خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

گلوبل ایگری- فوڈ ویلیو چین میں ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط کرتے ہوئے ورلڈ فوڈ انڈیا 2025 اختتام پذیر


تقریباً95,000سے زیادہ شرکاء ہندوستان کے سب سے بڑے فوڈ اینڈ ایگریکلچر کنورجنس میں شریک ہوئے

عالمی  حکومتوں اور کاروباروں نے ہندوستان کی فوڈ ویلیو چین کو وسعت دینے کے لیے ہاتھ ملایا

عالمی خریداروں اور معیار و حفاظت کی پالیسی پر زور کی بدولت سمندری غذائی صنعت میں تیزی آئی

پالیسی اور صنعتی مباحثوں میں پائیداری ، تغذیہ اور نئے دور کی غذاؤں پرگفتگو کا غلبہ

Posted On: 29 SEP 2025 9:55AM by PIB Delhi

بھارت منڈپم ، پرگتی میدان میں چار روزہ ورلڈ فوڈ انڈیا 2025 کا آج اختتام ہوا ، جو ہندوستان کے فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کے سفر میں ایک تاریخی لمحہ ہے۔  اس تقریب کا افتتاح ہندوستان کے عزت مآب وزیر اعظم نے روس کے نائب وزیر اعظم جناب دیمتری پاتروشیف، مرکزی وزراء جناب چراغ پاسوان اور جناب پرتاپ راؤ جادھو  اور فوڈ پروسیسنگ اور ریلوے کے وزیر مملکت جناب رونیت سنگھ کی موجودگی میں کیا تھا، جس میں خوراک اور زراعت کے مستقبل پر غور و فکر کرنے کے لیے عالمی رہنماؤں، پالیسی سازوں، صنعت کے لیڈروں اور اختراع کاروں کو اکٹھا کیا گیا تھا۔

وزیر اعظم نے اپنے افتتاحی خطاب میں قابل اعتماد عالمی سپلائر کے طور پر ہندوستان کے کردار پر زور دیا  اور  اس کے زرعی تنوع ، متوسط طبقے کی بڑھتی ہوئی مانگ اور 100فیصد ایف ڈی آئی ، پروڈکشن سے منسلکہ ترغیبی اسکیم  اور میگا فوڈ پارکس جیسے حکومتی اقدامات کو اجاگر کیا۔  اس موقع پر ، وزیر اعظم نے پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت 2,518 کروڑ روپے کے مائیکرو پروجیکٹوں کے لیے 26,000 مستفیدین کو کریڈٹ سے منسلکہ سبسڈی بھی جاری کی، جو نچلی سطح کے کاروباریوں کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

سمٹ کے دوران، ورلڈ فوڈ انڈیا 2025 میں 1,02,000 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے مفاہمت ناموں پر دستخط کئے گئے، جن سے ہندوستانی فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کے اب تک کے سب سے بڑے وعدوں میں سے ایک کی نمائندگی ہوتی ہے۔  فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت نے این آئی ایف ٹی ای ایم-ٹی اور این آئی ایف ٹی ای ایم-کے سمیت سرکردہ تعلیمی اور تحقیقی اداروں کے ساتھ تال میل بھی کیا ، جس میں فوڈ فورٹیفکیشن، نیوٹراسیوٹیکلز اور اسٹارٹ اپ انکیوبیشن میں ٹیکنالوجی کی منتقلی اور شراکت داری کی حمایت کی گئی ۔

مرکزی وزراء جناب نتن گڈکری اور جناب چراغ پاسوان کی مشترکہ صدارت میں سی ای او کی گول میز کانفرنس میں معروف ہندوستانی اور کثیرقومی کمپنیوں کی نمائندگی کرنے والے 100 سے زیادہ سی ای اوز نے شرکت کی۔  بات چیت پائیدار سرمایہ کاری، بائیوڈیگریڈیبل پیکیجنگ، فضلہ ویلورائزیشن، بلیو اکانومی کی صلاحیت  اور لاجسٹکس اور ٹرانسپورٹ کی اصلاحات پر مرکوز تھی تاکہ لاگت کو کم کیا جا سکے اور مسابقت میں اضافہ ہوسکے ۔

سلسلے وار بین حکومتی ملاقاتوں سے ہندوستان کی بین الاقوامی شراکت داری کو تقویت ملی ہے، جس میں روس، سری لنکا، مراکش، مالدیپ، پرتگال، نیوزی لینڈ، زمبابوے، یوگنڈا، ایسواٹینی، کوٹ ڈی آئیوراور کویت کے وفود نے اپنے ہندوستانی ہم منصبوں کے ساتھ زراعت اور فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں گہرے تعاون کے مواقع تلاش کرنے کے لیے بات چیت کی ۔  ان مکالموں سے عالمی زرعی خوراک کی ویلیو چین میں قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر ہندوستان کا کردار مزید مستحکم ہوا۔

ورلڈ فوڈ انڈیا 2025 کا تکنیکی ایجنڈا یکساں طور پر مضبوط تھا، جس میں شراکت دار ممالک، فوکس ممالک، وزارتوں، بین الاقوامی تنظیموں اور صنعتی اداروں کے ذریعے منعقد کیے جانے والےچالیس سے زیادہ سیشن شامل تھے۔  ان نشستوں میں پالتو جانوروں کے کھانے، نیوٹراسیوٹیکلز، نباتی غذاؤں، الکحل آلودمشروبات  اور خاص طور پر خوردنی اشیاء میں مواقع تلاش کیےگئے، جبکہ تیسری گلوبل فوڈ ریگولیٹرز سمٹ میں رسک مینجمنٹ، اگلی نسل کی انضباطی مہارتوں، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے فوڈ سیفٹی  اور موٹاپے سے نمٹنے کی غذائیت پر مبنی حکمت عملیوں کے لیے ڈیجیٹل ٹولز پر غور و فکر کرنے کا پلیٹ فارم فراہم ہوا۔

اس پروگرام میں صنعت اور عوام کی بھرپورشرکت دیکھی گئی، جس میں 10,500 سے زیادہ بی 2 بی میٹنگیں، 261 جی 2 جی میٹنگیں  اور 18,000 سے زیادہ ریورس خریدار-فروخت کنندگان میٹنگیں چار دنوں میں منعقد کی گئیں۔ میٹنگوں کی  مجموعی تعداد 95,000 سے تجاوز کر گئی، جو اس پروگرام کے ذریعے پیدا ہونے والے پیمانے اور دلچسپی کی عکاسی کرتی ہے۔

ورلڈ فوڈ انڈیا کے متوازی ، 24 ویں انڈیا انٹرنیشنل سی فوڈ شو کا افتتاح مرکزی وزیر جناب چراغ پاسوان نے 25 ستمبر کو پرگتی میدان میں کیا۔  میرین پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام منعقدہ نمائش میں صنعتی لیکچر، گول میز میٹنگ، تکنیکی سیشن  اور ایک ریورس خریدار-فروخت کنندہ میٹنگ شامل تھی، جس میں ہندوستان کی سمندری غذا کی برآمدات کی صلاحیت کا انکشاف کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

ورلڈ فوڈ انڈیا 2025 کے اختتام کے ساتھ ، اس سے فوڈ پروسیسنگ، اختراع اور پائیدار طریقوں کے عالمی مرکز کے طور پر ہندوستان کے ابھرنے کی تصدیق ہوئی۔  ریکارڈ توڑ سرمایہ کاری، مضبوط بین الاقوامی شراکت داری  اور زراعتی خوراک کی ویلیو چین  میں ہندوستان کو عالمی رہنما بنانے کے وژن کے عین مطابق، اس پروگرام کے ذریعے اس شعبے میں مستقبل کی ترقی اور عالمی تال میل کی ٹھوس بنیاد رکھی گئی ہے۔

********

ش ح۔م ش  ع۔ ش ہ ب

U-6752


(Release ID: 2172590) Visitor Counter : 10