسٹارٹ اپس کے نوجوانوں ، ہمارے تعلیمی اداروں ، تحقیقی اداروں ، تحقیقی برادری اور پالیسی سازوں ، سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ اگر آئی ایم سی جیسا پلیٹ فارم اس طرح کے مکالمے شروع کرنے میں کارآمد ثابت ہوتا ہے تو شائد اس کا فائدہ کئی گنا بڑھ جائے گا ۔
دوستو،
ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ عالمی سپلائی چین میں رکاوٹیں کہاں آ رہی ہیں ۔ موبائل ، ٹیلی کام ، الیکٹرانکس اور پورے ٹیکنالوجی ایکو سسٹم میں ، جہاں بھی عالمی رکاوٹیں ہوں ، ہندوستان کے پاس دنیا کو حل دینے کا موقع ہے ۔ مثال کے طور پر ، ہم نے تسلیم کیا کہ سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کی صلاحیت اب چند ممالک تک محدود تھی اور پوری دنیا تنوع چاہتی تھی ۔ آج ہندوستان نے اس سمت میں ایک اہم قدم اٹھایا ہے ۔ فی الحال ہندوستان میں 10 سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ یونٹ ہیں ۔
دوستو،
الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں، عالمی کمپنیاں ایسے بھروسہ مند شراکت داروں کی تلاش میں ہیں جو پیمانہ اور اعتماد دونوں فراہم کرتے ہیں۔ دنیا ٹیلی کام نیٹ ورک آلات کے ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ کے لیے قابل اعتماد شراکت دار بھی چاہتی ہے ۔ کیا ہندوستانی کمپنیاں قابل اعتماد عالمی سپلائرز اور ڈیزائن پارٹنر نہیں بن سکتی ہیں ؟
دوستو،
چپ سیٹ اور بیٹریوں سے لے کر موبائل مینوفیکچرنگ میں ڈسپلے اور سینسر تک ، یہ کام ملک کے اندر مزید کرنے کی ضرورت ہے ۔ دنیا پہلے سے کہیں زیادہ ڈیٹا تیار کر رہی ہے ۔ اس لیے اسٹوریج ، سکیورٹی اور خودمختاری جیسے سوالات بہت اہم ہو جائیں گے ۔ ڈیٹا سینٹرز اور کلاؤڈ انفراسٹرکچر پر کام کرکے ہندوستان عالمی ڈیٹا ہب بن سکتا ہے ۔
دوستو، ،
مجھے امید ہے کہ آنے والے اجلاسوں میں ہم اس نقطہ نظر اور اس مقصد کے ساتھ آگے بڑھیں گے ۔ ایک بار پھر ، آئی ایم سی کے اس پورے پروگرام کے لیے آپ سب کو میری نیک خواہشات ۔ آپ سب کا بہت بہت شکریہ ۔ آپ کا شکریہ۔
***
ش ح۔ ک ا۔ ص ج
U.NO.7246
(Release ID: 2176286)
Visitor Counter : 11