صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

صدر جمہوریہ ہند نے 71 ویں قومی فلم ایوارڈز تقسیم کیے


جناب موہن لال کو دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا

مقبولیت کسی فلم کے لیے اچھی چیز ہو سکتی ہے، لیکن عوامی مفاد میں رہنا، خاص طور پر نوجوان نسل کے لیے، اس سے بھی بہتر ہے: صدر جمہوریہ دروپدی مرمو

Posted On: 23 SEP 2025 8:00PM by PIB Delhi

 صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (23 ستمبر 2025) کو نئی دہلی میں مختلف زمروں میں 71 ویں قومی فلم ایوارڈز پیش کیے۔ انھوں نے جناب موہن لال کو سال 2023 کے لیے دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے بھی نوازا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے تمام ایوارڈ یافتگان کے ساتھ ساتھ دادا صاحب پھالکے ایوارڈ حاصل کرنے والے جناب موہن لال کو بھی مبارکباد دی۔ انھوں نے کہا کہ موہن لال جی نے آسانی سے نرم ترین نرم اور سخت ترین جذبات کی تصویر کشی کی ہے، جس سے مکمل اداکار کی تصویر بنتی ہے۔

صدر جمہوریہ کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ خواتین پر مبنی اچھی فلمیں بن رہی ہیں اور انھیں ایوارڈز بھی مل رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم سب دیکھتے ہیں کہ خواتین کسی حد تک غربت، پدرانہ نظام یا تعصب کے ساتھ جدوجہد کرتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج جن فلموں کو نوازا گیا ہے ان میں اپنے بچوں کے اخلاقیات کو تشکیل دینے والی ماؤں کی کہانیاں شامل ہیں، سماجی دقیانوسی تصورات کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہونے والی خواتین، گھر، خاندان اور سماجی نظم کی پیچیدگیوں کے درمیان خواتین کی حالت زار اور پدرانہ نظام کی عدم مساوات کے خلاف آواز اٹھانے والی بہادر خواتین کی کہانیاں شامل ہیں۔ انھوں نے ایسے حساس فلم سازوں کی ستائش کی۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی فلم انڈسٹری اپنے سب سے زیادہ بااثر اور مقبول آرٹ فارم کے ذریعے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور سب سے زیادہ متنوع معاشرے کی نمائندگی کرتی ہے۔ انھیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ سنیما سے وابستہ ہر شخص میں بھارتی شعور ہے، ایک بھارتی حساسیت جو تمام مقامی سیاق و سباق کو جوڑتی ہے۔ جس طرح بھارتی ادب بہت سی زبانوں میں تخلیق کیا جاتا ہے، اسی طرح بھارتی سنیما بہت سی زبانوں، بولیوں، خطوں اور مقامی ماحول میں ترقی کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری فلمیں مقامی اور قومی دونوں طرح کی ہیں۔

صدر جمہوریہ نے زور دیا کہ سنیما صرف ایک صنعت نہیں ہے۔ یہ معاشرے اور قوم میں بیداری پیدا کرنے اور شہریوں کو مزید حساس بنانے کا ایک طاقتور ذریعہ بھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مقبولیت کسی فلم کے لیے اچھی چیز ہو سکتی ہے، لیکن عوامی مفاد میں رہنا، خاص طور پر نوجوان نسل کے لیے، اس سے بھی بہتر ہے۔ انھوں نے فلم انڈسٹری سے وابستہ تمام لوگوں پر زور دیا کہ وہ یہ یقینی بنانے کی کوشش کریں کہ بھارتی فلموں کو زیادہ سے زیادہ قبولیت ملے، ان کی مقبولیت میں اضافہ ہو اور انھیں عالمی سطح پر پہچان ملے۔

صدر جمہوریہ کی تقریر دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں-

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 6496


(Release ID: 2170364)