وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے احمد آباد، گجرات میں 5,400 کروڑ روپے کی لاگت سے ترقیاتی کاموں کا افتتاح کیا، سنگ بنیاد رکھا اور ملک کو وقف کیا


سدرشن چکردھاری موہن اور چرخ دھاری موہن کے دکھائے ہوئے راستے پر چل کر آج ہندوستان مضبوط ہو رہا ہے: وزیر اعظم

آج دہشت گردوں اور ان کے آقاؤں کو بخشا نہیں جارہا ہے، خواہ وہ کہیں بھی چھپے ہوں: وزیراعظم

ہماری حکومت چھوٹے کاروباریوں، کسانوں یا مویشی پالنے والوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچنے دے گی: وزیراعظم

آج گجرات کی سرزمین پر ہر قسم کی صنعت پھیل رہی ہے: وزیراعظم

نیومڈل کلاس اور متوسط طبقے دونوں کو بااختیار بنانے کی ہماری لگاتار کوشش جاری ہے: وزیراعظم

اس دیوالی پر، خواہ وہ تجارتی برادری ہو یا دیگر خاندان، سب کو خوشی کا دوہرا بونس ملے گا: وزیر اعظم

تہوار کے موسم میں سجاوٹ کے لیے گھر لائی جانے والی تمام خریداریوں، تحائف اور اشیاء ہندوستانی مصنوعات میں سے ہونی چاہئیں: وزیر اعظم

Posted On: 25 AUG 2025 9:04PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج احمد آباد، گجرات میں 5,400 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے ترقیاتی کاموں کا افتتاح کیا، سنگ بنیاد رکھا اور ملک کے نام وقف کیا۔ وزیر اعظم نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم اس وقت گنیش اتسو کے جشن میں محو ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ گنپتی بپا کے آشیرواد سے، آج گجرات کی ترقی سے جڑے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کی اچھی شروعات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں متعدد منصوبوں کو عوام کی خدمت میں وقف کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے اور وہ ان ترقیاتی اقدامات کے لئے تمام شہریوں کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مانسون کے اس موسم کے دوران، ہندوستان کے چند مقامات پر بادل پھٹنے کے ساتھ گجرات کے متعدد علاقوں میں شدید بارش ہو رہی ہے۔ جناب نریندر مودی نے ان قدرتی حادثات میں متاثرہ خاندانوں کے تئیں اپنی تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ قدرت کا یہ قہر پورے ملک کے لیے چیلنج بن چکا ہے۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مرکزی حکومت تمام ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر راحت رسانی اور بچاؤ کے کاموں میں سرگرم عمل ہے۔

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ گجرات دو موہنوں کی سرزمین ہے، وزیر اعظم نے پہلے کو سدرشن چکر کے محافظ یعنی دوارکادھیش شری کرشن کے طور پر ذکر کیاجبکہ انہوں نے دوسرے موہن کو چرخہ کا علمبردار بتایا  جو سابرمتی کے سنت، پوجیہ باپو ہیں۔ جناب نریندر مودی نے کہا:’’سدرشن چکردھاری موہن اور چرخ دھاری موہن کے دکھائے گئے راستے پر چل کر آج ہندوستان مضبوط تر ہو تا جارہا ہے۔‘‘ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سدرشن-چکردھاری موہن نے ہمیں ملک اور معاشرے کا دفاع کرنے کا طریقہ سکھایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سدرشن چکر انصاف اور سلامتی کی ایک ڈھال بن گیا ہے ، جو انڈرورلڈ کی گہرائیوں میں بھی چھپے دشمنوں کو سزا دینے پر قادر ہے۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ یہ جذبہ آج ہندوستان کے فیصلوں سے جھلکتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آج ہندوستان دہشت گردوں یا ان کے آقاؤں کو نہیں بخشتا، خواہ وہ کہیں بھی چھپے بیٹھے ہوں۔ جناب نریندر مودی نے کہا کہ دنیا نے دیکھا ہے کہ کس طرح ہندوستان نے پہلگام حملے کا بدلہ لیا۔ انہوں نے آپریشن سندور کو ہندوستان کی مسلح افواج کی بہادری اور سدرشن چکردھاری موہن کے زیر اثر قوم کے عزم کی علامت قرار دیا ۔

سودیشی مصنوعات کے ذریعے ہندوستان کی خوشحالی کا راستہ دکھانے والے چرخ دھاری موہن - پوجیہ باپو - کی وراثت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سابرمتی آشرم ، باپو کے نام پر دہائیوں تک اقتدار کا لطف اٹھانے والی پارٹی کی کارستانیوں اور بے عملیوں کا گواہ ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اس پارٹی نے سودیشی کے منتر کے ساتھ کیا کیا؟ ملک پر ساٹھ سے پینسٹھ سال تک حکومت کرنے والی اور ہندوستان کو بیرونی ممالک پر منحصر رکھنے والی پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے جناب نریندر مودی نے الزام لگایا کہ اقتدار کا یہ کارنامہ درآمدات کی جوڑ توڑ اور بدعنوانی کے ذریعہ کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہندوستان نے خود انحصاری کو ترقی یافتہ ملک کی تعمیر کی بنیاد بنایا ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان اپنے کسانوں، ماہی گیروں، مویشی پالنے والوں اور کاروباریوں کی طاقت سے اس راستے پر تیزی سے بڑھ رہا ہے،جناب نریندر مودی نے کہا کہ گجرات میں مویشی پالنے والوں کی بڑی تعداد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا ڈیری سیکٹر طاقت کا ایک ذریعہ ہے اور اس نے ملک کو اس شعبے میں خود انحصار بنایا ہے۔ وزیراعظم نے متنبہ کیا کہ دنیا معاشی مفاد پر مبنی سیاست دیکھ رہی ہے۔ احمد آباد کی سرزمین سے جناب نریندر مودی نے اس بات کی تصدیق کی کہ چھوٹے کاروباریوں، دکانداروں، کسانوں اور مویشی پالنے والوں کی فلاح و بہبود ان کے لیے سب سے اہم ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان کی حکومت چھوٹے کاروباریوں، کسانوں یا مویشی پالنے والوں کے مفادات پر کوئی آنچ نہیں آنے دے گی۔

جناب نریندر مودی نے زور دے کر کہا کہ ’’گجرات سے آتم نربھر بھارت مہم کو زبردست رفتار مل رہی ہے۔ یہ پیش رفت دو دہائیوں کی وقف شدہ کوششوں کا نتیجہ ہے‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ آج کے نوجوانوں نے وہ دن نہیں دیکھے جب خطے میں کرفیو بار بار نافذ ہوتا تھا۔ اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ تجارت اور کاروبار کرنا انتہائی مشکل ہوا کرتا تھا، وزیر اعظم نے بتایا کہ ماحول بدامنی کا شکار رہتا تھا۔ تاہم، آج احمد آباد ملک کے محفوظ ترین شہروں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے اس تبدیلی کو ممکن بنانے کا سہرا یہاں کے لوگوں کو دیا ۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ گجرات میں امن اور سلامتی کی فضا قائم ہوئی ہے جس کے ریاست بھر میں مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں، وزیر اعظم نے اجاگر کیا کہ ’’آج گجرات میں تمام قسم کی صنعتیں پھل پھول رہی ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ پوری ریاست گجرات کے مینوفیکچرنگ ہب کے طور پر ابھرنے پر فخر محسوس کرتی ہے۔ داہود کے اپنے حالیہ دورہ کو یاد کرتے ہوئے، جہاں پر واقع ریل فیکٹری میں طاقتور الیکٹرک لوکوموٹو انجن تیار کیے جا رہے ہیں، جناب نریندر مودی نے واضح کیا کہ گجرات میں بنائے جانے والے میٹرو کوچ اب دوسرے ممالک کو برآمد کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گجرات میں بڑے پیمانے پر موٹر سائیکلوں اور کاروں کی پیداوار دیکھنے میں آ رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بڑی قومی اور بین الاقوامی کمپنیاں ریاست میں فیکٹریاں لگا رہی ہیں۔  انہوں نے کہا کہ گجرات میں پہلے ہی طیاروں کے مختلف پرزہ جات تیار کئے جارہے ہیں اور برآمد کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وڈودرا میں اب ٹرانسپورٹ طیاروں کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ گجرات الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کا ایک بڑا مرکز بن رہا ہے، وزیر اعظم نے بتایا کہ وہ کل ہنسل پور کا دورہ کریں گے، جہاں الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کی ایک اہم پہل شروع کی جا رہی ہے۔ اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ جدید الیکٹرانک آلات سیمی کنڈکٹرز کے بغیر نہیں بنائے جا سکتے ہیں، جناب نریندر مودی نے کہا کہ گجرات سیمی کنڈکٹر کے شعبے میں بھی نمایاں نام بننے کے لیے تیار ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گجرات نے ٹیکسٹائل، جواہرات اور زیورات سازی میں اپنی شناخت قائم کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دواسازی کے شعبے میں - بشمول ادویات اور ویکسین - ملک کی برآمدات کا تقریباً ایک تہائی حصہ گجرات سے نکلتا ہے۔

جناب نریندر مودی نے کہا کہ ’’ہندوستان شمسی، ہوا اور جوہری توانائی کے شعبوں میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور اس پیشرفت میں گجرات کا کردار سب سے زیادہ ہے‘‘۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ گجرات سبز توانائی اور پیٹرو کیمیکل کے بڑے مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے، کہا کہ گجرات ملک کی پیٹرو کیمیکل کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ پلاسٹک کی صنعت، مصنوعی فائبر، کھاد، ادویات، پینٹ کی صنعت، اور کاسمیٹکس- یہ تمام مصنوعات پیٹرو کیمیکل سیکٹر پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہیں، جناب نریندر مودی نے کہا کہ گجرات میں، روایتی صنعتیں پھل پھول رہی ہیں اور نئی صنعتیں قائم ہو رہی ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ تمام کوششیں آتم نربھر بھارت پہل کو تقویت دے رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ترقی گجرات کے نوجوانوں کے لیے پائیدار روزگار کے مواقع پیدا کر رہی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ چاہے وہ صنعت ہو، زراعت ہو یا سیاحت، تمام شعبوں کے لیے بہتر رابطہ از حد ضروری ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ گزشتہ 20-25 سالوں میں، گجرات کے رابطے کا مکمل کایا پلٹ ہوگیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج سڑک اور ریل سے متعلق متعدد منصوبوں کا افتتاح کیا گیا اور سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ جناب نریندر مودی نے کہا کہ سرکلر روڈ جسے سردار پٹیل رنگ روڈ کے نام سے جانا جاتا ہے، اسے اب چوڑا کیا جا رہا ہے، اسے چھ لین والی سڑک کی شکل میں تیار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس توسیع سے شہر کے سب سے زیادہ پرہجوم علاقوں میں ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ویرمگام – کھدراد – رام پورہ روڈ کو چوڑا کرنے سے خطے کے کسانوں اور صنعتوں کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نئے تعمیر ہونے والے انڈر پاس اور ریلوے اوور برج سے شہر کے رابطے میں مزید بہتری آئے گی ۔

اس دور کو یاد کرتے ہوئے جب خطے میں صرف پرانی سرخ رنگ کی بسیں چلتی تھیں، جناب نریندر مودی نے کہا کہ آج بی آر ٹی ایس جن مارگ اور اے سی الیکٹرک بس سروس کے ذریعہ جدید سہولیات متعارف کرائی  گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میٹرو ریل کا نیٹ ورک بھی تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اس سے احمد آباد کے لوگوں کے لیے سفر میں آسانی پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات کا ہر شہر کسی نہ کسی بڑے صنعتی کوریڈور سے گھرا ہوا ہے۔ تاہم، انہوں نے نشاندہی کی کہ دس سال پہلے تک، بندرگاہوں اور ایسے صنعتی کلسٹرز کے درمیان مناسب ریل رابطے کا فقدان تھا۔ جناب نریندر مودی نے کہا کہ 2014 میں وزیر اعظم بننے کے بعد، انہوں نے گجرات میں اس مسئلے کو حل کرنا شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے گیارہ سالوں میں، ریاست بھر میں تقریباً 3,000 کلومیٹر نئی ریل پٹریاں بچھائی گئی ہیں۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ گجرات کے پورے ریلوے نیٹ ورک کو اب مکمل طور پر برقی لائن میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات کے لیے آج جن ریلوے پروجیکٹوں کا اعلان کیا گیا ہے ، ان سے کسانوں، صنعتوں اور عقیدت مندوں کو یکساں فائدہ پہنچے گا۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان کی حکومت شہری غریبوں کے لیے عزت کی زندگی کو یقینی بنانے کے تئیں پابند عہد ہے، جناب نریندر مودی نے اس عزم کے براہ راست ثبوت کے طور پر رام پیر نو ٹیکرو کا ذکر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پوجیہ باپو نے ہمیشہ غریبوں کے وقار پر زور دیا ۔ سابرمتی آشرم کے قریب نئے تعمیر شدہ گھر اس وژن کی زندہ مثال کے طور پر کھڑے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ غریبوں کے لیے 1500 مستقل مکانات کی الاٹمنٹ ان گنت نئے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ نوراتری اور دیوالی پر، ان گھروں میں رہنے والوں کے چہروں پر خوشی اور بھی زیادہ ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پہل کے ساتھ ساتھ، پوجیہ باپو کو حقیقی خراج عقیدت کے طور پر باپو کے آشرم کی تزئین و آرائش کا کام بھی جاری ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کا عظیم الشان مجسمہ کامیابی کے ساتھ مکمل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد سے وہ سابرمتی آشرم کی تزئین و آرائش کے کام کو آگے بڑھانے میں کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جس طرح مجسمہ اتحاد ملک اور دنیا کے لیے باعث تحریک بن گیا ہے، اسی طرح سابرمتی آشرم کی تزئین و آرائش مکمل ہونے کے بعد یہ امن کی سب سے بڑی عالمی علامت بن جائے گی۔ ہر کسی سے اپنی باتوں کو نشان زد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے، جناب نریندر مودی نے کہا کہ تزئین و آرائش مکمل ہونے کے بعد، سابرمتی آشرم امن کے لیے دنیا میں سب سے بڑی تحریک بن کر ابھرے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’’مزدور خاندانوں کے لیے بہتر زندگی کو یقینی بنانا ان کی حکومت کا بنیادی مشن رہا ہے‘‘۔ انہوں نے یاد دلایا کہ کئی سال قبل گجرات میں کچی آبادیوں کے لیے مستقل گیٹڈ سوسائٹی بنانے کی پہل کی گئی تھی۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ گزشتہ برسوں کے دوران اس طرح کے بے شمار ہاؤسنگ پروجیکٹس مکمل کیے گئے ہیں، جن میں کچی آبادیوں کو باوقار رہائش گاہوں سے بدل دیا گیا ہے اور یہ مہم لگاتار جاری رہے گی۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ نظر انداز لوگوں کا احترام کرتے ہیں، جناب نریندر مودی نے کہاکہ شہری غریبوں کی زندگیوں میں بہتری لانا ان کی حکومت کی بڑی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سڑکوں پر دکانداروں اور فٹ پاتھ پر کام کرنے والوں کو نظر انداز کیا جاتا تھا۔ ان کی حمایت کے لیے، وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے پی ایم ایس اے وی ندھی اسکیم شروع کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس اسکیم کے تحت ملک بھر میں تقریباً ستر لاکھ اسٹریٹ وینڈرز اور ٹھیلہ چلانے والے لوگ بینکوں سے مالی امداد تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گجرات میں بھی لاکھوں استفادہ کنندگان کو اس اقدام کے ذریعے مدد ملی ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ گزشتہ گیارہ سالوں میں 25 کروڑ لوگوں نے غربت کے مسئلے سے نجات پایا ہے جو کہ ہندوستان کے لیے فخر کی بات ہے جبکہ یہ دنیا کے معاشی اداروں میں بحث کا موضوع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان افراد نے ملک میں ایک نئے متوسط ​​طبقہ کے ابھرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ جناب نریندر مودی نے کہا کہ ’’ہماری حکومت نئے متوسط ​​طبقے اور روایتی متوسط ​​طبقے دونوں کو بااختیار بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے‘‘۔ انہوں نے واضح کیا کہ 12 لاکھ  روپے تک کی سالانہ آمدنی کو ٹیکس سے باہر کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید اعلان کیا کہ حکومت اب جی ایس ٹی نظام میں اصلاحات کر رہی ہے۔ ان اصلاحات سے چھوٹے کاروباریوں کو مدد ملے گی اور بہت ساری مصنوعات پر ٹیکس میں کمی آئے گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آئندہ دیوالی پر، تجارتی برادری اور ملک بھر کے خاندانوں دونوں کو خوشی کا دوہرا بونس ملے گا۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا کے تحت بجلی کے بلوں کو صفر پر لایا جا رہا ہے، جناب نریندر مودی نے کہا کہ گجرات میں تقریباً چھ لاکھ خاندان پہلے ہی اس اسکیم میں شامل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے صرف گجرات میں ان خاندانوں کو 3,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم فراہم کی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے مستحقین کے لیے بجلی کے بلوں میں نمایاں ماہانہ بچت ہوئی ہے۔

جناب نریندر مودی نے کہا کہ احمد آباد شہر اب خوابوں اور حلوں کا شہر بنتا جا رہا ہے۔ اس دور کو یاد کرتے ہوئے جب لوگ احمد آباد کو ’’گردآباد‘‘  کہہ کر اس کا مذاق اڑاتے تھے، جناب نریندر مودی نے بتایا کہ کس طرح اڑتا دھول اور گندگی شہر کی بدقسمتی بن گئی تھی۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ آج احمد آباد اپنی صفائی ستھرائی کے زمرے میں قومی شناخت حاصل کر رہا ہے۔ انہوں نے اس کامیابی کا سہرا احمد آباد کے ہر باشندے کی اجتماعی کوششوں کو دیا۔

اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ آج کے نوجوانوں نے پہلے کے ان دنوں کا مشاہدہ نہیں کیا جب سابرمتی ندی خشک نالے کی مانند نظر آتی تھی، وزیر اعظم نے کہا کہ احمد آباد کے لوگوں نے اس صورتحال کو بدلنے کا تہیہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابرمتی ریور فرنٹ سے اب شہر کا فخر دوبالا ہو رہا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ کنکریا جھیل کا پانی گاد کی وجہ سے سبز اور بدبودار ہوا کرتا تھا جس کی وجہ سے آس پاس پیدل چلنا بھی مشکل ہو جاتا تھا اور یہ علاقہ سماج دشمن عناصر کی پسندیدہ جگہ بن گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج یہ جھیل بہترین تفریحی مقام میں تبدیل ہو چکی ہے۔ انہوں نے جھیل  میں کشتی رانی کا تذکرہ کیا اور کڈز سٹی کو ایسے مقام کے طور پر ذکر کیا جہاں بچوں کے لیے تفریح ​​اور پڑھائی کی سہولیات کا امتزاج مل جاتا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تمام پیش رفت احمد آباد کے بدلتے ہوئے چہرے کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کنکریا کارنیوال اب شہر کی ایک نئی شناخت بن گیا ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ احمد آباد بڑے سیاحتی مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے، جناب نریندر مودی نے کہا کہ احمد آباد کو یونیسکو کے عالمی ثقافتی وراثت والے شہر کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواہ وہ قدیم تاریخی دروازے ہوں، سابرمتی آشرم، یا شہر کی شاندار وراثت ہو، احمد آباد اب عالمی نقشے پر چمک رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ شہر میں سیاحت کی جدید اور اختراعی شکلیں تیزی سے ترقی کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احمد آباد کنسرٹ اکنامی کا اہم مرکز بن گیا ہے۔ انہوں نے شہر میں منعقدہ حالیہ کولڈ پلے کنسرٹ کا تذکرہ کیا، جو عالمی توجہ کا مرکز بنی تھی ۔ جناب نریندر مودی نے زور دے کر کہا کہ احمد آباد کا اسٹیڈیم، جس میں ایک لاکھ افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے، بڑی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر  کہا کہ یہ احمد آباد میں بڑے پیمانے پر کنسرٹ کے انعقاد  کے ساتھ ساتھ کھیلوں کی بڑی ایونٹس کی میزبانی کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔

تہوار کے موسم کے حوالے سے یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ملک اب نوراتری، وجے دشمی، دھنتیرس اور دیوالی سمیت تقریبات کے دور میں داخل ہو رہا ہے، جناب نریندر مودی نے زور دے کر کہا کہ یہ تہوار نہ صرف ثقافتی تقریبات ہیں بلکہ انہیں خود انحصاری کے تہواروں کے طور پر بھی دیکھا جانا چاہیے۔ وزیر اعظم نے ایک بار پھر شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تہوار کے موسم میں گھر لائی جانے والی تمام خریداری کی چیزیں، تحائف اور آرائشی مصنوعات ہندوستان میں تیار شدہ ہوں۔ انہوں نے سب لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی تحفہ وہ ہے جو ہندوستان میں بنایا گیا ہو،جسے ہندوستانی شہریوں کے ہاتھوں سے تیار کیا گیا ہو۔ انہوں نے دکانداروں سے بھی اپیل کی کہ وہ ہندوستانی مصنوعات کو فخر کے ساتھ فروخت کریں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان چھوٹی لیکن بامعنی کوششوں سے یہ تہوار ہندوستان کی خوشحالی کا عظیم جشن بن جائیں گے۔ انہوں نے تمام شہریوں کو ترقیاتی اقدامات پر مبارکباد دیتے ہوئے اپنی بات ختم کی ۔

اس تقریب میں گجرات کے گورنر جناب آچاریہ دیوورت، گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر بھائی پٹیل، مرکزی وزیر جناب سی آر پاٹل سمیت دیگر معززین موجود تھے۔

پس منظر

عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے اور رابطے کے تئیں اپنی عہد بندی کے مطابق، وزیر اعظم نے 1,400 کروڑ روپے سے زیادہ لاگت کے متعدد ریلوے پروجیکٹوں کو ملک کے نام وقف کیا۔ اس میں 530 کروڑ روپے کی لاگت سے 65 کلومیٹر طویل مہسانہ-پالن پور ریل لائن کی ڈبلنگ ، 37 کلومیٹر طویل کلول- کڑی- کٹوسن روڈ ریلوے لائن کی گیج کی تبدیلی اور 860 کروڑ روپے کی لاگت سے 40 کلومیٹر طویل بیچراجی- رنوج ریلوے لائن کی تعمیر کا پروجیکٹ شامل ہے۔ براڈ گیج کی صلاحیت میں اضافے کے ساتھ، یہ منصوبے خطے میں ہموار، محفوظ اور بلارکاوٹ رابطے کو یقینی بنائیں گے۔ اس سے روزمرہ کے مسافروں، سیاحوں اور کاروباری اداروں کے لیے سفر میں نمایاں طور پر آسانی ہو گی، جبکہ علاقائی اقتصادی انضمام کو فروغ ملے گا۔ مزید برآں، کٹوسن روڈ اور سابرمتی کے درمیان مسافر ٹرین کے آغاز سے مذہبی مقامات تک بہتر رسائی فراہم ہوگی اور نچلی سطح پر اقتصادی سرگرمیوں کو تحریک ملے گی ۔ بیچراجی سے کار سے لدی مال بردار ٹرین سروس کی شروعات سےریاست کے صنعتی مراکز سے رابطے میں اضافہ ہوگا، لاجسٹک نیٹ ورک مضبوط ہوگا اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

رابطے کو بہتر بنانے، مسافروں کی حفاظت کو بڑھانے اور علاقائی ترقی کو تیز کرنے کے اپنے وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے، وزیر اعظم نے ویرمگام – کھداد – رام پورہ سڑک کو چوڑا کرنے کے پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔ انہوں نے احمد آباد – مہسانہ – پالن پور روڈ پر چھ لین گاڑیوں کے انڈر پاس  اور احمد آباد-ویرمگام روڈ پر ریلوے اوور برج کی تعمیر کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ اجتماعی طور پر، ان اقدامات سے صنعتی ترقی کو فروغ ملے گا، نقل و حمل کی صلاحیت میں بہتری آئے گی اور خطے میں اقتصادی مواقع پیدا ہوں گے۔

ریاست میں بجلی کے شعبے کو بڑے پیمانے پر فروغ دینے کے ضمن میں وزیر اعظم نے احمد آباد، مہسانہ اور گاندھی نگر میں اتر گجرات وج کمپنی لمیٹڈ (یو جی وی سی ایل) کے تحت بجلی کی تقسیم کے منصوبوں کا افتتاح کیا، جس کا مقصد نقصانات کو کم کرنا، نیٹ ورک کو جدید بنانا اور بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنا ہے۔ 1000 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت کے ان پروجیکٹ سے منفی موسمی حالات کے دوران بجلی کے بریک ڈاؤن اور بندش میں کمی آئے گی ، عوامی تحفظ، ٹرانسفارمر کے تحفظ اور بجلی کی فراہمی کے نیٹ ورک پر بھروسہ بہتر ہوگا۔

وزیر اعظم نے پی ایم اے وائی (یو) کے ان سیٹو سلم ریہیبلیٹیشن کے تحت رام پیر نوٹیکرو کے سیکٹر 3 میں واقع کچی آبادیوں کے ترقیاتی منصوبے کا افتتاح کیا۔ انہوں نے ٹریفک کی روانی اور رابطے کو بنانے کیلئے احمد آباد کے اطراف میں سردار پٹیل رنگ روڈ کی سڑکوں کو چوڑا کرنے کے بڑے منصوبوں کا بھی سنگ بنیاد رکھا ۔ انہوں نے پانی اور سیوریج کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے کلیدی شہری بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔

انتظامی کارکردگی اور عوامی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے ضمن میں، وزیر اعظم نے گجرات میں بنیادی ڈھانچے کے کلیدی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس میں احمد آباد ویسٹ میں ڈاک ٹکٹ اور رجسٹریشن کی نئی بلڈنگ کی تعمیر شامل ہوگی، جس کا مقصد شہریوں پر مرکوز خدمات کو بہتر بنانا ہے، اور گاندھی نگر میں ریاستی سطح کے ڈیٹا اسٹوریج سینٹر کا قیام بھی شامل ہے، جو پورے گجرات میں محفوظ ڈیٹا مینجمنٹ اور ڈیجیٹل گورننس کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

***

) ش ح – م    ش   ع-    م الف)

U.No. 5298


(Release ID: 2160816)