وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نے حکومت کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دینے کےاپنے25 ویں سال میں داخل ہونے پر لوگوں سے اظہار تشکر کیا
وزیر اعظم نے 2001 میں گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تھا
وزیر اعظم نے ماں کی نصیحت شیئر کی کہ ہمیشہ غریبوں کے لیے کام کریں اور کبھی رشوت نہ لیں
وزیر اعظم نے گجرات کی قحط زدہ ریاست سے گڈ گورننس کی طاقت میں تبدیلی کا ذکر کیا
وزیر اعظم نے وکست بھارت کے خواب کو پورا کرنے کے لیے مزید محنت کرنے کے عزم کا اعادہ کیا
Posted On:
07 OCT 2025 10:52AM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے حکومت کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دینے کے 25 ویں سال میں داخل ہوتے ہوئے ہندوستان کے عوام کا شکریہ ادا کیا ہے ۔ 2001 میں آج ہی کے دن گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف اٹھانے کے بعد سے اپنے سفر کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے اور ملک کی ترقی میں حصہ ڈالنے کی ان کی مسلسل کوشش رہی ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں بہت مشکل حالات میں گجرات کے وزیر اعلیٰ کی ذمہ داری سونپی گئی تھی ۔ ریاست اس سال ایک بڑے زلزلے سے دوچار تھی اور اسے گزشتہ برسوں میں ایک بہت بڑےسائیکلون ، مسلسل خشک سالی اور سیاسی عدم استحکام کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ان چیلنجوں نے لوگوں کی خدمت کرنے اور نئے جوش اور امید کے ساتھ گجرات کی تعمیر نو کے عزم کو مضبوط کیا ۔
جناب مودی نے اپنی والدہ کے ان الفاظ کو یاد کیا جب انہوں نے بطور وزیر اعلیٰ حلف لیا تھا کہ انہیں ہمیشہ غریبوں کے لیے کام کرنا چاہیے اور کبھی رشوت نہیں لینی چاہیے ۔ جناب مودی نے کہا کہ انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا ہے کہ وہ جو کچھ بھی کریں گے وہ بہترین ارادے کے ساتھ ہوگا اور قطار میں موجود آخری شخص کی خدمت کرنے کے وژن سے متاثر ہوں گے ۔
گجرات میں اپنے دور کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت لوگوں کو یقین تھا کہ ریاست دوبارہ کبھی نہیں ابھر سکتی ۔ کسانوں نے بجلی اور پانی کی کمی کی شکایت کی ، زراعت مشکل میں تھی اور صنعتی ترقی رک گئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اجتماعی کوششوں کے ذریعے گجرات اچھی حکمرانی کے پاور ہاؤس میں تبدیل ہو گیا ۔ ریاست ، جو کبھی خشک سالی کا شکار تھی ، زراعت میں ایک اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی بن گئی ، تجارت مینوفیکچرنگ اور صنعتی صلاحیتوں میں پھیل گئی ، اور سماجی کے ساتھ ساتھ جسمانی بنیادی ڈھانچے کو بھی فروغ ملا ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 2013 میں انہیں2014 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے وزیر اعظم کے امیدوار کی ذمہ داری دی گئی تھی ، جب ملک اعتماد اور حکمرانی کے بحران کا سامنا کر رہا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے عوام نے ان کے اتحاد کو زبردست اکثریت اور ان کی پارٹی کو مکمل اکثریت دی ، جس سے نئے اعتماد اور مقصد کے دور کا آغاز ہوا ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ11برسوں میں ہندوستان نے بہت سی تبدیلیاں دیکھی ہیں ۔ 25 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو غربت سے باہر نکالا گیا ہے اور ملک بڑی عالمی معیشتوں میں ایک روشن مقام کے طور پر ابھرا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان بھر کے لوگوں ، خاص طور پر ناری شکتی ، یووا شکتی اور محنتی اناداتاؤں کو تاریخی کوششوں اور اصلاحات کے ذریعے بااختیار بنایا گیا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج مقبول جذبات ہندوستان کو تمام شعبوں میں آتم نربھر بنانا ہے ، جس کی عکاسی ’گرو سے کہو ، یہ سودیشی ہے‘ کے مطالبے سے ہوتی ہے ۔
ہندوستان کے عوام سے مل رہے مسلسل اعتماد اور پیار کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ قوم کی خدمت کرنا سب سے بڑا اعزاز ہے ۔ آئین کی اقدار کی رہنمائی میں انہوں نے وکست بھارت کے اجتماعی خواب کو پورا کرنے کے لیے اور بھی زیادہ محنت کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ۔
وزیر اعظم نےایکس پوسٹ کی ایک سیریز میں کہا :
’’2001 میں آج ہی کے دن میں نے پہلی بار گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تھا ۔ اپنے ساتھی ہندوستانیوں کے مسلسل آشیرواد کی بدولت میں حکومت کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دینے کے اپنے 25 ویں سال میں داخل ہو رہا ہوں ۔ میں ہندوستان کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ ان برسوں میں اپنے عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے اور اس عظیم قوم کی ترقی میں حصہ ڈالنے کی میری مسلسل کوشش رہی ہے جس نے ہم سب کی پرورش کی ہے ۔‘‘
’’یہ بہت ہی مشکل وقت تھا جب میری پارٹی نے مجھے گجرات کا وزیر اعلیٰ بننے کی ذمہ داری سونپی ۔ اسی سال ایک بڑے زلزلے کی وجہ سے ریاست کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ۔ اس سے قبل گزشتہ برسوںمیں ایک زبردست طوفان ، مسلسل خشک سالی اور سیاسی عدم استحکام دیکھا گیا تھا ۔ ان چیلنجوں نے لوگوں کی خدمت کرنے اور نئے جوش اور امید کے ساتھ گجرات کی تعمیر نو کے عزم کو مضبوط کیا۔‘‘
’’جب میں نے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تو مجھے یاد ہے کہ میری والدہ نے مجھ سے کہا تھا کہ مجھے آپ کے کام کی زیادہ سمجھ نہیں ہے لیکن میں صرف دو چیزوں کی تلاش میں ہوں ۔ پہلا آپ ہمیشہ غریبوں کے لیے کام کریں گے اور دوسرا آپ کبھی رشوت نہیں لیں گے ۔ میں نے لوگوں سے یہ بھی کہا کہ میں جو کچھ بھی کروں گا وہ اچھے ارادے کے ساتھ ہوگا اور قطار میں موجود آخری شخص کی خدمت کرنے کے وژن سے متاثر ہوگا ۔‘‘
’’یہ 25 سال بہت سے تجربات سے بھرے ہوئے ہیں ۔ ہم نے مل کر قابل ذکر پیش رفت کی ہے ۔ مجھے آج بھی یاد ہے کہ جب میں نے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا تو یہ خیال کیا جاتا تھا کہ گجرات دوبارہ کبھی نہیں ابھر سکتا ۔ کسانوں سمیت عام شہریوں نے بجلی اور پانی کی کمی کی شکایت کی ۔ زراعت مشکل میں تھی اور صنعتی ترقی رک گئی تھی ۔ وہاں سے ہم سب نے گجرات کو گڈ گورننس کی طاقت بنانے کے لیے اجتماعی طور پر کام کیا ۔‘‘
’’خشک سالی کا شکار ریاست گجرات زراعت میں سب سے زیادہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاست بن گئی ۔ تجارت کی ثقافت مضبوط صنعتی اور مینوفیکچرنگ صلاحیتوں میں پھیل گئی ۔ باقاعدہ کرفیو ماضی کی بات بن گئی ۔ سماجی اور جسمانی بنیادی ڈھانچے کو فروغ ملا ۔ ان نتائج کو حاصل کرنے کے لیے لوگوں کے ساتھ مل کر کام کرنا میر ےلئے بہت اطمینان بخش تھا ۔‘‘
’’2013 میں، مجھے 2014 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے وزارت عظمیٰ کے امیدوار کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ اس وقت ملک اعتماد اور حکمرانی کے بحران سے دوچار تھا۔ اس وقت کی یو پی اے حکومت بدعنوانی، اقربا پروری اور فالج زدہ پایسی کی بدترین شکلوں کامترادف بن چکی تھی۔ ہندوستان کو عالمی نظام میں ایک کمزور کڑی کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔ تاہم، ہمارے تمام لوگوں کی جیت اور زمینی حکمرانی نے ہندوستانی عوام کو شکست دی۔ اس بات کو بھی یقینی بنایا کہ ہماری پارٹی نے تین دہائیوں میں پہلی بار مکمل طورپر اکثریت حاصل کی۔‘‘
’’گزشتہ 11برسوں میں ہندوستان کے لوگوں نے ہمارے ساتھ مل کر کام کیا ہے اور بہت سی تبدیلیاں حاصل کی ہیں ۔ ہماری اہم کوششوں نے پورے ہندوستان کے لوگوں کو ،خاص طور پر ہماری ناری شکتی ، یووا شکتی اور محنتی انّاداتاؤں کو بااختیار بنایا ہے ۔ 25 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو غربت کے چنگل سے نکالا گیا ہے ۔ ہندوستان کو بڑی عالمی معیشتوں میں ایک روشن مقام کے طور پر دیکھا جاتا ہے ۔ ہم دنیا کی سب سے بڑی صحت کی دیکھ بھال اور سماجی تحفظ کی اسکیموں میں سے ایک کے گھر ہیں ۔ ہمارے کسان نئی نئی اختراعات کر رہے ہیں اور اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ہمارا ملک خود کفیل ہو ۔ ہم نے وسیع پیمانے پر اصلاحات کی ہیں اور مقبول جذبہ کے ساتھ ہندوستان کو تمام شعبوں میں آتم نربھر بنانا ہے ، جو’گرو سے کہو ، یہ سودیشی ہے‘ کے واضح مطالبے کی عکاسی کرتا ہے ۔‘‘
’’میں ایک بار پھر ہندوستان کے لوگوں کا ان کے مسلسل بھروسہ اور پیار کے لئے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اپنی پیاری قوم کی خدمت کرنا سب سے بڑا اعزاز ہے، ایک ایسا فرض ہے جو مجھے تشکر اور مقصد سے بھر دیتا ہے۔ میرے مستقل رہنما کے طور پر ہمارے آئین کی اقدار کے ساتھ میں آنے والے وقتوں میں اور بھی زیادہ محنت کروں گا تاکہ ایک’ وکست بھارت‘ کے ہمارے اجتماعی خواب کو پورا کیا جا سکے۔‘‘
*****
ش ح۔ م ح ۔ رض
U. No-7171
(Release ID: 2175714)
Visitor Counter : 19
Read this release in:
English
,
Hindi
,
Nepali
,
Marathi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Kannada
,
Malayalam