تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کوآپریٹیو، کسانوں اور دیہی اداروں کو فروغ دینے کے لیے جی ایس ٹی میں بڑی کمی


دس کروڑ سے زیادہ ڈیری فارمرز اس سے مستفید ہوں گے

دودھ اور پنیر پر جی ایس ٹی نہیں، مکھن اور گھی پر 5 فیصد

سستی ڈیری مصنوعات غذائی تحفظ کو بہتر بنائے گی اور ڈیری کوآپریٹیو کو فائدہ پہنچائے گی

کوآپریٹیو پروسیسڈ غذائیں جیسے پنیر، پاستا، نمکین، جیمز، جیلی، پھلوں کے گودے اور جوس پر مبنی مشروبات پر جی ایس ٹی کو گھٹا کر 5 فیصد کردیا گیا ہے

اس سے گھریلو اخراجات میں کمی آئے گی، طلب میں اضافہ ہوگا اور فوڈ پروسیسنگ اور ڈیری پروسیسنگ کوآپریٹیو کو فروغ ملے گا

پیکنگ پیپر، کیسز اور کریٹس پر جی ایس ٹی کم کر کے 5فیصد کر دیا گیا ہے، لاجسٹکس اور پیکیجنگ کے اخراجات میں نرمی

اٹھارہ سو سی سی سے کم ٹریکٹر پر جی ایس ٹی اور ٹریکٹر کے پرزہ جات 5 فیصد تک کم

اہم کھادوں جیسے امونیا، سلفیورک ایسڈ اور نائٹرک ایسڈ پر جی ایس ٹی 5 فیصد تک کم کر کے سستی کھاد دستیاب کرائی گئی

نامیاتی اور قدرتی کھیتی کو فروغ دیتے ہوئے بارہ بائیو پیسٹیسائڈز اور متعدد مائکرو نیوٹرینٹ پر جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے

تجارتی ٹرکوں اور ڈیلیوری وینوں پر جی ایس ٹی کو کم کر کے 18فیصد کر دیا گیا ہے، اس طرح فی ٹن-کلومیٹر مال برداری کی شرح میں کمی، لاجسٹک لاگت میں کمی اور برآمدی مسابقت میں بہتری

ان پٹ ٹیکس کریڈٹ (آئی ٹی سی) کے ساتھ گڈز کیریج کی تھرڈ پارٹی انشورنس پر جی ایس ٹی کو کم کر کے 5فیصد کر دیا گیا ہے

Posted On: 06 SEP 2025 3:03PM by PIB Delhi

یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے کہ مرکز نے اشیاء و خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) میں بڑے پیمانے پر کمی کا اعلان کیا ہے، جو براہِ راست کوآپریٹوز، کسانوں، دیہی صنعتوں پر اثر ڈالے گا اور ملک کے 10 کروڑ سے زیادہ ڈیری کسانوں کو فائدہ پہنچائے گا۔ یہ اصلاحات کوآپریٹو شعبے کو مضبوط بنائیں گی، ان کی مصنوعات کو مسابقتی بنائیں گی، ان کی مانگ میں اضافہ کریں گی اور کوآپریٹوز کی آمدنی کو بڑھائیں گی۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ دیہی کارخانہ داری کو فروغ دیں گی، کھانے کی پروسیسنگ میں کوآپریٹوز کو آگے بڑھائیں گی اور لاکھوں گھرانوں کے لیے ضروری اشیاء تک سستی رسائی کو یقینی بنائیں گی۔ جی ایس ٹی شرح میں یہ کمی کسانوں اور مویشی پروری کی کوآپریٹوز کو فائدہ پہنچائے گی، پائیدار کھیتی کو فروغ دے گی اور چھوٹے کسانوں اور ایف پی اوز کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں لائی گئی اگلی نسل کی جی ایس ٹی اصلاحات کو پورے ڈیری کوآپریٹو سیکٹر نے سراہا ہے، جن میں امول جیسے بڑے کوآپریٹو برانڈ بھی شامل ہیں۔

ڈیری شعبے میں براہِ راست کسانوں اور صارفین کو ریلیف دیا گیا ہے کیونکہ دودھ اور پنیر، چاہے برانڈیڈ ہوں یا اَن برانڈیڈ، جی ایس ٹی سے مستثنیٰ قرار دیے گئے ہیں۔ مکھن، گھی اور اسی طرح کی مصنوعات پر ٹیکس کو 12 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کر دیا گیا ہے، جبکہ لوہے، اسٹیل یا ایلومینیم سے بنے دودھ کے کین پر بھی جی ایس ٹی 12 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔

یہ اقدامات ڈیری مصنوعات کو زیادہ مسابقتی بنائیں گے، ڈیری کسانوں کو براہِ راست ریلیف فراہم کریں گے اور خواتین کی قیادت میں چلنے والی دیہی صنعتوں کو مضبوط کریں گے، خاص طور پر وہ سیلف ہیلپ گروپس جو دودھ کی پروسیسنگ میں مصروف ہیں۔ سستی ڈیری مصنوعات گھروں کے لیے پروٹین اور چربی کے اہم ذرائع کو مزید سستا بنا کر غذائی تحفظ کو بہتر کریں گی اور ڈیری شعبے میں کوآپریٹوز کی آمدنی میں اضافہ کریں گی۔

کھانے کی پروسیسنگ اور گھریلو اشیاء میں بھی بڑا ریلیف دیا گیا ہے کیونکہ پنیر، نمکین، مکھن اور پاستا پر جی ایس ٹی کو 12 یا 18 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کر دیا گیا ہے، جبکہ جیم، جیلی، خمیر، بھُجیا اور فروٹ پلپ یا جوس پر مبنی مشروبات پر اب صرف 5 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔ چاکلیٹس، کارن فلیکس، آئس کریمز، پیسٹری، کیک، بسکٹ اور کافی پر بھی ٹیکس 18 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔

کم جی ایس ٹی گھریلو اخراجات میں کمی کرے گا، نیم شہری اور دیہی علاقوں میں مانگ کو بڑھائے گا اور فوڈ پروسیسنگ اور ڈیری کوآپریٹو سیکٹر میں ترقی کو فروغ دے گا۔ یہ مزید فوڈ پروسیسنگ، ملک پروسیسنگ کوآپریٹوز اور نجی ڈیریز کو سہارا دے گا اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرے گا۔

اس کے علاوہ پیکنگ پیپر، کیسز اور کریٹس پر جی ایس ٹی کو کم کرکے 5 فیصد کر دیا گیا ہے، جس سے کوآپریٹوز اور فوڈ پروڈیوسرز کے لیے لاجسٹکس اور پیکیجنگ کے اخراجات میں کمی آئے گی۔

1800 سی سی سے کم گنجائش والے ٹریکٹروں پر جی ایس ٹی کو کم کرکے 5 فیصد کر دیا گیا ہے، جس سے ٹریکٹر زیادہ سستے ہوں گے اور اس کا فائدہ نہ صرف فصل اگانے والے کسانوں کو ملے گا بلکہ مویشی پروری اور مخلوط کھیتی کرنے والوں کو بھی ہوگا، کیونکہ یہ ٹریکٹر چارہ اگانے، چارے کی ڈھلائی اور زرعی پیداوار کی مؤثر نقل و حمل میں مددگار ثابت ہوں گے۔ اسی طرح، ٹریکٹر کے پرزہ جات جیسے ٹائرس اور ٹیوبس، ہائیڈرولک پمپس اور دیگر کئی پرزوں پر بھی ٹیکس 18 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کر دیا گیا ہے، جس سے اخراجات مزید کم ہوں گے اور زرعی شعبے کے کئی کوآپریٹوز کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا۔

کھاد سازی میں استعمال ہونے والے اہم اجزاء جیسے امونیا، سلفیورک ایسڈ اور نائٹرک ایسڈ پر جی ایس ٹی 18 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کر دیا گیا ہے، جس سے برعکس ٹیکس ڈھانچے کی درستگی ہوگی، کھاد کمپنیوں کے ان پٹ اخراجات کم ہوں گے، کسانوں پر قیمتوں کا بوجھ نہیں بڑھے گا اور بوائی کے موسم میں سستی کھاد وقت پر دستیاب ہو سکے گی۔ اس کا براہِ راست فائدہ زرعی شعبے کے متعدد کوآپریٹوز کو ہوگا۔

اسی طرح بارہ حیاتیائی کیڑے مار ادویات اور کئی چھوٹی غذائی اجزاء پر جی ایس ٹی 12 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کر دیا گیا ہے، جس سے ماحول دوست اور پائیدار کھیتی کو فروغ ملے گا کیونکہ بایو ان پٹس سستے ہوں گے اور کسانوں کو کیمیائی ادویات کے بجائے بایو پیسیٹیسائیڈز اپنانے کی ترغیب ملے گی۔ اس سے مٹی کی صحت اور فصلوں کے معیار میں بہتری آئے گی اور چھوٹے نامیاتی کسانوں اور ایف پی اوز کو براہِ راست فائدہ ہوگا، جو حکومت کی قدرتی کاشت کاری مشن کے مطابق ہے۔ یہ تبدیلی بھی زرعی شعبے کے کئی کوآپریٹوز کے لیے فائدہ مند ہوگی۔

کمرشل گڈز گاڑیوں جیسے ٹرک اور ڈلیوری وین پر جی ایس ٹی کو 28 فیصد سے کم کرکے 18 فیصد کر دیا گیا ہے، جس سے ٹرکوں کی خریداری کی ابتدائی لاگت میں کمی آئے گی۔ یہ ٹرک، جو ملک کی سپلائی چین میں ریڑھ کی ہڈی ہیں اور تقریباً 65 سے 70 فیصد مال برداری کرتے ہیں، اب سستے پڑیں گے۔ اس سے فی ٹن-کلومیٹر کرایہ کم ہوگا، زرعی اجناس کی نقل و حمل سستی ہوگی، لاجسٹکس کی لاگت کم ہوگی اور برآمدات کی مسابقت بڑھے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ، مال برداری کی گاڑیوں کی تھرڈ پارٹی انشورنس پر جی ایس ٹی کو بھی 12 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کر دیا گیا ہے اور ان پٹ ٹیکس کریڈٹ (آئی ٹی سی) کی سہولت دی گئی ہے، جو ان کوششوں کو مزید تقویت دے گا۔

*****

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno- 5728


(Release ID: 2164381) Visitor Counter : 2