امور داخلہ کی وزارت
داخلی امور اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے نئی دہلی میں ‘آفات سے نمٹنے اور صلاحیت سازی’ سے متعلق وزارت داخلہ کی پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی
مودی حکومت کی ڈیزاسٹر رسپانس پالیسی صلاحیت سازی، رفتار، کارکردگی اور درستگی کے چار ستونوں پر مبنی ہے
مودی حکومت نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں کثیر جہتی نقطہ نظر کے ساتھ مالی، ادارہ جاتی اور ڈھانچہ جاتی استحکام کو اپنایا ہے
بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے
وزیر داخلہ نے ضلع اور گرام پنچایت سطح پر آفات سے بچاؤ کے بارے میں بیداری پھیلانے کی ضرورت پر زور دیا
مرکزی وزیر داخلہ نے میٹنگ میں ‘ڈیزاسٹر مینجمنٹ’ اور ‘کیپیسٹی بلڈنگ’ جیسے اہم موضوعات پر بات کرنے اور قیمتی تجاویز پیش کرنے کیلئے کمیٹی کے اراکین کا شکریہ ادا کیا
اراکین نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبے میں حکومت کے اقدامات کو سراہا
این ڈی ایم اے نے ٹیکنالوجی کے استعمال اور پالیسی سازی میں اہم کام کیا ہے اور این ڈی آر ایف اسے زمینی سطح پر بہت اچھی طرح سے نافذ کر رہی ہے
Posted On:
19 AUG 2025 9:43PM by PIB Delhi
داخلی امور اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں ‘ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور صلاحیت سازی’سے متعلق وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) کی پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب نتیا نند رائے اور جناب بنڈی سنجے کمار، کمیٹی کے ارکان اور مرکزی داخلہ سکریٹری کے علاوہ وزارت داخلہ، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)، نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، ڈائریکٹر جنرل (فائر سروسز، سول ڈیفنس اورہوم گارڈ) نیشنل انسٹی ٹیوت آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ (این آئی ڈی ایم) کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، داخلی امور اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ 2014 سے پہلے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ضمن میں ریلیف پر مبنی نقطہ نظر تھا، جسے مودی حکومت نے نقطہ نظر اور حکمت عملی کو تبدیل کرکے بچاؤ پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 برسوں میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبے میں پالیسی سے متعلق کئی اہم اور ادارہ جاتی فیصلے لیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی ڈیزاسٹر رسپانس پالیسی صلاحیت سازی، رفتار، کارکردگی اور درستگی کے چار ستونوں پر مبنی ہے۔ اس کے نتیجے میں آفات کے دوران کافی بچاؤ ہوا ہے، جہاں 1999 میں اڈیشہ میں آئے سپر سائیکلون میں 10,000 لوگوں کی جان گئی تھی، جبکہ گجرات میں 2023 کے بِپرجوئے اور 2024 میں اڈیشہ کے دانا میں صفر ہلاکتیں رہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبے میں مودی حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں طوفانوں سے ہونے والے نقصانات میں 98 فیصد کمی آئی ہے اور شدیدلوسے ہونے والی ہلاکتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ وزیر داخلہ نے کئی ریاستوں میں حالیہ دنوں میں بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات کا تذکرہ کیا اور کہا کہ بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی بنائی جا رہی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت میں مالیاتی، ادارہ جاتی، ڈھانچہ جاتی مضبوطی کے ساتھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبے میں کثیر جہتی نقطہ نظر اپنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی توجہ لوگوں کو آفات سے ہونے والے نقصانات سے بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے 10 نکاتی ایجنڈے کی بنیاد پر 2024 میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ (ترمیمی) بل لایا گیا تھا، جس پر شفافیت، ذمہ داری، کارکردگی اور ہم آہنگی کے ساتھ کام کیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ نے ضلع اور گرام پنچایت کی سطح پر آفات سے بچاؤ کے بارے میں بیداری پھیلانے کی ضرورت پر زور دیا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ روپے 2014-2004 میں ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کو 66 ہزار کروڑ روپے دیے گئے تھے، 2014 سے 2024 کے دوران 10 برس میں اسےتقریباً تین گنا اضافہ کر کے 2 لاکھ کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 22-2021 سے 26-2025 تک کی مدت کیلئے ایس ڈی آر ایف کیلئے 1,28,122 کروڑ اور روپے اور این ڈی آر ایف کیلئے 54770 کروڑ روپےمختص کئے گئے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے 2022-2021 سے 2026-2025 کی مدت کے لئے نیشنل ڈیزاسٹر مٹیگیشن فنڈ (این ڈی ایم ایف) کے لیے 13,693 کروڑروپے اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر مٹیگیشن فنڈ (ایس ڈی ایم ایف) کیلئے 32031کروڑ روپے بھی مختص کئے ہیں۔
جناب امت شاہ نے بتایا کہ آفات سے متاثرہ ریاستوں میں بین وزارتی مرکزی ٹیم (آئی ایم سی ٹی) بھیجنے میں لگنے والا اوسط وقت 96 دن سے گھٹ کر 8 دن رہ گیا ہے اور پچھلے 10 سالوں میں 83 مرکزی ٹیمیں ریاستوں کو بھیجی گئی ہیں، جن میں اوسطاً 8 دن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے نے ٹیکنالوجی کے استعمال اور پالیسی سازی میں اہم کام کیا ہے، جبکہ این ڈی آر ایف نے زمینی سطح پر اسے لاگو کرنے کے لیے اچھی طرح سے کام کیا ہے۔ نیشنل سائیکلون رسک مِٹیگیشن پروجیکٹ (این سی آر ایم پی) کے تحت کثیر مقصدی سائیکلون شیلٹر بنائے گئے اور 92995 کمیونٹی رضاکاروں اور سرکاری اہلکاروں کو بھی ریاستوں میں سائکلون سے نمٹنے کے لئے جنگی نظام قائم کرنے کی تربیت دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کے تحت بنایا گیا انفراسٹرکچر مختلف طوفانوں کے دوران جان بچانے میں بہت کارآمد ثابت ہوا ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ آپدا متر اسکیم اور یووا آپدا متر اسکیم کے نفاذ کے ساتھ، حکومت کمیونٹی کی سطح پر صلاحیت کو بڑھانے اور آفات کے دوران کمیونٹی کی شراکت کو یقینی بنانے پر پوری توجہ دے رہی ہے۔ آپدا متر اسکیم کے تحت 350 آفات سے متاثرہ اضلاع میں ایک لاکھ کمیونٹی رضاکاروں کو تربیت دی گئی ہے تاکہ مختلف آفات کے دوران فوری ردعمل فراہم کیا جا سکے۔ حکومت نے 5000 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ ریاستوں میں فائر سروسز کی توسیع اور جدید کاری کے لئے ایک اسکیم بھی شروع کی ہے ،جس کے تحت ریاستوں کو نئے فائر اسٹیشنوں کے قیام، ریاستی تربیتی مراکز کو مضبوط بنانے اور صلاحیت سازی وغیرہ کے لئے مرکزی مدد فراہم کی جاتی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے یہ بھی بتایا کہ پہلی بار قومی اور ریاستی سطح پر مٹیگیشن فنڈز تشکیل دئیے گئے ہیں۔ مرکزی حکومت نے 2022-2021 سے 2026-2025 کی مدت کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر مٹیگیشن فنڈ (این ڈی ایم ایف) کے لیے 13,693 کروڑ روپے اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر مٹیگیشن فنڈ (ایس ڈی ایم ایف) کے لیے 32,031 کروڑ روپے بھی مختص کیے ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں ہندوستان نے آفات سے قبل خبردار کرنے میں اہم پیش رفت کی ہے۔ انڈیا میٹرولوجی ڈیپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) اور سنٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی) اب سیلاب اور طوفانوں کی درست پیشین گوئی 7 دن پہلے دیتے ہیں۔ لوگوں کو الرٹ کرنے کیلئے آخری میل تک رابطے کو یقینی بنانے کیلئے، مرکزی حکومت نےملک بھر میں ایس ایم ایس، کوسٹل سائرن وغیرہ کے ذریعے مربوط الرٹ نظام (سی اے پی) پر مبنی ایک ‘کامن الرٹنگ پروٹوکول’ نافذ کیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے میٹنگ میں ‘ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور صلاحیت سازی’ جیسے اہم موضوع کو اٹھانے اور قیمتی تجاویز دینے کے لیے کمیٹی کے اراکین کا شکریہ ادا کیا۔ اراکین نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبے میں حکومت کی طرف سے کئے گئے اہم اقدامات کو سراہا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈیزاسٹر انفارمیشن ایپ سے متعلق معلومات، رہنما خطوط اور گزشتہ 10 برسوں میں مرکزی حکومت کی طرف سے ریاستوں کو جاری کردہ ڈیزاسٹر فنڈ کے بارے میں معلومات تمام ممبران پارلیمنٹ کو بھیجی جائیں گی۔
***
ش ح۔ ک ا۔ م ش
U.NO.4957
(Release ID: 2158272)